ہٹلر کی خرانے کی ٹرین مل گئی ہے۔ جی ہاں پولینڈ کے
ذرائع ابلاغ میں آج کل یہ خبر گرم ہے کہ خزانوں کی تلاش کرنے والے دو افراد
نے دعوی کیا کہ انھوں نے ایک ایسی پراسرار نازی ٹرین دریافت کی ہے جو 1945
میں ہنگری سے جرمنی جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی۔ ٹرین میں ہتھیار، ہیرے
جواہرات اور دیگر قیمتی اشیاء لدی ہوئی تھیں جن میں کچھ نادر پینٹنگز بھی
شامل ہیں جن کی قیمت 200 بلین امریکی ڈالرز بتائی گئی ہے۔ماہرین اس خبر پر
مشکوک ہیں اور حکام تبصرہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
|
|
مقامی کہانیوں میں اس ٹرین کا بہت ذکر کیا گیا ہے اور طویل عرصے سے لوگ اس
علاقے میں اس تاریخی ریل گاڑی کی تلاش میں ہیں۔ یہ ریل گاڑی 1945ء میں اس
وقت غائب ہو گئی تھی، جب سوویت یونین کی سرخ آرمی دوسری عالمی جنگ کے
اختتام کی جانب بڑھ رہی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ٹرین ایک سرنگ میں داخل
ہونے یا پھر نازیوں کے ایک زیر زمین دیوہیکل مرکز سے لاپتہ ہو گئی تھی۔
150 میٹر طویل ٹرین 1945 میں اپنے سفر کے دوران حیرت انگیز طور پر غائب
ہوگئی تھی۔ یہ کہا جارہا ہے کہ ٹرین اپنے سفر کے دوران سیاز کیاسل کے
کوہستانی علاقہ میں ایک سرنگ میں داخل ہوئی تھی اور اس کے بعد وہ سرنگ سے
باہر ہی نہیں نکلی۔ اس سرنگ کو بعدازاں بند کردیا گیا تھا اور اس واقعہ کو
لوگوں نے بالکل فراموش کردیا تھا-
لاپتہ ٹرین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پر تین سو ٹن سونا موجود ہے۔ ان
خزانوں کے متلاشی ان دونوں لوگوں کے وکیل نے ایک انٹرویو میں کہا، ’’یہ بین
الاقوامی سطح پر تلاش کرنے کا ایک انتہائی اہم واقعہ ہے، بالکل ٹائی ٹینک
جہاز کی طرح‘‘۔
|
|
ٹرین کو ڈھونڈنے والے دونوں افراد میں سے ایک کا تعلق جرمنی سے جبکہ دوسرے
کا تعلق پولینڈ ہے۔دونوں افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پراسرار ٹرین
کا پتہ چلا لیا ہے اور ٹرین میں موجود نادر اشیاء اور دیگر قیمتی ساز و
سامان کی مجموعی قیمت کا انھیں دس فیصد حصہ ادا کیا جائے تو اس کے بعد ہی
وہ ٹرین کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے۔
یوآنا لیمپیرسکا نامی ایک مقامی تاریخ دان کا کہنا ہے اس میں کوئی شک نہیں
کہ یہ موضوع بہت مشہور ہے لیکن آج تک کسی نے بھی ٹرین کے وجود کی تصدیق
نہیں کی ہے: ’’ابھی تک یہ غیر واضح ہے کہ آیا یہ ایک سنسنی خیز دریافت ہے
یا صرف یہ ان کی دلی خواہش کا معاملہ ہے۔‘‘ |