فورسز سندھ میں احتساب کریں توسب ٹھیک ہے مگرجب کہیں اور کریں تو.؟؟
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
آج تک مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی
ہے کہ میری زمین، میرے دیس ، میرے معاشرے اور میری تہذیب میں میری چاروں
سمت لگنی والی سرحدوں سے اِدھراور اُدھر کے ممالک سے کمینے گھس آئے ہیں یا
آج پھرزمینی اور معاشرتی یا تہذیبی تبدیلیوں اور سخت ترین حالات و واقعات
سے پیداہونے والے رویوں کی وجہ سے مجھ سمیت سیکڑوں، ہزاروں، لاکھوں اور
کروڑوں لوگ خود ہی کمینے جیسی خصلت ، عادات اور روپ رنگ میں ڈھل کرکمینے بن
گئے ہیں۔یوں بظاہر اِنسان نظر آنے والے اپنی خصلت اور عادات کی وجہ سے اپنے
قول و فعل اور کردار میں کمینگی کی اُس حد کو پہنچ چکے ہیں جہاں اِنہیں
دیکھ کر اِنسانیت بھی تھرّااُٹھی ہے اور اِنسانوں کے روپ میں دراصل میری
تہذیب وتمدن کے آڑ میں ہر شعبہ ہائے زندگی میں ایسے ایسے کمینوں اور کم
ظرفوں کی موج ِزن موجود ہے جس نے میری زمین، میرے دیس، میرے معاشرے اور
میری تہذیب اور میرے زمانے کے نظام کو بگاڑکر کرپشن زدہ کرکے تباہ و برباد
کرکے رکھ دیاہے اورکم ظرفوں کی موج زن میرے سیدھے سادھے معاشرے کے معصوم
اِنسانوں کو خاموشی سے ایک ایسی تباہی اور بربادی کی راہ پر ڈال رہی ہے اِن
کی جہاں سے واپسی اور اصلاحِ معاشرہ کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہ جائے گی ۔
اِس طرح میری زمین، میرے دیس، میرے معاشرے ،میری تہذیب اور میرے زمانے میں
سانس لیتااور اپنی زندگی کو اپنی قابلیت اور صلاحیت سے کامیابیوں سے ہمکنار
کرکے روشن مستقبل کا خواب لئے راہ زیست پر چلنے والامعصوم اور باصلاحیت
اِنسان کمینوں اور کم ظرفوں کی جانب سے پھیلائے گئے کرپشن کے ناسورکی وجہ
سے میرٹ کا قتل ہونے سے مایوس ہوجائے گااوراپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت کی
بجائے منفی رجحانات اور کاموں میں صرف کرکے میری زمین پر فسادات برپاکرکے
میرے معاشر ے میں انارگی پھیلانے کا سبب بن جائے گا،۔
سوآج ضرورت اِس امر کی ہے کہ میرے مُلک ، میرے زمانے ، میری تہذیب اور میرے
معاشرے کے اُن لوگوں کو پوری قوت سے سامنے آناچاہئے اَب تک جو اپنی زندگیوں
کو کمینوں اور کم ظرفوں کے سائے اوراِن کے پھیلائے ہوئے کرپشن کے ناسورکے
اثرسے محفوظ رکھے ہوئے ہیں ۔یعنی کہ موجودہ حالات اور واقعات کی روشنی میں
ایسے افراداور لوگوں پر یہ بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ وہ اپنی
اپنی زندگیوں سے کچھ وقت نکال لیں اور اپنے معاشرے اور اپنی تہذیب میں
پھیلے ہوئے اُن ناسوروں کا قلع قمع کریں جو سرزمین پاکستان کو اپنی کمینگی
اور کم ظرفی کی وجہ سے کرپشن زدہ کررہے ہیں اور شارٹ کٹ طریقے سے ناجائز
دولت کمارہے ہیں اور مُلک کے طول ارض میں کرپشن کا ناسورپھیلارہے ہیں اور
قومی اداروں اور قومی خزانے کا ستیاناس کرکے اللے تللے کررہے ہیں۔
اِس میں کوئی شک نہیں کہ سندھ کی سرزمین نے اپنی ذمہ داریاں اداکرتے ہوئے
مُلکی سیاست سمیت بہت سے شعبہ ہائے زندگی میں ہرزمانے کی ہر تہذیب میں بہت
ہی مثبت اور تعمیری کرداراداکرکے ایسی راہیں متعین کی ہیں جیساکہ مُلک میں
جمہوریت کو سینچنے اور اِس کی آبیاری میں سب سے زیادہ کردارسندھ کاہے، جس
نے آمروں اور آمریت کے بتوں کو پاش پاش کرنے میں عظیم ہستیوں کی قربانیاں
پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیاہے یہ سندھ کی اِن قدآور اور عظیم شخصیتوں کی
قربانیوں کا ہی ثمرہے کہ آج مُلک میں جمہوراور جمہوریت کا ایک روشن اور
تابناک مستقبل ہے جو مُلک سے لوٹ مار،کرپشن ، دہشت گردی ، انارگی ، فرقہ
واریت کے خاتمے کااہداف حاصل کرتے ہوئے اپنی منزل کی جانب آہستہ آہستہ رواں
دواں ہے اِس کا سہارابھی سندھ کی زمین کے سرجاتاہے۔
پچھلے کئی دنوں، ہفتوں اور ماہ سے سندھ میں جس کی ابتداء نیب اور احتساب
کرنے والے قومی اداروں نے پاکستان رینجرزاور پولیس کی معاونت سے کردی ہے
اور اُمیدہے کہ بہت جلدنیب اور قومی احتساب کے ادارے سندھ سے کرپٹ عناصر کا
محاسبہ اور قلع قمع کرتے ہوئے مُلک کے دیگر صوبوں پنجاب، بلوچستان اور
خیبرپختونخواہ سمیت وفاق یعنی کہ اسلام آباد تک جائیں گے اور میرے مُلک کے
قومی اداروں کو کرپشن اور لوٹ مار کی وجہ سے کھوکھلاکرنے اور تباہ وبرباد
کردینے والے عناصر کو قانون کی گرفت میں لائیں گے اور حکمرانوں،سیاستدانوں
اور وفاقی وصوبائی وزراء کے ہاتھوں کے نیچے سے گزرکراِن کی پرچیوں کے سائے
میں قومی اداروں میں بیٹھے کرپٹ بیوروکریٹس عناصرکاپھیلاہواکرپشن کانیٹ ورک
ختم کریں گے قومی احتساب اداروں کا کرپشن کے خلاف جاری آپریشن سے عوام میں
یہ اُمیدضروربرآئی ہے کہ یہ آپریشن بغیرکسی سیاسی اور ذاتی مفاہمت اور
مفادات سے بالاتر ہوکر کرپٹ اور کرپشن کی لت میں غرق مُلک تمام صوبوں اور
حکمرانوں، سیاستدانوں اور سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے عہدیدران اور کارکنان
کے خلاف بھی جاری رہاتو بہت جلد مُلک سے کرپٹ عناصر اور کرپشن کا خاتمہ
ہوجائے گااور مُلک کرپشن سے پاک اُس سمت کی جانب ترقی اور خوشحالی کی جانب
گامزن ہوجائے گا جس کا ہر پاکستانی برسوں سے اپنی جاگتی اور سوتی آنکھوں سے
خواب دیکھتاآیاہے ۔
جبکہ گزشتہ دِنوں مجھے بڑی حیرانگی اُس وقت ہوئی جب میں نے وفاقی وزیرداخلہ
چوہدری نثارعلی خان کا یہ بیان پڑھاکہ’’احتساب کرنافورسز کا اختیارہے اور
نہ اِس کی اجازت دیں گے ،نیب اور دوسرے اداروں کوکسی نے احتساب سے نہیں
روکا، پاکستان میں آوئے کا آواہی بگڑاہواہے،‘‘ یعنی کہ پچھلے کئی ماہ سے جب
نیب اوردوسرے ادارے فورسز کے ساتھ مل کر سندھ میں قومی اداروں پر چھاپے
ماررہے ہیں اور پی پی پی اور سندھ سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی
وزیرپیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حُسین جیسے دوسرے صوبائی اور وفاقی وزراء اور
اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں سمیت سندھ کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی
دوسری بڑی چھوٹی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنان کے خلاف
رینجرز اور پولیس آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور پکڑدھکڑکا سلسلہ دن بدن
کامیابی سے زورپکڑکر سرچڑھتاہی جارہاہے توتب چوہدری نثارعلی خان کو سب
ہراہرانظرآرہاتھاکیونکہ اِن کی آشیرباد سے سندھ میں سیاستدانوں اور سندھ
میں قائم قومی اداروں میں سندھی اوراردوبولنے والے بیوروکریٹس سندھ کی
سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
مگر آج جب نیب اور احتساب ادارے فورسز کے ساتھ مل کر اپنے آپریشن کا رخ
پنجاب اور لاہورکی جانب موڑرہے ہیں یا اَب آہستہ آہستہ کرپشن اور کرپٹ
عناصر جن میں پنجاب اور لاہورکے بیوروکریٹس اور سیاستدان اور سیاسی و مذہبی
جماعتوں کے عہدیداران اور کارکنان بھی شامل ہیں اِن سب کے خلاف نیب اور
قومی احتساب کے ادارے فورسز کے ساتھ مل کر آپریشن لے جانے کی تیاریوں میں
مصروفِ عمل ہیں تو ایسے میں آج وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے
ماتھے پربھی بل پڑنے شروع ہوگئے ہیں اور اِنہیں بھی زبان ہلانی آگئی ہے اور
اپنے لہن سے یہ کہنابھی خوب آگیاہے کہ ’’احتساب کرنافورسزکا اختیارہے اور
نہ اِس کی اجازت دیں گے‘‘ چوہدری صاحب..!! آج جب اپنے لوگوں کی جانب قومی
احتساب اداروں کا شکنجہ فورسز کے تعاون اور معاونت سے پڑھنے لگاہے تو
بڑادُکھ ہورہاہے مگرجب سے احتساب ادارے سندھ میں فورسزکے ساتھ مل کراپنی
کارروائیاں کررہے ہیں تو اِس پر چوہدری نثارعلی خان صاحب کی خاموشی کیوں نہ
ٹوٹی ...؟ تب اِنہوں نے اِس پر اپنی لب کشائی کیوں نہ کی..؟ اوراَب جب کہ
احتساب ادارے فورسز کی مدد سے پنجاب اور لاہور سمیت مُلک کے دوسرے صوبوں کی
جانب بڑھ رہے ہیں توپھرکب کیوں وفاقی وزیرداخلہ چیخ پڑے ہیں..؟؟ کیوں کہ یہ
ہے ناں ...!! ذراہٹ کے ..ختم شد |
|