14۔ اگست ۔۔۔تجدید عہد وفا کا دن

پاکستان اﷲ تعالیٰ کی ایک نعمت عظمیٰ ہے جو برصغیر کے مسلمانوں کی طویل ترین جدوجہد کے بعد حاصل ہوئی،جب تحریک پاکستان اپنے عروج پر تھی تو برصغیر کے ہر مسلمان کی دلی خواہش ہوتی تھی کہ وہ تحریک پاکستان کا رضا کار بن کر تخلیق وطن میں اپنا کرداراداکرے اسی لئے سارے برصغیر کے مسلمانوں نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا برصغیر کی تمام مسلم تحاریک نے تحریک قیام پاکستان تک پہنچنے کیلئے لاکھوں قربانیاں دیں پھر بیسویں صدی میں تحریک پاکستان کا آغاز ہوا تو حریت وآزادی کا سبق ماؤں کو گود سے سیکھنے والے مسلمان میدان عمل میں اتر پڑے اس وقت برصغیر کے مسلمانوں نے جدوجہد آزادی کے ساتھ ساتھ اپنے خالق ومالک سے عرض کی تھی کہ اے اﷲ ! ہمیں ایک خطہ زمین عطاء فرما جہاں ہم تیرے دین متین اسلام کی حکومت قائم کرسکیں جہاں تیرے عطاء کردہ آئین،دستور،نظام زندگی قرآن کا راج قائم کریں ۔اے اﷲ !اگر تو نے ہمیں یہ خطہ عطاء کردیا تو ہم وعدہ کرتے ہیں تیرے عطاء کئے ہوئے نظام زندگی،دین فطرت ،نظام حیات،نظام خلافت سے انحراف لمحہ بھر کیلئے نہیں کریں گے ،اے اﷲ! ہم انگریزوں ،ہندوؤں کے ظلم وستم سے تنگ آگئے ہیں ،اے اﷲ !ہماری عزتیں،جائیدادیں،وقار تباہ ہوکر رہ گیا ہے ایک بار تو ہم پررحم وکرم،محبت و شفقت فرما ہم کبھی بھی تیری نافرمانی نہیں کریں گے۔ اے اﷲ ! غلامی کی لعنت سے نجات عطاء فرما،آزادی کی دولت نصیب فرما،اے اﷲ! اگر ہمیں اسلام کی نمائندہ ریاست مل گئی تو ہم دنیا بھر کے مسلمانوں کی قیادت وسیادت کریں گے ان کے حقوق کی جنگ لڑیں گے ،مسلمانوں کی آہ و بقا،چیخ وپکار ،گریہ زاری کو اﷲ رب العزت نے سن لیا ،قبول فرمالیا ،انھیں ۱۴۔اگست ۱۹۴۷ ء کو پاکستان کی شکل میں مدینہ منورہ کے بعد دوسری اسلامی مملکت عطاء کردی ۔ایسی مملکت جہاں قدرت نے چاروں موسم،ہر قسم کی سبزیاں،میواجات،فصلیں ،پھل ،ہموارزرخیز میدان،بلند ترین فلک بوس پہاڑ،سرسبزوشاداب جنت نظیر وادیاں ،معدنیات کے خزانے،عظیم ایٹمی سائنسدان،ایٹم بم،دنیا کی بہترین فوج تمام تر سہولیات زیست عطاء کیں۔ترقی کا سفر چلتا رہا ۔ہماری ترقی سے خائف بزدلی دشمن بھارت نے ہم پر 1965 اور 1971 حملے کردئیے جسے پاک سر زمین کے بہادر سپاہیوں نے دشمن کو چھٹی کا دودھ یاد کروا دیا کارگل کے پہاڑوں پر بھارتی فوج کو اپنے سپاہیوں کی لاشیں اٹھانا مشکل ہوگیا مملکت خداداد کیلئے جذبۂ حب الوطنی سے سرشار فوج ایک نعمت عظمیٰ اور انعام کی حیثیت رکھتی ہے جس نے ملک کو ہر بحران سے نکالنے کیلئے کلیدی کردار ادا کیا۔جیسے جیسے ہم پر قدرت نے انعامات کئے ہم رب ذوالجلال سے کیا ہوا وعدہ بھولتے چلے گے اس طرح پاکستان اپنی اساسی،بنیادی منزل،نظریہ اسلام یعنی نفاذ اسلام سے دور ہوتا چلا گیا ہمارے حکمرانوں نیاپنے خالق ومالک کی بجائے امریکہ ویورپ ،عالم کفر کے نمائندہ ادارے اقوام متحدہ سے امیدیں حد سے وابستہ کرنا شروع کردیں اپنے ازلی دشمن بھارت سے آلو پیاز کی تجارت شروع کرکے ہم نے اپنے کشمیری بھائیوں کی زخموں پر نمک چھڑکا اور یہ بھول گئے کہ کفر ملت واحدہ ہے یہ اسلام اور مسلمانوں کی کبھی بھی دوست نہیں ہو سکتی۔ پھر اﷲ رب العزت نے کئی بار ہمیں سمجھانے کیلئے متعدد بار لوگ پیدا کئے جو سیاست دانوں،حکمرانوں کو اﷲ کا نظام قائم کرنے کی دعوت دیتے رہے مگر سیاست دان ،حکمران اس فرض اول کو ادا کرنے سے ہمیشہ قاصر رہے ،نتیجہ یہ نکلا کہ ہم پر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ذلت ومسکنت مسلط کردی گئی ،آسمان سے بارشوں ،زمین سے زلزلوں،کرپٹ لیڈرز،کرپٹ نظام،رشوت ستانی،اقرباء پروری،دھونس دھاندلی،مسلمان کا مسلمان سے لڑنا،مذہبی اور سیاسی فرقہ واریت، ضمیر فروشی،چند ڈالرز کے عوض وطن فروشی ،غداری جیسی بیماریوں نے ہمیں گھیرلیا ،گائے کا پیشاب پینے والا ہندوؤ بنیا ء ہمیں آنکھیں دکھانے لگا ،ہم پر اپنا رعب ڈالنے لگا قدرت کو ہم پر پھر ایک بار رحم آیا ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور انکی ٹیم ہمیں عطاء کی جنھوں نے ہندوؤ بنیئے کے غرور کو خاک میں ملانے کیلئے اہلیان پاکستان کو ایٹم بم کا تحفہ دیا اس طرح پاکستان ساتویں ایٹمی طاقت کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا ،ہم نے پھر احسان فراموشی کی اور اﷲ تعالیٰ سے کیا وعدہ پورا نہ کیا تو یہودو نصاریٰ کی عملداری کا عمل تیز ہوگیا عالمی دہشت گرد امریکہ نے اپنے بنائے ہوئے اصولوں کا قتل عام کرتے ہوئے پاکستان پر ڈرؤن حملے شروع کردئیے جو پاکستان کی سالمیت پر ایک سوالیہ نشان ہیں،یہ سلسلہ ابھی بھی جاری وساری ہے،سود جیسی لعنت میں ہم گرفتار ہو گئے اغیار کے اس قدر اسیر ہوگئے کہ ہماری قیادت یہود وہنود کی آلہ کار بن کر ان کے گن گانے لگی انھیں اہلیان پاکستان کی بجائے اپنے مفادات سے محبت ہو گئی ۔پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کیلئے ہر طرف سے سازشیں ہوئیں مگر دشمنوں کو کامیابی نہیں ملی ۔

اے میری قوم ! پتا ہے دشمن کو ناکامی کیوں ہوئی؟ میرا وجدان وایمان کہتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ ٰ اس عظیم مملکت کو دنیا کی عظیم مملکت بنانا چاہتے ہیں ہمیں باربارقدرت پکارپکار کر کہہ رہی ہے کہ اے میرے پیارے محبوبﷺ کی امت ،(پاکستانی )مسلمانو! تم غالب ہونے کیلئے ہو مگر شرط یہ ہے کہ تم میرے قرآن کے نظام (خلافت) کو قبول کرلو میں تمہار ا رب تم سے وعدہ کرتا ہوں یہ سب بیماریاں ،مصائب وآلا م جنھوں نے تم کو پریشان کررکھا ہے  میں انھیں ختم کردوں گا یہ سب میرے ایک حکم سے ختم ہو جائیں گی مگر تمہیں پہلے اپنا مجھ سے کیا ہوا وعدہ پورا کرنا ہوگا ، میں تمہارا خالق ومالک اپنا وعدہ ہر حال میں پورا کروں گا ۔
اے اہلیان پاکستان !پاکستان اﷲ کی ایک نعمت عظمیٰ ہے، اس نعمت کی قدر کرو آپ اپنے اذہان وقلوب ،احوال کو درست کرو ۔اﷲ تعالیٰ غفور الرحیم ہے وہ اپنے بندوں کو کبھی بھی ا کیلا نہیں چھوڑتا ،انھیں زمین پر ذلیل ورسوا نہیں کرتا ،بندوں پربھی فرض اول عائد ہوتا ہے کہ وہ اس کے خالص بندے ہونے کا عملی ثبوت دیں ۔

اے اہلیان پاکستان! کیا اب بھی پاکستان کو اسلامی نظام کی اشد ضرورت نہیں؟یقینا ہے تو پھر آئیے آگے بڑھئے اس عظیم کازکے لئے تمام طبقات متحد ہوکر یک نکاتی ایجنڈے کے حصول کیلئے فیصلہ کن جدوجہد کریں۔اگر ایسا نہ ہوا تو اسلامی نظام کے بغیر ہم جتنے مرضی یوم آزادی منا لیں ،جتنے مرضی جشن کرلیں ہمیں عظمت رفتہ جیسا عظمت وقار حاصل نہیں ہو سکتا ۔ اپنے دشمن کو شکست فاش ،اس کے عزائم کو خاک میں ملانا ایک خواب ہی رہے گا مسلمان اسلام کی برکات دیکھے بغیر ہی اس دنیا سے کوچ کرتے جائیں گے ،ہمارا دشمن ہم پر ماضی ،حال کی طرح مستقبل میں بھی ایسے ہی حکمرانی کرتا رہے گا کیوں کہ ہم نے اﷲ سے کیا ہوا وعدہ وفا نہیں کیا ۔اے میری قوم آئیے !اﷲ سے کئے ہوئے عہد کے تکمیل کی جا نب سفر کریں تاکہ پاکستان دنیا کی حقیقی معنوں میں قیادت وسیادت کرسکے ۔ یاد رکھیں 14۔ اگست تب تک یوم تجدید عہد ہے جبتک پاکستان اپنی حقیقی منزل نہیں پا لیتا۔پاکستانی قوم کو یوم آزادی پر عہد کرنا ہوگا کہ ہم ملک میں اسلامی نظام، قومی وملی مفادات ،ملک وملت کے تحفظ ودفاع کیلئے اپنے ذاتی مفادات ،اپنی جان ومال قربان کردیں گے ٭٭

Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 245616 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.