بریلی شریف کالفظ اہلسنت کاعلامتی نشان کیوں.
(syed imaad ul deen, samandri)
بریلی شریف کالفظ اہلسنت
کاعلامتی نشان کیوں.
آج دنیاکےلاکھوں کروڑوں مسلمان اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخان علیہ
الرحمۃوالرضوان پر اپنی جان کیوں چھڑکتے ھیں؟
اعلی حضرت کے اندر وہ کون سی خوبی تھی جس کی وجہ سے آج لفظ ''بریلوی'' اب
سنی صحیح العقیدہ ایمان دارطبقے کاعلامتی نشان بن گیاھے؟
اسکا جواب یہ ھے کہ فاضل بریلوی نے مسلمانوں کو دین وایمان کی حفاظت
کاایساسامان عطافرمادیاھے کہ دشمن کبھی بھی آنکھ سے آنکھ نھیں ملا سکتا.....
فاضل بریلوی نے مذہب اسلام کی وہ شان وشوکت بڑھائی ھے ، اوراہل سنت کی وہ
ترجمانی کی ھے کہ دنیاکا ھرمسلمان ان کواپناامام تسلیم کرتاھے ، چاہے وہ
کہیں کابھی رہنے والاھو، اپنے بریلوی کہنے اورکہلانے پر فخرمحسوس کرتاھے.......
ہے وہ بدایونی مگراپنے کوبریلوی کہنے پر فخرکرتاھے..........
ہے وہ کچھوچھوی مگر اپنے کو بریلوی کہنے پرفخر محسوس کرتاھے.........
ہے وہ اجمیری مگراپنے کو بریلوی کہنے پر فخرمحسوس کرتا ھے......
ہے وہ مصباحی مگراپنے کوبریلوی کہنے پرفخرمحسوس کرتاھے.... .
ہے وہ مجددی مگراپنے کوبریلوی کہنے پر فخرمحسوس کرتا ھے..... . ہے وہ نظامی
مگراپنے کوبریلوی کہنے پرفخرمحسوس کرتاھے........
وغیرہم.......
وہ اپنے کوبریلوی اس لئے نھیں کہہ رہاھے کہ شہربریلی سے اس کو کوئی مطلب ھے
بلکہ وہ اپنے کوبریلوی اس لئے کہہ رہاھے کہ.....
بریلی میں اسکے مذہب کا مجدد پیداھواتھا.....
بریلی میں اسکاامام وپیشواپیداھواتھا.......
بریلی میں اس کا خطیب ونقیب پیدا ھواتھا.......
بریلی میں اس کامر کزعقیدت پیداھواتھا.... .
اہل سنت پربریلی کابڑااحسان ھے
اس لئےسب کی نظرمیں مرکزذیشان ھے
کون بریلی ؟؟؟
وہ بریلی جسنے انگریز وں کے ناپاک منصوبوں سے آگاہ کیاتھا.....
وہ بریلی جسنے مذہبی بہروپیوں کی سازشوں سے آگاہ کیاتھا........
وہ بریلی جسنے بدمذہبوں اوربدعقیدوں کے فتنوں سے آگاہ کیاتھا......
وہ بریلی جسنے ملحدوں اور زرخرید تحریکوں کے غلط منصوبوں سے آگاہ
کیاتھا.......
وہ بریلی جس نے قادیانیوں کی فریب کاریوں سے آگاہ کیاتھا.......
وہ بریلی جسنے رافضیوں کی مکاریوں سے آگاہ کیا تھا...........
وہ بریلی جس نے فلسفیوں کی دھوکہ بازیوں سے آگاکیا تھا........
وہ بریلی جسنے دین کے دشمنوں اور ایمان کے لٹیروں سے آگاہ کیاتھا......
وہ بریلی جسنے ھرطرح کے خطرات وخدشات سے آگاہ کیا تھا........
یہی وہ وجوہات ھیں جنکی وجہ سے دنیابھر کےمسلمان اپنے کوبریلوی کہنے
اورکہلانے پرفخرمحسوس کرتے ھیں
اوراعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان علیہ الرحۃوالرضوان کواپنا امام اورپیشوا
مانتے ھیں ، ان کے دامن سے وابستہ ھوکر مچل جاتے ھیں......
جولوگ اعلی حضرت کے قریب آے ، اورجنہوں نے ان کے پیغامات پرعمل کیا.....وہ
اجمیرشریف کے قریب ھوتے چلے گئے..... وہ بغداد شریف کے قریب ھوتے چلے
گئے..... وہ مکہ شریف کے قریب ھوتے چلے گئے... وہ مدینہ شریف کے قریب ھوتے
چلے گئے... وہ قرآن شریف کے قریب ھوتے چلے گئے...وہ صاحب قرآن کے قریب ھوتے
چلے گئے....
جنتی مسلمانوں! یہ تھی اعلی حضرت فاضل بریلوی کی تاریخ سازشخصیت. ، جسنے
عشق مصطفوی کاایساچراغ جلایاکہ کروڑوں لوگوں کواندھیرے سے نکال کر اجالے
میں لاکر کھڑا کر دیا...
چارسال کی عمرمیں امام احمدرضا نے ناظرہ قرآن ختم کرلیا،
چھ سال کی عمرمیں بارہویں شریف کے موقع پربہترین تقریرفرماے.......
آٹھ سال کی عمرمیں درس نظامی کی کتاب ہدایت النحو کی عربی زبان میں شرح لکھ
دی......
دس سال کی عمرمیں عالمیت کی ڈگری حاصل کی......
تیرہ سال کی عمر میں مفتی کاعہدہ سنبھالا....
اڑسٹھ سال کی عمرمیں چودہ سوسے زائد کتابیں لکھ کرہمیں عطافرمائیں اوراپنی
نوک قلم سے دین وایمان کی حفاظت کاسرمایہ عطافرمادیا........
خداے قدیرکا وہ پاکیزہ خیال بندہ جس کا نیزہ قلم خنجرخوں خوار، برق بار،
یادگارذوالفقار ، جس کاجملہ صولت فاروقی کاپرتو، جس کے نام مبارک کی ہیبت
ودہشت سے بے دینوں کے کلیجے شق ھوجاتے تھے......
کلک رضاھے خنجرخونخواربرق بار
اعدادسے کہدو خیرمنائیں نہ شرکریں
جوداناے سبل، ختم الرسل ، مولاے کل ، علیہ الصلوۃ والسلام کاسچاعاشق.ھے ،
جوسیدنا غوث اعظم کانائب ھے ، سلطان الہندخواجہ غریب نوازکاسچاجانشیں ھے...
لہذا فاضل بریلوی نے عشق مصطفوی کے جو پیغامات دیئے ھیں. ، ان پیغامات رضا
کو ذہن ودماغ میں رکھئے اوراپنے امام کادامن اقدس مضبوطی سے تھامے رہیے
.......... |
|