افسانہ ء دیوانہ ٣

جگہ کے بدل جانے سے کوئی خاص فرق نہیں ہوا۔ کیوں کے تمام مسافر ایک سے ہی ہوتے ہیں۔ جیسے دنیا میں تمام لوگ منزل کی طرف جارہے ہیں۔ گاڑی کو آج ہی دیر ہونی تھی کیا؟ اب تک میں کسی بس میں بیٹھ کر بہت دور جاچکا ہوتا۔ انسان کسی لمحہ سکون سے نہیں رہتا ہے۔ اسے عجیب بےچینی سی رہتی ہے۔ مجھے بھی رہتی تھی۔ جب کسی کی غیبت کو سنتا، جب ایک ہی خاندان ہوتے ہوئے دلوں میں دوریاں دیکھتا۔ معلوم نہیں کیوں میرا دل درد محسوس بہت کرتا ہے۔ میرا زندگی میں اب تک کوئی دوست ایسا نہیں آیا جو میری بات سنے، میں ہمیشہ کہانی کے کرداروں کے مکالمے میں اپنے دل کی بات کرتا رہتا ہوں۔ مگر آج میں خود ہی کردار ہوں کہانی میں اپنی۔ میرا جو بھی دوست بنا آخر تنگ آگیا مجھ سے۔ میں بات بات میں گالی نہیں دیتا اور نہ ہی سنتا ہوں۔ جبکہ آج کل بغیر گالی کے دوست باتیں نہیں کرتے یہ تو آج کل مزاق مانا جاتا ہے۔میں یہاں سے کسی ایسی جگہ چلا جانا چاہتا ہوں جہاں پر میں مر سکوں یا سکون سے جی سکوں۔ جہاں کوئی نفرت نہ کرے۔

مجھے معلوم نہیں ہمارے دلوں میں نفرت کون ڈالتا ہے۔
لیں گاڑی آگئی۔۔۔افسانہ مکمل نہ ہوا

محمد اسامہ عارف
About the Author: محمد اسامہ عارف Read More Articles by محمد اسامہ عارف: 13 Articles with 15270 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.