پاکستان جو کہ مختلف نظریات رکهنے والوں کا مجموعہ ہے.
لیکن یہ ایک اسلامی ملک بهی ہے. اس کے اپنے قوانین ہیں یہاں کے لوگ مہذہبی
ثقافتی اور تہذیبی امتیاز ضرور رکهتے ہیں. لیکن ایسا ہرگیز نہیں کہ اس
بنیاد کا سہارا لیتے ہوئے بیرونی ممالک یہاں دخل اندازی کریں اور اپنے
مفادات کےلئے ظاہری اسلامی لیبل کے ساته یہاں پہ اپنی جماعتوں کی پشت پناہی
کریں اور یہاں فنڈ اور اور مختلف مالی امداد دے کر اس ملک کے اندر اپنی
بالا دستی اور داخل اندازی کے عوامل پیدا کریں. جی ہاں میرا اشارہ ان ظاہری
اسلامی طاقتوں کی طرف ہے جو برائے راست اس ملک میں اپنے منصوبوں کے لئے
مختلف فورم کے زریعے کام کر رہی ہیں. اس میں ایران سر فہرست ہے جو کہ مکمل
اسلامی ملک بهی نہیں ہے. اور دوسرا سعودی عرب ہے پہلے ایران کی بات کرتے
ہیں. جو خود کو اسلامی کہتا ہے. ایران عراقی علمائے دین کے مطابق اک نا
مکمل بظاہر اسلامی ریاست ہے. ایرانی آتش پرست تهے اور اب اسلامی ہو گئے ہیں
ان کے اسلام میں بہت سی آزاد خیالی اور قیاس آرائی اپنے سابقہ دین سے آئی
ہے لہذا ایران کے اکثر علما قیاس آرائیوں سے کام لیتے ہیں.ان میں مسئلہ
روحانیت سرفہرست ہیں. آپ خود سوچیئے جس ملک میں پورے چہرے کا پردہ ہی نہ ہو
وہاں کے اسلام کا خود اندازہ لگائیے.. میری بہت سے عراقی علما سے بات ہوئی
ہے اور وہ ایران کو صرف نامکمل اسلامی ریاصت سمجهتے ہیں جو اپنے سیاسی تسلط
اور اپنی مداخلت کو اسلام کے لیبل کے ساته منسوب کر کے اسلامی ممالک میں
کام کرتی ہے... اس کا مقصد طاقت کی دوڑ میں امریکہ اور سعودی عرب جیسے
ممالک سے آگے نکلنا اور انکا مقابلہ کرنا ہے. جبکہ عراق ایسا نہیں کرتا
ایران کی مثال امریکہ کی سی ہے جو طاقت اور وسائل کی دوڈ میں آگے نکلنے کے
لئے اطراف کے ممالک پہ پاوں رکه کر آگے نکلنے کا راستہ بنانا چاہتا ہے.
لہذا یہ امریکہ اور سعودی عرب جیسے ملکوں کی طرح پاکستان میں اک عرصہ دراز
سے مداخلت کرتا چلا آ رہا ہے. اور یہ کام پاکستان میں موجود اس کی معاون
تنظیموں کے زریعے اسلام کے لیبل کے ساته ہو رہا ہے. پاکستان ایک کشتی کا
میدان بنا ہوا ہے جہاں پنجہ آزمائی ہو رہی ہے لیکن میدان ظاہری اسلام کا
ہے... یہ مقابلہ سیاست اور اپنے مقاصد کی ڈوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے
کا ہے... دوسری طرف پاکستان کے اندر اس ڈورڈ میں سعودی عرب سرفہردست ہے.
یہ.ملک بهی اپنے مفادات اور مقاصد کے لئے پاکستان میں مسلسل مداخلت کرتا
چلا آ رہا ہے. یہاں بهی اس کی معاون تنظمیں موجود ہیں جو اسلامی لیبل کے
ساته ان کے مقاصد کو منظر عام پہ لاتی رہتی ہیں اور پاکستان کے پیٹ میں
ایران سعودیہ اور امریکہ کی طرح انتشاری بد ہضمی اور افراتفری کی وجہ.بنی
ہوئی ہیں. امریکہ ذرا زیادہ اوپر جا کے یہ کام کرتا ہے جو حکمرانوں کے
زریعے کام کرتا ہے... سوال یہ ہے کہ ..... جب پاکستان کسی ملک کے اندر
مداخلت ہیں کرتا کہیں بهی اپنا اسلام مسلط نہیں کرتا تو کہیں اپنا لٹریچر
نہیں بهیجتا تو سیاسی لیول پہ اسلام کی باتیں کرنے والے ایران اور سعودی
عرب جیسے ممالک اس ملک میں مداخلت کیوں کرتے ہیں. یہ ملک کسی کشتی کا یا
مقابلہ بازی کا میدان نہیں ہے. الحمد اللہ پاکستان ایک مکمل اسلامی ریاست
ہے جس کے بارے میں حدیث ہے فرمان ہے کہ پاک رسول ص نے فرمایا مجهے ہندوستان
سے اسلام کی خوشبو آتی ہے... یہ حدیث کسی ایران یا سعودی عرب کے لئے نہیں
کہی گئی... میں اس بیرونی مداخلت کو اس ملک کے خلاف سازش شمار کرتا ہوں اور
ان کو پاکستان کے اندر موجود اب تک کے خراب حالات کا زمہ دار ٹهہراتا ہوں
اورایران اور سعودی عرب کے ٹکڑوں پہ پلنے والوں کو اس پاکستان کے حلال
کمانے والے محنتی مزدور کا مجرم ہی نہیں پوری قوم کا مجرم کہتا ہوں. اور
یاد رہے پاکستان ایک مکمل اسلامی ریاست ہے یہاں کے شعیہ و سنی سب عقیدے
والے ہیں جن تفرقے کی ایران اور سعودی عرب بات کرتے ہیں یہ تو پاکستان میں
خود انہی ممالک کا پیدا کردہ ہے. یہاں کی نمازیں کسی ایران کے لٹریچر کی
محتاج نہیں اور یہاں کا اسلام کسی سعودی فقے کا محتاج نہیں. جرنل راحیل
شریف صاحب اگر آپ نے یہ بیرونی مداخلت بند نہ کی تو پاکستان فرقہ وایت کا
میدان بنا رہے گا پاکستان دوسرے ملکوں کی طاقتی مظاہروں کا کشتی اور کبڈی
میدان بنا رہے گا... یہاں امن نہیں آئے گا ہم ایک الگ ریاست کے پاشندے ہیں
ہم تک اسلام خدا کے رسول ص نے پہنچایا ہے. ہم ایران و سعودی عرب جیسے کسی
اسلامی ٹهیکیدار کے محتاج نہیں ہیں.ان بیرونی مداخلی طاقتوں کا اگر احتساب
نہ ہوا تو یہاں انتہا پسند فرقہ ورانہ تنظمیں بنتی رہیں گی حکمران اس قوم
کا خون چوستے رہیں گے اور اس قوم کا سودا کرتے رہیں گے ہمیں مہذہبی معاشی
طور پر خود اپنے پاوں پہ کهڑا ہونا پڑے گا. ہم بائیکاٹ کرتے ہیں اس مداخلت
کا اور پاکستان آرمی سے اپیل کرتے ہیں کہ ان مداخلت کرنے والے ممالک کی
معاون تنظموں کو جو محض پیٹ پوجا کے لئے اور دنیاوی مقاصد کے لئے اس ملک کی
بنیاد ہلا رہی ہیں. ان کو پاکستان میں بین کر کے ان کا احتساب کیا جائے اور
ان کے ہر آنے والے فنڈ کی پوچه گشت کی جائے انکے لٹریچر کو چیک کیا جائے...
اور یہ سوچا جائے کہ یہ بیرونی مداخلت کرنے والے ممالک اور پاکستان میں
موجود انکی تنظمیں ہی تو اس ملک کے اب تک کے خراب حالات کی زمہ دار تو
نہیں... |