کو ن بھو ل سکتا ہے68سا ل پہلے کا وہ لمحہ جب 23اگست
1947کو نیلا بٹ کی سر بکف چو ٹی سے 23سا لہ نو جو ا ن مجا ہد او ل سر د ا ر
محمد عبد ا لقیو م خا ن نے ڈ و گرہ سامر ا ج کے خلا ف ا علا ن بغا و ت کر
کے ر یگو لر آر می کو پسپا ہو نے پر مجبو رکر د یا تھا کو ن بھو ل سکتا ہے
ان شہد ا ء کو جن کی لا ز و ا ل قر بانیو ں کے نتیجہ میں کشمیر کا ایک حصہ
آز ا د کشمیر کی شکل میں نصیب ہوا ۔کو ن بھو ل سکتا ہے ا ن مجا ہد ین کو جو
بے سر و سا ما نی کے عا لم میں 15ما ہ تک اپنے سے کئی گنا ہ بڑ ے د شمن سے
بر سر پیکا ر ر ہے کئی و ا قعا ت بتا ر ہے کہ سر د ار صا حب کی قیا د ت میں
شر و ع کی گئی اس
مقد س تحر یک کو تا ئید ا یز دی حا صل تھی۔مجا ہد ا و ل سے ایک و ا قعہ کا
ذ کر کئی با ر سنا ۔''فر ما تے ہیں جہا د کے سلسلے میں با غ میں ایک میٹنگ
کی اس میں تین چا ر سنیئر لو گ جن میں د کا ند ا ر ا صغر علی شا ہ اور کھر
ل با غ کے مو لو ی میر عا لم صا حب شا مل تھے میٹنگ کے ا ختتا م پر مو لو ی
میر
عا لم صا حب نے پو چھا ا گر ا جا ز ت ہو تو کل ر ا و لپنڈی جا نا چا ہتا ہو
ں ضر و ری کا م ہے ا ن کو ا جا ز ت د ے دی د و سری صبح د یکھا کہ وہ و ا پس
آر ہے ہیں میں نے کہا آپ پنڈی نہیں گئے جو ا ب د یا نہیں گیا ایک با ت بتا
نے آیا ہوں میں نے کہا کیا با ت ہے بو لے مجھے پنڈی کو ئی کا م نہیں تھا د
ر ا صل میں بھا گنا چا ہتا تھا لیکن ر ا ت کو خو ا ب میں دیکھا جہا ں ہم نے
میٹنگ کی تھی ایک مخلو ق جمع ہے لوگو ں سے پو چھتا ہو ں کیا با ت ہے تو
کہتے ہیں کہ ر سو ل ﷺ تشریف لا ئے ہیں میں نے پو چھا کہا ں ہیں کھبی ا دھر
چلتا ہو ں تو کبھی ا د ھر چلتاہو ں بلآخر اس کمر ے کے پا س پہنچتا ہو ں جہا
ں ہم نے میٹنگ کی تھی و ہا ں لو گ کہتے ہیں کہ حضو ر ﷺ اس کمر ے میں تشریف
فر ما ہیں تو مجھے یقین ہو گیا کہ اس تحریک کو ر سو ل ﷺ کی تا ئید حا صل ہو
گئی ہے اس لے کہیں جا نے کی ضر ور ت نہیں جو ہو گا سب ا کھٹے رہے گیں "۔
ایک اور غیر معمو لی و ا قعہ کا ذ کر نیلا بٹ کے جلسو ں میں مجا ہد ا و ل
نے کئی با ر د ہر ایا کہ' مری سے د ریا جہلم کے ر ا ستے ا سلحہ کی پیٹیا ں
لا تے ہو ئے ر ا ت کو ایک پیٹی د ریا میں گر گئی جب وہ لو گ میرے پا س آئے
تو میں نے ان کو و ا پس بھیجا کہ ا گر جہا د پر یقین ہے پھر ہما ر ا ا سلحہ
ضا ئع نہیں ہو سکتا و ا پسی پر جو نہی غو طہ خو ر نے غو طہ لگا یا تو اس کا
ہا تھ اسلحہ کی پیٹی پر پڑاجسے یا ہر نکا ل کر وہ لو گ ر ا تو ں ر ا ت اس
پیٹی کو لے کر محا ذ جنگ پر پہنچے اس غیر معمو لی و ا قعہ سے لو گو ں کے حو
صلے بہت بلند ہو گئے "۔یہ اسی تا ئید کا ا ثر ہے کہ جہا د میں کا میا بیو ں
پر کا میا بیا ں ملتی گئیں مجا ہد ا و ل نے جہا د کے تقد س کو اس حدبحا ل ر
کھا کہ محصو ر غیر مسلم خو ا تین کی عز ت و عصمت پر کسی کو ہا تھ نہ ا ٹھا
نے د یا۔
اس سا ل یو م نیلا بٹ کی فضا ئیں سو گو ار ہیں آز ادی کشمیر کے لئے مسلح جد
و جہد کی بنیا د ر کھنے و ا لی شخصیت مجا ہد او ل سر د ا ر عبد ا لقیو م خا
ن جد و جہد سے بھر پو ر ز ند گی گز ار نے کے بعد اپنی کا میا بیو ں اور حسر
تو ں کو د و سری نسل کے سپر د کرکے د نیا سے ر خصت ہو چکے ہیں اس با ر با
رہ د ر ی میں سر پر جنا ح کیپ سیا ح و یسٹ کو ٹ اور سفید شلو ا ر قمیص میں
ملبو س سنت ر سو ل ﷺسے مز ین چہر ے و ا لا بطل حریت ا پنے چا ہنے و ا لو ں
کو نظر نہ آئے گا مر شد مر شد کی صد ا ئیں تو بلند ہو گی مگر مر شد مو جو د
نہ ہو نگے ۔کشمیر بنے گا پا کستا ن کے فلک شگا ف نعر ے تو لگیں لیکن اس نعر
ے کا غا لق ا پنی ا بدی نیند سو ر ہا ہے لو گ اس عظیم ر ہنما کے پر مغز اور
و لو لہ ا نگیز خطا ب کو نہ سن پا ئیں گے۔مسلہ کشمیر اسی تحر یک پا کستا ن
کا حصہ ہے جس سے ہند و ستا ن کے کڑ و ں عو ا م کوحق خو د ار ا دیت ملا
کشمیر ی ا بھی تک اس حق سے محر و م ہے بھا ر تی ا فو ا ج کی طر ف سے آئے رو
ز بلا ا شتعا ل فا ئر نگ کا سلسلہ جا ری ہے لیکن کشمیریو ں کے حو صلے بلند
ہیں یہ نڈ ر اور بہا د ر قو م ہے ا نشا ء اﷲ وہ وقت د و ر نہیں جب مقبو ضہ
کشمیرکا علا قہ آز ا د ہو کر پا کستا ن کا حصہ بنے گا مجا ہد ا ول کا خو ا
ب پو ر ا ہو گا۔23ا گست تجدید عہد کا د ن ہے جو عہد آج سے 68سا ل پہلے کیا
گیا تھا کشمیرکی آز ا دی اور تکمیل پا کستا ن کے مشن کو پو ر ا کر نے کے
عہد کی تجد ید کا د ن ہے کشمیر کی مکمل آز ادی تک جد و جہد جا ر ی ر کھنے
کی عہد کا د ن ہے ۔ |