بھارتی متعصب چہرہ بے نقاب
(Raja Tahir Mehmood, Rawat)
قیام پاکستان کے بعد ہندو کی مکارانہ سوچ
اور تعصب زدہ نظر کی وجہ سے پاکستان کے بھارت کے ساتھ تعلقات کھبی بھی کسی
بھی دور میں خوشگوار نہیں ہو سکے یہ بات بھارت بھی اچھی طرح جانتا ہے کہ
دوست تو تبدیل کیے جا سکتے ہیں مگر ہمسایہ کھبی بھی تبدیل نہیں ہو سکتا
پاکستان اور بھارت کے پڑوسی ممالک ہونے کی وجہ سے ان کے مفادات بھی تقریبا
یکساں ہیں۔اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدوں میں انھیں ایک
دوسرے کی ضرورت ہوتی ہے حال ہی میں چین نے پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری
کی ہے کیونکہ چین نا صرف پاکستان کی ضروریات کو سمجھتا ہے بلکہ یوں کہیں تو
بے جا نہ ہو گا چین پاکستان کے لازوال دوستوں میں سے ہے اور ہر مشکل وقت
میں چین نے پاکستان کی ہر ممکن مدد کی ہے حالیہ پاک چائینہ اکنامک کاریڈور
کی وجہ سے بھارت کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ
گیا تو پاکستان اپنے پاؤں پر ناصرف کھڑا ہو جائے گا بلکہ دنیا کے دیگر
ممالک میں اپنی ترقی سے جانا جائے گا اب بھارت نے اس پاکستانی ترقی کا توڑ
نکالنے ے لئے اور پاکستا ن کو داخلی اور خارجی طور پر کمزور کرنے کے لئے وہ
چال چلی جو ہندو کی فطرت میں ہے یعنی مکاری اور عیاری انھوں نے پاکستا ن
میں بد امنی پھیلانے کے لئے دہشت گردی کو فروغ دیا انھوں اور سرحد پار
پڑوسی ممالک میں پاکستانی سرحدوں کے قریب اپنے کونسل خانے صرف اسی مقصد کے
لئے کھولے کہ وہ پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کر سکیں آئے دن بھارت کسی
نہ کسی وجہ سے پاکستان کودنیا میں اکیلا کرنے کا بہانہ دھونڈتا ہی رہتاہے
بلاشبہ پاکستان میں ہونے والی تخریب کاری اور دہشت گردی کے واقعات میں اسی
ہندو بنیے کا ہاتھ ہے جو ایک طرف تو پاکستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی کر
رہا ہے اور دوسری طرف پاکستانی سرحد پر طرف سے گولہ باری کر کے عام شہریوں
کو نشانہ بنا رہا ہے بھارت کی طرف سے بین لاقوامی سرحد پر ہونے والے فائرنگ
کے تبادلے میں گذشتہ چند روز کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اس کی
بنیادی وجہ بھی پاک فوج کا وہ آپریشن ہے جس میں کئی بھارتی جاسوس اور دہشت
گرد پکڑے بھی گئے ہیں اب تو یہ سب پہ عیاں ہو گیا ہے کہ یہ وہی دشمن ہے جو
ایک طرف دوستی کی بات کرتا ہے دوسری طرف سرحد پار سے بھی گولہ باری کر کے
عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
مشترکہ سرحد پر فائرنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان میں اس کے دہشت
گرد پکڑے جا رہے ہیں اور اس مذموم چہرہ دنیا دیکھ رہی ہے سرحدوں پر پاک
رینجر جس طرح ملک دشمن عناصر کا قلع قمع کر رہی ہے اس کی داد دینی پڑے گی
ساتھ ساتھ رینجرز نے ملک کے اندر دہشت گرد حملے کرنے والوں کے خلاف بہت
موثر کارروائیاں کی ہیں افسوس اس بات کا ہے کہ اس گھنونے کام میں ہمارے بھی
کچھ لوگ بھارتیوں کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں جو کہ پاکستان میں دہشت گرد حملے
کرنے والے اسی دشمن سے پیسے لے کر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہیں رینجرز
پاکستان اور بھارت کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر تعینات ہونے کے علاوہ ان
دنوں ملک کے اندر شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں بھی حصہ لے رہی ہے اس
حوالے سے پاکستان رینجرز پر دہری ذمہ داری ہے ایک طرف وہ پاکستانی سرحد کی
حفاظت کرتے ہیں اور دوسری طرف ملک کے اندر دشمن کے خلاف بھی لڑ رہے ہیں
دونوں جگہ ان کا مقابلہ ایک ہی دشمن سے ہے ۔بھارت یہ بات بھی اچھی طرح
جانتا ہے پاکستان اپنے دفاع کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور بھارت کے کسی بھی
غلط ارادے یا دھمکی کا بھرپور جواب دے سکتا ہے بھارت میں ہونے والی کسی بھی
تخریب کاری کو بلوا سطہ یا بلا واسطہ پاکستان سے جوڑ نا ہندو کی پرانی عادت
ہے شاید یہی وجہ ہے کہ گرداس پور میں تھانے پر حملہ کو پاکستان سے جوڑنے کی
بے ڈھنگی کوشش کر رہا ہے اور اپنی فورسز کی کمزوریوں کو اجاگر کرنے کے
بجائے پاکستان پر جھوٹا الزام لگا رہا ہے بھارت کے وزیرِ داخلہ راج ناتھ
سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ ریاست پنجاب کے ضلع گرداس پور میں حملہ کرنے
والے شدت پسند پاکستان سے آئے تھے۔پاکستان نے اس دعوے کو غیر منتقی اور بلا
جواز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھاپاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت
کرتا ہے اور دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں اور بھارت کی طرف سے ایسی الزام
تراشیوں سے دہشت گردی سے نمٹنے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں۔پاکستان اس وقت
ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں جو کامیابیاں حاصل کر رہا ہے شاید وہ
کامیابیاں بھارتی مفادات پر کڑی ضربیں لگا رہی ہیں شاید یہی وجہ ہے بھارت
چاہتا ہے کہ پاکستانی فورسز کسی طرح ان دہشت گردوں پر اپنا ہاتھ ہلکا کرئے
تاکہ وہ اپنے مزموم مقاصد میں کامیاب ہو سکیں۔ کیونکہ دہشت گردوں کی
پاکستان میں کامیابی کو بھارت اپنی کامیابی سمجھتا ہے لیکن بھارتی شاید یہ
نہیں جانتے کہ یہ وہی قوم ہے جس نے قلیل تعداد میں ہونے کے باوجود 1965میں
اپنے سے تین گنا بڑی فوج کو شکست دے کر دنیا عالم کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا
تھا۔ |
|