حضرت سیدنا عبداللہ بن محمدرشیدی علیہ رحمۃ اللہ
القوی فرماتے ہیں،مجھے حضرت سیدنا ایوب عطّار علیہ رحمۃ اللہ الغفار نے
بتایا کہ ایک مرتبہ جب میری ملاقات حضرت سیدنا بشر بن حارث حافی علیہ رحمۃ
اللہ الکافی سے ہوئی تو انہوں نے مجھ سے فرمایا: ''انسان کا کوئی نیک عمل
اللہ عزوجل کی بارگاہ میں ایسا مقبول ہوجاتاہے کہ وہ تمام برائیوں کو مٹا
دیتا ہے ۔وہ نیک عمل مشہور ہوجاتاہے اوراس بندے کے بُرے اعمال کو پوشیدہ
کردیاجاتاہے ۔''
میرے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا واقعہ پیش آیا۔ آج میں کہیں جارہا تھا کہ
راستے میں مجھے دو شخص ملے ایک نے دوسرے سے کہا:'' دیکھو! حضرت سیدنا بشر
بن حارث حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی جارہے ہیں ،یہ روزانہ ایک ہزار نوافل
پڑھتے ہیں اورکچھ کھائے پئے بغیرمسلسل تین تین دن روزہ رکھتے ہیں ۔''ان کی
یہ باتیں سن کر میں بڑا حیران ہو ا،اللہ عزوجل کی قسم ! میں نے آج تک کبھی
بھی بیک وقت ایک دن میں ہزار نوافل نہیں پڑھے اورنہ ہی کبھی مسلسل تین دن
بھوک وپیاس کی حالت میں گزارے لیکن لوگوں میں میرے متعلق ایسی باتیں مشہور
ہونے لگی ہیں حالانکہ میں نے کبھی ایسے نیک اعمال نہیں کئے۔ ہاں! اتنا ضرور
ہے کہ میرے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا ہے اگر تم جاننا چاہو تو بتاؤں۔'' میں
نے عرض کی:'' حضور! ضرور ارشاد فرمائیں کہ وہ واقعہ کیا ہے جس کی وجہ سے آپ
کو یہ مقام ومرتبہ ملا کہ لوگوں کے دلوں میں آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی
محبت بیٹھ گئی ہے؟ ''
حضرت سیدنا بشر حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی نے فرمایا:''ایک مرتبہ مَیں
کہیں جارہا تھا کہ اچانک میری نظر زمین پر پڑے ہوئے کاغذ کے ایک ٹکڑے پر
پڑی، اس کاغذ پر میرے رحیم وکریم پروردگار عزوجل کا نام لکھا ہوا تھا۔یہ
دیکھ کر مَیں تڑپ اٹھا کہ میرے پروردگارعزوجل کے نام کی بے حرمتی ہورہی
ہے۔مَیں نے فوراً بصد عقیدت واِحترام وہ کاغذ کا ٹکڑا اُٹھا یا اورسیدھا
نہر کی طرف چل دیا ۔وہاں جا کر اس کاغذ کو اچھی طرح دھویا۔اس وقت میرے پاس
پانچ دانق تھے ۔مَیں نے چار دانق کی خوشبو خریدی اور بقیہ ایک دانق سے عرقِ
گلاب خریدااور بڑی محبت وعقیدت سے اس کاغذ پر خوشبو ملنے لگا جس پر میرے
پاک پروردگار عزوجل کا نام ِپاک لکھا ہوا تھاپھر اس کاغذ کو عرق ِگلاب میں
ڈال کر ایک متبرک مقام پر رکھ کر اپنے گھر چلا آیا۔''
جب رات کو سویا تو کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا:''اے بشر حافی (علیہ رحمہ
اللہ الکافی )! جس طرح تُو نے ہمارے نام کو مُعَطَّر ومُطَہَّرکیا اسی طرح
ہم بھی تیرا ذکر بلند کریں گے ۔ جس طرح تُو نے اس کاغذ کو دھویا جس پرہمارا
نام لکھاتھا اسی طرح ہم بھی تیرے دل کو خوب پاک کردیں گے اورتیرا خوب چرچا
ہوگا۔ ''
(عیون الحکایات، حصہ ۱، صفحہ ۳۶۹)
|