کوے کا بچہ گھونسلے سے گر کر
گھاس پر پڑا ہے- شاید اڑنے کی کوشش میں تھا- اب گھاس پر پڑے پڑے گردن گھما
کر پیچھے کی جانب دیکھ رھا ہے بار بار- اور دوسرے بیسیوں کوے کا، کا، کا،
کرتے ہوے اس کے گرد اترتے اڑتے رہتے ہیں، کیسی کو پاس نہیں پھٹکنے دیتے- اس
پاس مینے، کبوتر اور ایک دوسرے قسم کے پرندے بھی گھونسلے بنا رکھے ہیں -
اچھا کوے تو بولتے ہیں ‘کا‘ کا‘ کا‘ - مینے بولتے ہیں ‘ چن چلن، چال چلن ،
چلن، چی!!! کبوتر بولتے ہیں ‘کڑ، کڑ، کر، کر، کر“ باقی سب کو چھوڑ کر ایک
پرندہ جو یہاں قابل زکر ہے اس کا نام مجھے نہیں اتا ویسے ایک زبان میں اسے
چرغڑک کہتے ہیں جس کی لمبی چونچ، لمبی گردن ہوتی ہے جو کہ اکثر دریا کے
کناروں پر گونسلے بناتی ہے۔
کوے اونچے درخت کی ٹہنی پر گھونسلے بناتے ہیں، یہاں پر دریا کا کنارہ تو
نہیں پھر بھی چرغڑک کا گھونسلا یہیں کہیں نزدیک ہے - جو کبھی کبھی اپنے
گھونسلے کے اس پاس بولتی اڑتی رہتی ہے ۔ دیوار کے اپر بیٹھی لمبی گردن کو
موڑ کر ایک جانب دیھکتی ہویی - شاید کوے کا بچہ اس سے متاثر ہو - میں نے یہ
سب کچھ دیھکا، سوچا اور چل دیا، کوے دیر تک میرا پیچھا کرتے اییے، کا، کا،
کا، جیسے کہ رہے ہوں تمہیں کیا؟ |