سعدی کے قلم سے
اللہ تعالیٰ اُمّت مسلمہ پر رحم فرمائے.... اللہ کے بندو ! کیا کوئی مسلمان
بھی بے نمازی ہو سکتا ہے؟.... وہ دیکھو بازار بھرے پڑے ہیں اور مسجد آنسو
بہا رہی ہے.... یا اللہ یہ سب کچھ ہماری آنکھیں دیکھ رہی ہیں.... اذان
ہوگئی مگر مسلمان نماز کے لیے نہیں آرہے۔ یہ کیسے ممکن تھا؟ مگر معاملہ تو
بہت خطرناک ہوتا جارہا ہے.... مسلمان مالک اور آفیسر اپنے ملازموں کو نماز
سے روک رہے ہیں.... کہ کاروبار خراب نہ ہوجائے.... اسکولوں والے طلبہ کو
نماز سے روک رہے ہیں.... کہ تعلیم خراب نہ ہوجائے.... لعنت ہو ایسے کاروبار
پر اور ایسی تعلیم پر.... نماز چھوڑنا تو کُفر ہے.... جی ہاں عملی کُفر....
رسول پاک صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں منافقوں کو بھی نماز میں آنا
پڑتا تھا.... کیونکہ نماز کے بغیر کسی کے مسلمان ہونے کا دعویٰ قبول نہیں
کیا جاتا تھا.... مشہور تابعی حضرت عبداللہ بن شقیق رحمتہ اﷲ علیہ فرماتے
ہیں کہ حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نماز چھوڑنے کو
کُفرسمجھتے تھے
کان اصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لایرون شئیا من الاعمال ترکہُ
کفر غیر الصلوٰة ۔ (مشکوٰة بحوالہ ترمذی)
پھر یہ سب کچھ کیا ہے؟.... حکمران بے نمازی، مگر اسلام کے اونچے اونچے دعوے....
لیڈر بے نمازی، رہنما بے نمازی، فوج اور پولیس بے نمازی.... مگر ان سب کو
گمان ہے کہ وہ اونچی نسل کے مسلمان ہیں.... اذان ہو جاتی ہے مگر اُسے سُن
کر ”صاحب“ کی میٹنگ برخواست نہیں ہوتی.... پرویز مشرف تو جان بوجھ کر جمعہ
کی نماز کے وقت اجلاس جاری رکھتا تھا.... ہائے میرے مالک نماز جیسے اسلام
کے ”رکنِ اعظم“ کی یہ بے حرمتی.... قرآن پاک سمجھاتا ہے کہ .... شیطان
تمہیں نماز سے روکنا چاہتا ہے.... جی ہاں شیطان اور اُس کے چیلے انسان ہوں
یا جن.... مسلمانوں کو نماز سے روکتے ہیں.... کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ نماز
سے ایمان نصیب ہوتا ہے.... اور ایمان سے جنت اور کامیابی ملتی ہے.... جبکہ
شیطان کا مشن ہی یہ ہے کہ مسلمان ناکام ہو جائے.... انسان برباد ہو جائے....
اللہ کے بندو! شیطان تو پوری محنت سے اپنا کام کر رہا ہے.... لوگوں کو نماز
سے روک رہا ہے.... ظالم اتنا بوڑھا ہو کر بھی نہیں تھکتا.... اور اپنا کام
اتنا پھیلا کر بھی آرام نہیں کرتا.... تو پھر اللہ پاک کے بندے دین کی دعوت
دینے میں محنت کیوں نہیں کر رہے.... وہ کیوں اتنا جلدی تھک جاتے ہیں.... وہ
دیکھو! میرے آقا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی اُمت میں کتنی تیزی سے کُفر اور
ارتداد پھیل رہا ہے.... کوئی ہے اس دردناک صورتحال پر رونے اور تڑپنے والا؟....
اللہ کے بندو! جب نماز نہیں ہوگی تو ایمان کتنے دن سلامت رہے گا؟.... بغیر
ستون کے عمارت؟.... بغیر سر کے جسم؟.... بے نمازی بہت جلدی کُفر کا شکار ہو
جاتا ہے.... العیاذ باللہ العیاذ باللہ.... بے نمازی کا دل ایک درندے کے دل
سے زیادہ حریص اور زیادہ ظالم ہو جاتا ہے.... بے نمازی خود کو مسلمان کہہ
کر کس بے دردی سے اسلام کا مذاق اڑاتے ہیں.... کس بے دردی سے مسلمانوں کو
قتل کرتے ہیں اور کس بے حیائی سے کھلم کھلا گناہ کرتے ہیں.... اللہ کے بندو!
اس اُمت کو بچانا ہے تو اسے نماز پراور جہاد پر لانا ہوگا.... ورنہ کچھ پتہ
نہیں چلے گا کہ کون اپنا ہے اور کون غیروں کا ایجنٹ.... آج کی بے نور
عورتوں کو نماز کا نور ملے گا تو مسلمان کے حالات میں بہتری آئے گی....
ورنہ تو یہ غافل اور حریص عورتیں ہر کفر کو ہمارے گھر کے دروازے تک لے آئیں
گی....
اقامت صلوٰة مہم الحمدللہ شروع ہو چکی ہے.... زیادہ سے زیادہ مسلمان مَردوں
اور عورتوں تک اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچا دو.... یہ پیغام رسول ِ کریم صلی
اﷲ علیہ وآلہ وسلم پر یوں نازل ہوا کہ.... ”میرے ایمان والے بندوں سے کہہ
دو کہ نماز قائم کریں“.... دیکھو، دیکھو رب تعالیٰ کتنے پیار سے اپنے بندوں
کو نماز کا حکم فرما رہا ہے.... ذرا قرآن پاک میں نماز والی آیات تو پڑھ کر
دیکھو.... اور پیارے آقا مدنی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے تو آخر وقت تک اپنی
اُمت کو نماز کی طرف بلایا....
”نماز کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو، نماز کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے
ڈرو، نماز کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو“ (الحدیث)
اے مسلمانو! اے نماز ادا کرنے والو!.... آپ سب مرد اور عورتیں اس مہم میں
شامل ہو جائیں.... نماز کو اپنی زندگی کا سب سے اہم کام بنا لیں.... نماز
کو سنت کے مطابق خشُوع سے ادا کرنے کی پوری زندگی محنت کریں.... اپنی اولاد
کو نماز پر لگائیں.... کھانے پینے اور سونے کے اوقات کی ترتیب نماز کا خیال
رکھ کر بنائیں.... نوکری، ملازمت، کاروبار میں نماز کو معیار بنا کر ترتیب
بنائیں.... رشتے دیں یا لیں نماز کو سب سے پہلے دیکھیں.... دوستی کرنی ہو
یا ملازم رکھنا ہو سب سے پہلے نماز کو دیکھیں.... پوری زندگی اپنی نگرانی
کریں کہ نماز کیسی جارہی ہے.... جب بھی سُستی، غفلت یا کمی محسوس ہو تو
فوراً ڈر جائیں کہ بیماری لگ چکی ہے.... ایمان خطرے میں ہے.... تب اس طرح
محنت سے اپنا علاج کریں جس طرح کینسر کا مالدار مریض کرتا ہے.... اے
مسلمانو!.... نماز سے محروم ہونا کینسر سے بہت زیادہ خطرناک ہے.... روزآنہ
کسی نہ کسی کو نماز کی دعوت دیں.... یہ اُمت بہت اونچے کام کے لیے آئی ہے
اُس کام کا اہل بننے کے لیے اسے اپنی نماز اور اپنے جہاد کو پختہ کرنا
ہوگا.... اقامتِ صلوٰة مہم شروع ہو چکی ہے.... آپ سب ہر نماز کے بعد یہ دعا
ضرور کریں کہ.... اللہ تعالیٰ اس مہم کو کامیاب بنائے اور اسے قبول
فرمائے....
گرانقدر قرآنی تحفہ
اس مبارک مہم میں شرکت کے لیے سعدی فقیر نے بھی تھوڑی سی کوشش کی ہے....
اللہ تعالیٰ قبول فرمائے.... قرآنِ پاک تو سب کے لیے نازل ہوا ہے.... ہر
مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ .... وہ معلوم کرے کہ قرآن پاک نے اُسے کیا
سمجھایا ہے.... افسوس کہ آج مسلمان قرآنِ پاک سے غافل ہو رہے ہیں.... قرآن
پاک نے نماز کا حکم بھی بہت تاکید سے دیا ہے.... اور نماز کے فوائد کھول
کھول کر بیان فرمائے ہیں.... بندہ نے قرآن پاک کی اکثر ”آیاتِ صلوٰة“ کا
ایک مختصر خُلاصہ ترتیب دیا ہے.... آپ اسے پڑھ لیں گے تو قرآن پاک کے ”حکم
نماز“ کا ایک مختصر خاکہ آپ کے ذہن میں آجائے گا.... اسے پڑھنے سے آپ کو
انشاءاللہ اجر و ثواب بھی ملے گا.... اور عمل کی ہمت اور حوصلہ بھی.... اور
طلبہ علم کے لیے تحقیق کا دروازہ کھلے گا کہ .... قرآن پاک میں جہاں بھی
نماز کا حکم آیا ہے.... وہاں ”تکرار“ نہیں بلکہ ہر جگہ نئے فوائد ہیں اور
نئی حکمتیں.... کیونکہ یہ ”الحکیم جلّ شانہ“ کا کلام ہے....
ہر مسلمان کو چاہیے کہ .... نہایت محبت، احترام اور توجہ سے ایک بار اس
خلاصے کو پڑھ لے.... یہ نماز کی تمام آیات کا خلاصہ نہیں بلکہ اکثر کا
ہے.... اور خلاصہ میں جو کچھ لکھا گیا ہے وہ آیات کا ترجمہ نہیں.... مفہوم
اور مضمون ہے.... ملاحظہ فرمائیے ”دعوتِ نماز“ کا قرآنی تحفہ....
قرآنی تحفہ
۱۔ ہدایت اور تقویٰ حاصل کرنے کے لیے نماز کی پابندی لازمی ہے.... نماز کی
پابندی کے بغیر ہدایت اور تقویٰ حاصل نہیں ہوسکتے (البقرہ :۲،۳)
۲۔ نماز کا پورااہتمام کرو اور نماز باجماعت ادا کیا کرو (البقرہ: ۳۴)
۳۔ نماز کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل کرو (البقرہ: ۵۴)
۴۔ نماز اُن لوگوں کے لیے بھاری ہے جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ کا خوف اور
اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شوق نہیں ہے .... جن کے دلوں میں یہ نعمت موجود
ہے اُن کے لیے نمازہرگز بوجھ نہیں (البقرہ: ۶۴)
۵۔ نماز وہ اہم فریضہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے ماضی میں بھی اپنے بندوں سے
عہد لیا (البقرہ: ۳۸)
۶۔ نماز آخرت میں بہت کام آنے والا عمل ہے (البقرہ: ۰۱۱) دشمن جب بہت ایذا
پہنچائیں تو نماز اور زکوٰة کے ذریعہ ہمت اور حوصلہ حاصل کرو (البقرہ: ۰۱۱)
۷۔ جہاد اور نماز کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے مدد حاصل کرو، اِ ن دو اعمال کی
پابندی سے دین کے سب کام آسان ہو جاتے ہیں (البقرہ: ۳۵۱)
۸۔ نمازوں کی بہت زیادہ حفاظت کرو، خصوصاً عصر کی نماز کا خوب اہتمام کرو
(البقرہ: ۸۳۲)
۹۔ نماز میں ادب کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑے ہوا کرو (البقرہ: ۸۳۲)
۰۱۔ حالت خوف میں بھی نماز معاف نہیں، جیسے بَن پڑے پیدل ہو یا سوار ادا
کرو (البقرہ: ۹۳۲) نکاح اور طلاق کے تذکرے میں نماز کی پابندی کا حکم ارشاد
فرمایا....پس معلوم ہوا کہ انسان کی ذاتی اور گھریلو زندگی کی اصلاح میں
بھی نماز کا بہت دخل ہے (واللہ اعلم بالصواب)
۱۱۔ ایمان والے سودی کاروبار نہیں کرتے بلکہ نماز اور زکوٰة کے ذریعہ اللہ
تعالیٰ سے بہترین بدلہ پاتے ہیں، اور آخرت کے خوف اور غم سے نجات حاصل کرتے
ہیں (البقرہ: ۷۷۲)
۲۱۔ حضرت زکریا علیہ السلام کو نماز کے دوران بڑی بشارت دی گئی.... (معلوم
ہوا کہ نماز خاص رحمتوں کے نزول کا ذریعہ ہے) (آل عمران: ۹۳)
۳۱۔نمازاللہ تعالیٰ کے فرمانبرداروں کی اہم علامت ہے (آل عمران: ۳۴)
۴۱۔ نشے اور ناپاکی کی حالت میں نماز نہ پڑھو، بلکہ نماز کے لیے دل، دماغ
اور جسم حاضر اور پاک رکھو (النسائ: ۳۴)
۵۱۔ حالتِ جنگ اور سفر میں بھی نماز معاف نہیں، البتہ قصر اور صلوٰةِ خوف
کی اجازت ہے، حالتِ جنگ میں نماز کا ایسا طریقہ اللہ تعالیٰ نے سکھا دیا کہ
نماز بھی نہ چھوٹے اور جہاد بھی چلتا رہے (النسائ: ۱۰۱، ۲۰۱)
۶۱۔ نماز فرض ہے اور اس کے اوقات اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر ہیں، جب حالتِ
خوف نہ ہو تو بہت اطمینان اور تمام شرائط ، ارکان اور آداب کی رعایت کے
ساتھ نماز ادا کیا کرو (النسائ: ۳۰۱)
۷۱۔ منافقین کی ایک علامت یہ ہے کہ نماز میں سست کھڑے ہوتے ہیں (النسائ:
۲۴۱)
۸۱۔ نماز کامیاب اہل ایمان کی ایک علامت ہے (النسائ: ۲۶۱)
۹۱۔ نماز کی اہمیت کہ اس کے لیے طہارت کا طریقہ اللہ تعالیٰ نے خود سکھایا
اور پانی نہ ہو تب بھی نماز معاف نہیں تیمم کرکے نمازادا کرو (المائدہ: ۶)
۰۲۔ نماز، مریض اور مسافر کو بھی معاف نہیں، البتہ اُن کو طہارت وغیرہ کے
معاملات میں کچھ آسانیاں دی گئیں ہیں (المائدہ: ۶)
۱۲۔ نماز اللہ تعالیٰ کی معّیت، نصرت، مغفرت اور جنت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے
(المائدہ: ۲۱)
۲۲۔ مسلمانوں کے دوست اور خیرخواہ وہی مسلمان ہو سکتے ہیں جو نماز اور
زکوٰة کے پابند ہیں (المائدہ: ۵۵)
۳۲۔ کافر اذان کی آواز سے جلتے ہیں اور اُس کا مذاق اڑاتے ہیں (المائدہ:
۸۵)
۴۲۔ شیطان چاہتا ہے کہ وہ مسلمان کو شراب، جوئے ، وغیرہ میں لگا کر نماز سے
روک دے.... اے مسلمانو! ان غفلت والی چیزوں سے باز آجاﺅ (المائدہ: ۱۹)
۵۲۔ اللہ تعالیٰ کا اصلی حکم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ہی مانگو، اور دعاء
کی سب سے عمدہ صورت ”نماز“ ہے تو نماز کا خوب اہتمام کرو (الانعام: ۲۷)
۶۲۔ قرآن پاک اور آخرت پر ایمان رکھنے والے نمازوں کا بہت اہتمام کرتے ہیں
(الانعام: ۲۹)
۷۲۔ فرمانبرداری کے نصاب میں پہلا عمل نماز ہے.... نماز صرف اللہ تعالیٰ کے
لیے.... (الانعام: ۲۶۱)
۸۲۔ نمازکے لیے زینت یعنی لباس وغیرہ سے آراستہ ہو کر آﺅ (الاعراف:۱۳)
۹۲۔ نماز اہلِ ایمان کی اہم علامت ہے (الانفال:۳)
۰۳۔ کافر اگر ایمان کا دعویٰ کریں تو اُن کا دعویٰ تب معتبر ہوگا جب وہ
نماز اور زکوٰة کا اہتمام کریں (التوبہ: ۵)
۱۳۔ اسلامی برادری میں شامل ہونے کے لیے ایمان قبول کرنے کے بعد نماز اور
زکوٰة کا اہتمام لازمی ہے (التوبہ: ۱۱)
۲۳۔ ہدایت یافتہ ہونے کے لیے نماز لازمی ہے (التوبہ: ۸۱)
۳۳۔ منافق نماز کے معاملے میں سُست (التوبہ: ۴۵)
۴۳۔ ایمان والی جماعت کی ایک بڑی علامت نماز کا اہتمام ہے (التوبہ: ۱۷)
۵۳۔ منافق کی نماز جنازہ ادا نہ کی جائے (التوبہ: ۴۸)
۶۳۔ نماز اُن مقبول اور کامیاب مجاہدین کی ایک علامت ہے جن کی جانوں کو
اللہ تعالیٰ نے جنت کے بدلے خرید لیا ہے (التوبہ: ۲۱۱)
۷۳۔ دشمنوں کے شدید غلبے کے وقت بھی نماز قائم رکھنے کا حکم (یونس:۷۸ )
۸۳۔ نماز کی پابندی کرنے والوں کی بُرائیاں دور کر دی جاتی ہیں (ہود:۴۱۱)
۹۳۔ اللہ کے بندوں کو یہ پیغام پہنچا دو کہ قیامت کا دن آنے سے پہلے نماز
اور مالی عبادتوں کا اہتمام کرلیں (ابراہیم:۱۳)
۰۴۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے اہل اولاد کو حرم کے پاس ایک چٹیل
میدان میں جا بسایا تاکہ وہ نماز قائم کریں (ابراہیم:۷۳)
۱۴۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کہ اے میرے رب مجھے نماز قائم کرنے
والا بنا اور میری اولاد میں سے بھی نماز قائم کرنے والے بنا (ابراہیم:۰۴)
۲۴۔ کافروں کی سازشوں، باتوں اور حرکتوں سے دل تنگ ہو تو نماز کی طرف متوجہ
ہو جاﺅ.... مرتے دم تک نماز کا اہتمام کرو (الحجر:۸۹، ۹۹)
۳۴۔ ان کافروں کی منصوبہ بازیوں کی فکر نہ کیجئے، اپنے مالک کی یاد کے لیے
نمازوں کو ٹھیک ٹھیک قائم کیجئے.... تعلق مع اللہ وہ چیز ہے جو ہر مشکل اور
مصیبت کا حل ہے (بنی اسرائیل ۸۷)
۴۴۔ پانچ نمازوں کے اوقات، فجر کی نماز کی فضیلت کہ اس میں فرشتوں کی حاضری
ہوتی ہے (بنی اسرائیل:۸۷)
۵۴۔ رسول پاک صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے لیے تہجد کا حکم (بنی اسرائیل:۹۷)
۶۴۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو آخری دم تک نماز اور
زکوٰة کی پابندی کا حکم فرمایا (مریم:۱۳)
۷۴۔ حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام اپنے گھروالوں کو نماز اور زکوٰة کا
حکم فرماتے تھے (مریم:۵۵)
۸۴۔ نمازیں ضائع کرنا ناخلف اور گمراہ لوگوں کا طریقہ ہے (مریم:۹۵)
۹۴۔ اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اُسکی یاد کا بڑا طریقہ نماز قائم کرنا ہے
(طٰہٰ:۴۱)
۰۵۔ دشمنانِ اسلام کی باتوں پر دھیان نہ کریں صبر و سکون کے ساتھ عبادت میں
لگے رہیں.... اس میں نمازوں کے پانچ اوقات بھی ارشاد فرما دئیے.... نماز سے
اللہ تعالیٰ کی مدد نازل ہوتی ہے (طٰہٰ:۰۳۱)
۱۵۔ خود بھی نماز پر مضبوط رہیں اور اپنے اہل وعیال اور متعلقین کو بھی
نماز کی تاکید فرماتے رہیں (طٰہٰ:۲۳۱)
۲۵۔ انبیاء علیہم السلام کو اللہ تعالیٰ نے نماز قائم رکھنے کا حکم فرمایا
(الانبیائ:۳۷)
۳۵۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کو طواف کرنے والوں
اور نماز ادا کرنے والوں کے لیے کعبة اللہ کو ہر طرح سے پاک صاف کرنے کا
حکم فرمایا (الحج:۶۲)
۴۵۔ اللہ تعالیٰ کے لیے تواضع کرنے والے کامیاب لوگوں کی ایک بڑی علامت یہ
ہے کہ وہ نماز قائم رکھتے ہیں (الحج:۵۳) بیت اللہ کی طرف حج کے لیے سفر
کرنے والے سفر کی مشکلات میں نماز سے غافل نہ ہوں
۵۵۔ ایمان والے حکمرانوں کی پہلی ذمہ داری کہ وہ حکومت ملتے ہی نماز قائم
کرتے ہیں (یعنی خود بھی اہتمام سے ادا کرتے ہیں اور مسلمان رعایا کو بھی اس
کا حکم دیتے ہیں).... اللہ تعالیٰ کے منصور اور محبوب مسلمانوں کو جب زمین
پر حکومت ملتی ہے تو وہ سب سے پہلے نماز قائم کرتے ہیں (الحج:۱۴)
۶۵۔ فلاح اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے نماز کا اہتمام بھی ضروری ہے
(الحج:۷۷)
۷۵۔ اے مسلمانو! تم بڑے کام کے لیے کھڑے کئے گئے ہو اس لیے نماز قائم کرو،
زکوٰة ادا کرو اور اللہ تعالیٰ ہی کو مضبوط پکڑے رہو (الحج:۸۷)
بے نمازی مسلمان ”شہادت علی الناس“ کی ذمہ داری کس طرح سے ادا کرسکتا ہے؟
۸۵۔ ایمان والوں کے لیے کامیابی اور فلاح کے نصاب میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ
اپنی نمازیں خشوع سے ادا کریں.... اور نمازوں کی بہت زیادہ حفاظت کریں
کہ.... اپنے وقت پر باجماعت تمام شرائط و آداب کی رعایت سے ادا کریں
(المومنون:۲،۹)
۹۵۔ مردانِ حق کو تجارت اور دنیاوی مشاغل نماز سے غافل نہیں کرتے یہی لوگ
اللہ تعالیٰ کی مساجد کو آباد کرتے ہیں اور نور کے فیض سے منوّر ہوتے ہیں
(النور:۷۳)
۰۶۔ اگر اللہ تعالیٰ کی رحمت سے حصہ لینا چاہتے ہو تو تم بھی اللہ تعالیٰ
کے مقبول بندوں کی روش اختیار کرو اور روش یہ ہے نمازیں قائم کرنا، زکوٰة
دیتے رہنا اور زندگی کے تمام شعبوں میں رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے
احکام پر چلنا (النور:۶۵)
۱۶۔ ”رحمن“ کے مخلص بندوں (عبادالرحمن) کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ اپنی راتیں
نماز کے رکوع، سجدوں میں گزارتے ہیں (الفرقان:۴۶)
۲۶۔ قرآن پاک ہدایت اور بشارت ہے اُن ایمان والوں کے لیے جو نماز قائم
رکھتے ہیں اور زکوٰة دیتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں (النمل:۳) یعنی
قرآن پاک سے فائدہ اُٹھانے کی لازمی شرط ایمان کے بعد نماز کی پابندی
ہے....
۳۶۔ نماز بے حیائی اور بُری باتوں سے روکتی ہے.... قرآن پڑھیں اور نماز ادا
کریں نماز سے تمام نقائص دور ہوجاتے ہیں، نماز اللہ تعالیٰ کے ذکر کا ذریعہ
ہے اور ذکر اللہ بہت بڑی چیز ہے (العنکبوت:۵۴)
۴۶۔ جنت چاہتے ہو تو اللہ تعالیٰ کی یاد کرو جو دل، زبان، اعضاءسب سے ہوتی
ہے نماز میں تینوں قسم کی یاد جمع کر دی گئی، پس فرض نمازوں کے ان اوقات
میں نمازوں کا خوب اہتمام کرو (الروم:۷۱، ۸۱)
۵۶۔ نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ بنو (الروم:۱۳) مسلمانوں کے غلبے
کے لیے جو اصول بیان فرمائے ہیں ان میں سے ایک نماز کی پابندی ہے....
۶۶۔ نماز ”محسنین“ کا طریقہ ہے وہ ”محسنین“ جو قرآن پاک سے ہدایت اور رحمت
پاتے ہیں (لقمان:۴)
۷۶۔ حضرت لقمان حکیم نے اپنے بیٹے کو کامیابی اور حکمت کے جو راز بتائے ان
میں سے ایک یہ ہے کہ بیٹا نماز کا خوب اہتمام کرو (لقمان:۷۱)
۸۶۔ اللہ تعالیٰ کی باتوں کو وہی لوگ مانتے ہیں جو سجدوں اور نمازوں کے
عاشق اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے والے ہیں (السجدہ:۶۱)
۹۶۔ ازواج مطہرات، اُمہات المومنین (رضی اللہ عنہن) کو نماز کا تاکیدی حکم
(الاحزاب:۳۳)
۰۷۔ رسول نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت سے فائدہ وہی لوگ اٹھاتے
ہیں جو بن دیکھے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اور نمازیں قائم رکھتے ہیں
(فاطر:۸۱)
۱۷۔ ایک ایسی تجارت جس میں نقصان کا خطرہ نہیں.... کتاب اللہ کو ماننا اور
پڑھنا، نماز کو قائم رکھنا، اور اللہ تعالیٰ کے دیئے ہوئے مال میں سے خوب
خرچ کرنا (فاطر:۹۲)
۲۷۔ کیا فرمانبردار اور نافرمان دونوں برابر ہو سکتے ہیں، ہرگز نہیں،
فرمانبردار کی بڑی صفت راتوں کو نمازیں ادا کرنے والے (الزمر:۹)
۳۷۔ آخرت کی ہمیشہ ہمیشہ والی نعمتوں میں جو لوگ عیش و آرام کریں گے اُنکی
ایک صفت یہ ہے کہ وہ نمازوں کو قائم رکھتے ہیں (الشوریٰ:۸۳)
۴۷۔ دنیا کی کامیاب ترین جماعت ”حضرات صحابہ کرام رضوان اﷲ عنہم اجمعین “
کی ایک اہم صفت نمازوں کا ایسا عشق اور اہتمام کہ سجدوں کا نور اُن کے
چہروں سے عیاں تھا (الفتح:۹۲)
۵۷۔ کفار کی بیہودہ باتوں سے پریشان نہ ہوں، صبح شام اور رات نمازوں کا
اہتمام کریں (ق:۹۳، ۰۴)
۶۷۔ جنّت کے مستحق مسلمان رات کو جاگ جاگ کر نمازوں کا اہتمام کرتے ہیں اور
سحری کے وقت استغفار کرتے ہیں (الذاریات:۷۱، ۸۱)
۷۷۔ آپ صبر و استقامت کے ساتھ اپنے رب کے حکم کا انتظار کریں جو عنقریب آپ
کے اور ان کے درمیان فیصلہ کردے گا، اورا ٓپ کو مخالفین کی طرف سے کچھ بھی
نقصان نہیں پہنچے گا، آپ صبر و تحمل اور اطمینان و سکون کے ساتھ اللہ
تعالیٰ کی عبادت میں لگے رہیں (الطور:۸۴، ۹۴)
۸۷۔ عقلمند کا کام نہیں کہ انجام سے غافل ہو کر نصیحت و فہمائش کی باتوں پر
ہنسے اور مذاق اڑائے، بلکہ لازم ہے کہ عبادت کی راہ اختیار کرے.... اگر
نجات چاہتے ہو تو ایک اللہ تعالیٰ کا سجدہ اور اُسی کی عبادت کرو
(النجم:۲۶)
۹۷۔ نماز اور زکوٰة تزکیہ نفس کا بہترین ذریعہ ہےں (المجادلہ:۳۱)
۰۸۔ جب ”نماز جمعہ“ کے لیے اذان ہو جائے تو سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر نماز کے
لیے دوڑو اس میں تمہارے لیے بڑی خیر ہے (الجمعہ:۹)
۱۸۔ جمعہ کے وقت (اذان سے سلام تک) کوئی خرید و فروخت نہ ہونے پائے، اس وقت
کو یاد الہٰی میں صَرف کرنے سے جو اجر ملے گا وہ تجارت کے نفع سے بہت بہتر
ہے (الجمعہ:۱۱)
۲۸۔ قیامت کے دن جب اللہ تعالیٰ ساق کی تجلّی فرمائے گا تو ایمان والے سجدہ
میں گر جائےں گے مگر ریا کار، منافق اور کافر سجدہ نہ کرسکیں گے اُن کو
سجدہ کے لیے بلایا جائے گا مگر وہ اسکی طاقت نہیں پائیں گے (اُنکی کمر تختہ
کر دی جائے گی) اس دن شرم کی وجہ سے اُنکی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی اور اُن
پر ذلت چھائی ہوئی ہوگی، اس رسوائی کا سبب یہ ہوگا کہ اُن کو دنیا میں سجدہ
کے لیے بلایا جاتا تھا اور وہ سجدہ نہیں کرتے تھے حالانکہ اُسوقت وہ تندرست
تھے اور سجدہ کر سکتے تھے (القلم:۲۴، ۳۴)
۳۸۔ نماز کی مکمل پابندی اور پوری حفاظت کرنے والے بے صبری اور طبیعت کے
کچے پن سے محفوظ رہتے ہیں (المعارج ۳۲، ۴۳) ایسے لوگوں کی دیگر صفات بھی
اسی مقام پر مذکور ہیں
۴۸۔ رسول پاک صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے لیے قیام اللیل کا حکم اور اُس کے
فوائد (المزمل:۱ تا۶)
۵۸۔ تہجد کی نماز کا منظر اور اُس کے بعض احکام اور اقامتِ صلوٰة کا حکم
(المزمل:۰۲)
۶۸۔ نماز میں اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کریں (المدثر:۳) اس سے دعوت الی
اللہ کے کام میں مدد ملتی ہے....
۷۸۔ جنت والے، جہنم والوں سے پوچھیں گے کہ تمہیں کس چیز نے جہنم میں ڈالا؟
وہ کہیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے اور مسکینوں کو کھانا نہیں کھلاتے
تھے (المدثر:۱۴ تا ۴۴)
۸۸۔ موت اور آخرت کی تیاری کے لیے نماز کا توشہ ضروری ہے، بے نمازی کے لیے
ہلاکت ہے (القیامہ:۱۳)
رب کے پاس جا رہا ہوگا اور کافرکے پاس کوئی تیاری نہیں ہوگی نہ ایمان لایا
نہ نماز ادا کی....
۹۸۔ مضبوطی، استقامت اور کافروں کے فتنے سے حفاظت کے لیے رات کی نماز کا
اہتمام کریں.... مُراد شاید مغرب و عشاء ہے یا تہجد (الدھر:۶۲)
۰۹۔ نماز کا حکم نہ ماننا مجرموں اور کافروں کا طریقہ ہے (المرسلات:۸۴)
۱۹۔ نماز تزکیہ نفس کا بہترین ذریعہ ہے (الاعلیٰ:۴۱، ۵۱)
۲۹۔ نمازی کے لیے فلاح اور پاکی ہے (الاعلیٰ: ۴۱، ۵۱)
۳۹۔ بد ترین کافر، ابوجہل جیسے مشرک ”نماز“ سے روکتے ہیں (العلق: ۹، ۰۱)
۴۹۔ کافروں کی بات نہ مانیں بلکہ خوب سجدے کریں (العلق:۹۱)
سرکش کفار کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ مسلمان نماز اور دیگر عبادات سے غافل
ہو جائیں مسلمان کو چاہیے کہ اُن کی باتوں اور فتنے میں نہ آئیں اور نماز و
سجدوں کا خوب اہتمام کریں
۵۹۔ نماز اور سجدہ اللہ تعالیٰ کے ”قُرب“ کا ذریعہ ہے (العلق:۹۱)
۶۹۔ نماز ہر سچے دین کا پسندیدہ اور اہم عمل رہا ہے (البیّنہ:۵)
۷۹۔ نماز پہلی امتوں پر بھی فرض تھی (البیّنہ:۵)
۸۹۔ نماز میں سُستی ہلاکت ہے (الماعون :۴،۵)
۹۹۔ نماز میں ریاکاری ہلاکت ہے (الماعون: ۶)
۰۰۱۔ شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ نماز اور قربانی ہے.... بدنی اور روحی
عبادات میں سب سے بڑی عبادت نماز ہے.... اے نبی (صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم) ہم
نے آپ کو بہت زیادہ اور بڑی خیر عطاء فرمائی ہے پس (اس کا شکر ادا کرنے کے
لیے) آپ اپنے رب کے لیے نماز ادا کریں اور قربانی کریں.... (الکوثر:۲)
وصلی اﷲ تعالیٰ علیٰ خیر خلقہ سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما
کثیرا کثیرا کثیرا |