دنیا کی بہترین فوج اور اپنوں کی زہر افشانی

 اگر میرے پاس فوج پاکستان کی اور اسلحہ روس کا ہو تا تو میں پوری دنیا کو فتح کر سکتا ہوں( روسی صدر)۔بلا شک و شبہ پاکستانی فو ج دنیا کی سب سے بہترین فو ج ہے (افغان جنرل شاہد کریمی)پاکستانی فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، جراٗت و بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں(امریکی جنرل)․میں تسلیم کرتا ہوں کہ پاکستانی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ( بھارتی آرمی چیف بکرام سنگھ)․․․یہ وہ چند الفاظ ہیں جو دنیا کے قابلِ ذکر لوگوں نے پاک فوج سے متعلق کہے مگر پاک فو ج کے بارے میں آصف علی زرداری نے کیا کہا، الطاف حسین نے کیا کہا، اپنے ہی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کیا کہا، مشاہد اﷲ نے کیا فرمایا، ایسے ہی دیگر پاکستانی سیاستدانوں نے اپنی فوج کے متعلق کیا زہر افشانی کی ، وہ یہاں سپردِ قلم کرتے ہو ئے مجھے شرم آتی ہے۔کیونکہ پاک فوج نے ماضی میں جو کارہائے نمایاں انجام دی ہیں یا فی الوقت جو قربانیان دے رہی ہے اسے دیکھ کر دل و دما غ غیر ارادی طور پرپکار اٹھتا ہے کہ اگر پاکستان قائم و دائم ہے تو پاک آرمی کی بدولت ہے، اگر پاک فوج جیسی بہادر فوج اس وطنِ عزیز میں مو جود نہ ہو تی تو اپنوں اور غیروں کے سازشوں سے یہ ملک دنیا کے نقشہ سے معدوم ہو چکا ہو تا۔آزمائش کی ہر گھڑی میں پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے اپنے لہو سے ایسی عظیم داستانیں رقم کی ہیں جو ہمیشہ زندہ و تا بندہ رہیں گی۔آج سے ۵۰ سال پہلے جب بھارت نے ۶ ستمبر کو رات کے اندھیرے میں لاہور پر یلغار کی تو پاک فوج کے جیالوں نے انہیں ناکوں چنّے چبوائے۔سیالکوٹ کے محاذ پربھارت نے چھ سو ٹینکوں سے حملہ کیا تو پاک فوج کے جوانوں نے جان ہتھیلی پر رکھ کر ٹینکوں کے نیچے لیٹ کر ان کے پر خچے اڑا دئیے۔اور بھارتی فوج پر ایسے کاری زخم لگائے کہ پھر وہ زخم کبھی بھر نہ سکے۔دنیا کے بلند ترین محاذ سیاچین میں انتہائی نا مسا عد حالات میں کے باوجود پاک فوج کے افسروں اور جوانون نے اپنے خون سے عظمت و بہادری کی جو داستانیں لکھی ہیں ، اس سے ساری دنیا واقف ہے۔اس وطن کے پرچم کو سر بلند رکھنے کے لئے پاک فوج کے کے ہزاروں جوان اب تک جام ِ شہادت نو ش کر چکے ہیں ۔جب بھی اس وطن پر ابتلاء کا دور آیا، پاک فوج نے گرتی ہو ئی دھرتی کو سہارا دینے کے لئے اپنا لہو پیش کرنے میں کو ئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا۔

68برسوں کی تاریخ گواہ ہے کہ سیلاب اور زلزلوں کی آفات سے نمٹنے کے لئے بھی پاک فوج نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایک طرف دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاکستان کی سر حدوں کی حفاظت کی ہے تو دوسری طرف اپنے ہی وطن میں برپا ہو نے والی شور شوں کا بھی مقابلہ کیا ہے۔اہلِ وطن جانتے ہیں کہ گزشتہ دس بارہ سال سے پاکستان میں دہشت گردوں نے اودھم مچا رکھا ہے۔ خود کش حملوں کے ذریعے بے گناہ اور معصوم شہری زندگی کی بازی ہار چکے ہیں ۔ ایسے میں پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردی کے آگے اپنے سینے تان دئیے اور اہلِ پاکستان کی حفاظت کے لئے اپنی جانون کے نذرانے پیش کر کے ثابت کر دیا کہ اپنی فوج سے محبت کرنے والی عوام کو خبر ہو کہ جتنی محبت تم لوگ اپنی فوج سے کرتے ہو اس سے کہیں زیادہ محبت پاک فوج پاکستان کے عوام سے کرتی ہے،۔آج کل دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضربِ عضب میں پاک فوج کے جوان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں اور ملک میں امن و سلامتی کے لئے اپنے سینوں پر دہشت گردوں کی گولیوں کی بو چھاڑ کے آگے ایک سیسہ پلائی دیوار بن چکے ہیں ۔آج دہشت گرد پاک فوج کے شیردل جوانوں کے خوف سے جائے پناہ ڈھونڈھ رہے ہیں۔مگر انہیں چھپنے کی جگہ نہیں مل رہی ہے ۔

چند روز پہلے ۱۴ اگست کے مو قعہ پر پاکستانی قوم نے جس جوش و جذبہ کے ساتھ جشنِ آزادی کا دن منایا ، اس کی وجہ ہماری بہادر افوج اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی وہ اقدامات ہی تو ہیں جس نے ہر میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور پاکستان کی ترقی و خو شحالی میں رکاوٹ بننے والے ہر ’’ سپیڈ بریکرز ‘‘ کو کامیابی سے تو ڑتے ہو ئے قوم میں نئے سرے سے جینے کی امنگ، امید اور خوشی کی جوت جگا دی ہے۔مگر افسوس صد افسوس کہ ہمارے نادان ،کم فہم اور ہوسِ زر کے پجاری سیا ستدان وقفے وقفے سے دنیا کے بہترین فوج ’’پاک فوج ‘‘ کے خلاف کوئی نہ کو ئی شوشہ چھوڑ کر زہر افشانی کرتے رہتے ہیں جس سے یہ محسوس ہو تا ہے کہ گو یا وہ دشمنوں کی زبان بول رہے ہیں اور وہ دشمنوں کے مقاصد کی تعمیل میں معاون و مددگا ر ہیں، یقینا یہ طرزِ عمل نہایت قابلِ مذمت ہے۔

لہذا میری ان تمام نام نہاد قیادت سے گزارش ہے کہ خدا را ، عقل کے ناخن لیجئے، اپنی آنکھیں کھول لیجئے۔جس فوج کو دنیا کے عسکری ماہرین و تجزیہ کار دنیا کی بہترین فوج قرار دے رہے ہیں ، آپ اس کو برا بھلا نہ کہئیے بلکہ اس پر فخر کیجئے کیونکہ یہی پاک فوج پاکستان کی سلامتی و خو شحالی کی ضامن ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 285319 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More