خوشگوار یادوں کی حامل ملاقات اور احساسات

 خوشگوار یادوں کا لوٹ آنا کتنا احسان ہے،جامعہ سکول سرگودہا کے تین عظیم سپوت۔ ُٓستا حسین احمد بھٹیؒ کے
شارجہ میں مقیم ممتاز ماہر جلد ڈاکٹر حماد احمد بھٹی، تمغہ امتیازمیجر سجاد احمد بھٹی، سپورٹس اینالسٹ ڈان نیوز آفتاب تابی سے خوشگوار یادوں کی حامل ملاقات اور احساسات

قدرت نے انسان کی خوشیوں کو کن کن چیزوں میں پنہاں رکھا ہے اِس کا تصور بھی ممکن نہیں ایک وہ وقت تھا کہ بچپن میں ایک دوسرئے کی چاہتیں پیش نظر ہوا کرتی تھیں اور پھر ایسا وقت بھی زندگی کو دیکھنا پڑتا ہے جن سے تعلق انتہائی مضبوط ہوا کرتا تھا اُن سے جان پہچان صرف رسمی سی رہ جاتی ہے۔جناب آفتاب تابی ایک ایسی ہمے گیر شخصیت کا نام ہے جو کہ ہر دور میں سایہِ گل کی مانند کردار ادا کرتا ہے۔ سپورٹس مین ہونے کے ناطے اُس کی زندگی بہت ہی ڈسپلن کے تابع ہے۔تابی کی مرنجاں مرنج ہستی نے گزشتہ سال تقریباً تین دہائیوں کے بعد میرئے سکول کے دوستوں جناب ستارہ امتیاز میجر سجاد احمد بھٹی، ممتاز ڈاکٹر حماد احمد بھٹی جو کہ میرئے انتہائی محترم شفیق اُستاد جناب حسین احمد بھٹیؒ کے فرزند ہیں سے میرا رابطہ کروایا اور ڈاکڑ حماد پچھلے سال بھی پاکستان میں تشریف لائے تو اُنھوں نے خاکسار کے چیمبر لاہور ہائی کورٹ کو رونق بخشی۔ میرئے اُستاد محترم کی ہو بہو تصویر میرئے سامنے جب آئی تو میری آنکھوں میں نمی تیرنے لگی اور میں نے جناب حماد بھٹی کے ہاتھوں کو بوسہ دیا کہ اس سراپے کو میرئے اُستادِ محترم جناب حسین احمد سے نسبت ہے۔امسال ڈاکٹر حماد جب چھٹیوں میں شارجہ سے تشریف لائے تو انھوں نے رابطہ فرمایا اور فرمایا کہ بڑئے بھائی جناب میجر سجاد احمد بھٹی تمغہ امتیاز بھی مجھ ناچیز سے ملنے کا اشتیاق رکھتے ہیں اور اِسی طرح ڈاکٹر حماد صاحب کی تحریک پر جناب آفتاب تابی سے بھی تقریباً اکتیس سال کے بعد ملاقات ہوئی۔ جس محبت سے جناب میجر سجاد احمد بھٹی جناب حماد احمد بھٹی اور جناب آفتاب تابی نے خاکسار کو نوازا مجھے تو ایسا محسوس ہوا کہ میں تین دہائی ماضی میں لوٹ گیا ہوں اور صبح صبح تیار ہو کر بستہ پکڑئے جامعہ سکول کی جانب رواں دواں ہو۔میں سکو ل کے گیٹ پرپہنچ گیا ہوں اور جا کر اپنا بستہ اپنی کلاس میں رکھ دیا ہے ۔ اسمبلی ہوا چاہتی ہے اور تمام بچے اسمبلی کے لیے پہنچ چکے ہیں محترم حُسین احمد بھٹی ؒ انتہائی وقار کے ساتھ اسمبلی میں موجود ہیں اور اسمبلی میں ہی ہمارئے کلاس انچاج ہمارئے ناخن اور لباس کی صفائی چیک کر رہے ہیں۔ دعا کے بعد جناب حسین احمد بھٹی صاحبؒ اپنے مخصوص انداز میں طلباء کے لیے کچھ ہدایات فرمارہے ہیں۔ یقین جانیے ماضی کے دریچوں میں جھانکتے ہوئے اب احساس ہوتا ہے کہ ایسا زبردست ماحول اور اتنی زیادہ تعلیمی و غیر نصابی سرگرمیاں پر رشک آتا ہے کہ ہم لوگ جناب حسین احمد بھٹیؒ کے شاگرد ہیں اور عظیم مادرِ علمی جامعہ سکول سرگودہا سے وابستگی کا نہ ٹوٹنے والا انمول رشتہ ہے جس سے ہمارا تعلق موت بھی ختم نہیں کر سکتی۔ہماری زندگی کو زندگی کا شرف بخشوانے والی عٖم ہستی اُستادِ محترم جناب حُسین احمد بھٹی کی شخصیت ہے۔ پھول کی کو نپلیں جب صبح سویرئے شبنم کے قطروں سے وضو کرتی ہیں تو اپنے رب کی شان میں رطب للسان ہوتی ہیں۔ کوئل کی من بھاتی آواز ترنم سے فطرت کی تعریف و توصیف کرتی ہے۔صبح صادق کے وقت ہل چلاتے بیل کے گلے کے گھنگروں کی آواز رب کی مدح کرتی ہے تو زندگی مسکرانے لگتی ہے اور رب کی اِس کائنات میں محبتوں اور خلوص کا کارواں رواں دواں رہتا ہے۔زندگی وفا کا دوسرا نام ہے ۔زندگی ہی رب کی پہچان کا سبب ہے۔ زندگی میں درپیش نشیب وفراز زندہ ہونے کی علامت ہیں۔ زندگی ماں کی گود، زندگی دادی اماں کی لوری زندگی باپ کا پیار زندگی بہن کی عقیدت زندگی کائنات کی سب سے محبوب ہستی رسالتِ مابﷺ کی وساطت کا سبب۔زندگی لہلہاتے کھیتوں میں اُگنے والے اناج کا پتہ ۔ زندگی پہاڑوں ، ریگستانوں، میدانوں میں رقص کرتی ہوئی وہ سہانی خوشبو جوخالقِ کائنات کی عظمتوں کا ادراک بخشتی ہے۔ زندگی فقیر کی درگاہ سے لے کر بادشاہوں کے محلوں کی غلام گردشوں میں گھومنے والی وہ صدا جو سب کی ایک جیسی ہے جس میں نہ ذات کا فرق نہ مذہب کا فرق اور نہ ہی رنگ ،امارت اور غربت کا تضاد۔کیونکہ زندگی تو رب کی شان کا ایسا اظہار ہے جس کی وجہ سے ربِ کائنات نے خود کو ظاہر کیا۔زندگی باغ کے مالی وہ خواہش کہ ایک ایک پھل اور پھول پر جان فدا کیے ہوئے ۔زندگی مُرغ کی وہ آواز جو صبح صادق کے وقت خالق کی یاد دلا دیتی ہے ۔ زندگی خزاں رتوں کا ایسا اظہار کہ دولت شہرت وفا سب کچھ بہار پر قربان۔ زندگی انسان کی پیدائش کا یہ احساس کہ رب اپنے بندئے کی تخلیق کا عمل اپنی رحمت کے سائے تلے رواں رکھے ہوئے ہے۔ زندگی وہ آفاقیت کہ دنیا کا سب سے بڑا سچ یہ ہے کہ رب اپنے بندئے سے ہر شے سے زیادہ محبت کرتا ہے۔زندگی خوشیوں کی وہ مالا جس پر افریقہ و یورپ غرض یہ کہ ہر خطے کا انسان اپنی اپنی جبلت اپنی اپنی آرزو کی تشنگی کی خاطر خود میں خود کو سموئے ہوئے۔زندگی رب کی چاہتوں کا وہ انعام جس پر شاہ وگدا دونوں کا برابر کا حق ہے زند گی موسی ؑکلیم کی اپنے رب سے ملاقات، زندگی عیسیؑ ابن مریم کی بن باپ کے ولادت باسعادت کا انداز، زندگی حضرت ابراہیمؑؑ کی نمرود کی آگ میں رب سے وفا کا اعلان۔زندگی حضرتِ اسماعیلؑ قدموں کے صدقے عطا ہونے والا آب زم زم ۔زندگی رحمتِ عالمﷺ کی بلا تفریق رنگ و نسل مذہب سب کے لیے امن کا انعام۔زندگی سمندر کی وہ لہریں جو کنارئے کے ساتھ ٹکرانے تک خود سے خود آزاد کیے ہوئے ہوتی ہیں۔زندگی ہزروں لاکھوں فُٹ گہری کھائی جس کی اتھاہ گہرائیوں میں بسنے والا کیڑا پتنگا بھی اپنے رب کی رحمتوں سے مستفید۔ زندگی شیطان کاانکار اور رب کااقرار۔زندگی انسان کو سونپے جانے کا خالق کا انوکھا فیصلہ۔زندگی بیوی بچوں والدین بہن بھائیوں کا وہ پیار کہ انسان زندہ رہنے کا تمنائی۔زندگی کا سب سے بڑا انعام سانسوں کو چلنا۔ زندگی علم کااٹوٹ انگ کہ جس کے سبب انسان کو شرفِ انسانیت سے ہمکنار ہونا نصیب ہوا۔زندگی دوستوں کی محفلوں کی وہ ساعتیں جو زندہ رہنے کی رمق کا جادؤ جگائے سانسوں کی ڈوری کو ٹوٹنے سے بچاتی ہیں۔زندگی دنیا کی سب سے بڑی حقیقت موت کا اعلان۔میرئے دل کے نہال خانے کو اِن دوستوں کی ملاقات نے روحانیت سے سرشار کردیا۔اِس ملاقات میں آفتابی تابی کی محبتوں سے ہم نے اپنے اُستاد محترم جناب اسلم صاحب سے بھی فون پر گفتگو کی۔سکول کی یادیں، تابی ،حماد اور سجاد نے پرانی یادوں اور لمحات کو پھر سے میرئے سامنے لاکھڑا کیا۔اتنی محبتوں خلوص پر مبنی اِس ملاقات میں بہت سے یادیں تازہ ہوئیں آفتاب تابی گویا اِس محفل کی جان رہے ۔ اتنی چاہتوں کو سمیٹ کر دوبارہ پھر ملنے کے لیے رخصت ہوئے ۔ اِن پیارئے اور عظیم لوگوں کی عظمت کو سلام کہ میرئے اِن بھائیوں نے مجھ پر عنائت اور شفقت فرمائی اور اتنی خوبصورت محفل کے انعقادکو ممکن بنایا۔اﷲ پاک سے دُعا ہے کہ ہم جامعہ سکول سرگودہا کے سپوت، اُستادِ محترم جناب حُسین احمد بھٹیؒصاحب کے شاگرد ملک و قوم کے لیے اپنا کردار ادار کرسکیں۔ اﷲ پاک محترم جناب حسین احمد بھٹیؒ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 387075 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More