پوری قوم کو مبارک باد

اس سے پہلے کہ کوئی اور بات کی جاۓ.یہ حقیقت ہے کہ ہم نے ٦٥ سال میں پہلی بار اقوام متحدہ میں صحیح نکات پر موقف پیش کیا گیا .گو کہ میاں نواز شریف نے آہستہ نرم لہجے میں سخت بات کر دی .اگر یہی بات بھٹو صاحب کرتے تو دنیا میں آگ لگ جاتی .کیونکہ امریکا کو برداشت نہیں کہ کوئی یہ کہے کہ اقوام متحدہ اپنے کردار میں ناکام ہو چکا ہے .یہاں تک بات ٹھیک .نواز شریف تعریف کے مستحق .مگر دوسرا پہلو بھوت خطرناک اور نا پسندیدہ ہے .کہ پاکستان ہوم ورک میں مکمل ناکام ہو چکا ہے .کیونکہ کسی ملک نے ہمارے ٤ نکات کی حمایت بھی نہیں کی اور نہ ہم کو انڈیا کے مقابلے میں کوئی سپورٹ ملی .بلکہ امریکا نے تو سر عام مودی کی تعریف کر کے ہمارے منہ پر تھپڑ رسید کر دیا ہے .اس کے باوجود امریکا کے تھنک ٹینک اس بات کی کھوج لگانا چاہتے ہیں کہ عام پاکستانی امریکا سے نفرت کیوں کرتا ہے .واہ کیا بات ہے .ایک طرف امریکا ایک وقت تھا جب پاکستان کو ہر روز ڈو مور کرنے کا کہا کرتا تھا اور آج جب ہم نے آپریشن کر دکھایا ہے تو انڈیا امریکا افغانستان کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے .یہ ہے وہ دوہری پالیسی عالمی سازش کی .یہ بھی انقلاب زمانہ دیکھئے کہ جمہوریت کو کہا جا رہا ہے کہ فوج کے دباؤ پر اقوام متحدہ میں ٤ نکات پیش کئے گہے .اور ہمارے جنرل راحیل شریف نے لندن والوں کو جگا دیا یہ کہ کر ڈو مور ..باقی انڈیا کی نہ پروکسی جنگ پاکستان کے خلاف ختم ہو گی اور نہ انڈیا کی ہٹ دھرمی .کیونکہ انڈیا کو امریکا کی مکمل آشیر باد حاصل ہے .اور پاکستان اپنے دوستوں کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے .ہم کو ایک جرات مند نڈر ایماندار محب وطن وزیر خارجہ کی ضرورت ہے اور خارجہ پالیسی بنانے والی ٹیم میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے .ایک تقریر لکھ لینا بول دینا کوئی کمال نہیں .کمال اس وقت ہو گا جب ہم ٹارگٹ اچیو کریں گے انڈیا کے پراپیگنڈہ کو ناکام کریں گے .وہ کامیابی ہو گی .اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کو رام کرنا .اس کو کنونس کرنا اس کا اعتماد بھال کرنا ہو گا .اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کو کشمیر اور پاکستان کا وزٹ کروانا ہو گا .اس کو انڈیا کی جارحیت کی سب فلمیں دکھانا ہوں گی .ظلم اور جبر کی سب داستانیں دکھانی ہوں گی .کشمیر کے لیڈروں سے وزیرستان کے لیڈروں سے بلوچستان کے لیڈروں سے ملاقاتیں کروانا ہوں گی .انڈیا کی مداخلت کو بے نقاب کرنا ہو گا .ورنہ سب کا سب کیا دھرا فضول ہے .اس کی مثال ایسی ہے .کہ جس طرح ہم ہر روز کالم لکھ کر حکمران کے خلاف بولتے رہیں .مگر حکمران کو کوئی فرق نہ پڑے.اور نہ حکمران کوئی کان دھرے.نہ کوئی ایکشن لے .تو اقوام متحدہ بھی پاکستان کے ساتھ یہی کرے گا .اگر ہم نے نکات کی پیروی نہ کی .تو اقوام متحدہ ہماری فایل کھڈے لائیں لگا دے گا .کام کرنے کی ضرورت ہے .٤ نکات پیش کرنے پر بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے .اگر صرف مبارک بادیں ہی وصول کرنی ہیں .تو سٹیل مل پر بھی مبارک باد قبول کی جاۓ..پی.آئی .اے.کی بندش پر اس کے نقصان پر .شجا عت عظیم کی نا اہلی پر .بجلی .گیس کے بلوں پر اوور بلنگ پر .بد دیانتی .جھوٹ .کرپشن پر .اسحاق ڈار کے سیل ٹیکس پر .ٹیکسٹایل ملوں کے بند ہونے پر .ایکسپورٹ بند ہونے پر. نا ہونے کے برابر ایکسپورٹ پر .سٹیٹ بینک کے جعلی نوٹ تقسیم کرنے پر .اداروں کی لوٹ مار پر .عدالتوں کی نا انصافیوں پر .خود ہی چور خود ہی چوکیدار پر .خود ہی منصف خود ہی عدالت پر .نندی پور پراجیکٹ کے ٨١ ارب ڈھوب جانے پر قوم کو اور جمہوریت کو مبارک باد قبول ہو .ہر شعبہ زندگی کی ترقی پر قوم کو جمہوریت کو مبارک باد ملنی چاہئے .ہم اتنا کام نہیں کرتے جتنا شور مچاتے ہیں یا بغلیں بجاتے ہیں .اپنی ایکسپورٹ ختم کر کے فیکٹریاں بند کر کے انڈیا اور بنگلہ دیش کو فایدہ پنچا رہے ہیں .کہاں چلے گہے چنیوٹ کے سونے چاندی کے ذخائر .کہاں چلا گیا تھر کا کوئلہ اور بجلی .کہاں چلے گہے سولر سسٹم .کہاں چلا گیا گوجرانوالہ کا عزیز کراس منصوبہ .کہاں چلی گئی ایران کی گیس پائپ لائین.کہاں چلا گا گوادر کا منصوبہ .افغانستان .ایران .متحدہ ارب امارات اور سعودیہ عریبیہ بھی انڈیا کی گود میں ..کہاں ہے ہماری خارجہ پالیسی .ہر خارجہ سیکٹری ملک کا بعد میں سوچتا ہے پہلے اپنے تعلقات حکمران سے پیدا کرتا ہے .فاطمی صاحب بھی سمجھتے ہیں کہ بیوی کو ممبر پارلیمنٹ بنا کر خارجہ پالیسی کو فتح کر لیا .اندھا بانٹے شرینی وہ بھی اپنوں کو .ہر سیکٹری کی ڈیوٹی ہے اپنے وزیر کو خوش رکھو .ملک جاۓ جھنم میں .قوم کو جمہوریت کو مبارک باد.حکومت بیوروکریسی چلا رہی ہے .اسی لئے آج تک کوئی پبلک اکاونٹ کمیٹی اپنے کام کو منتقی انجام تک نہیں پونچھا سکی .نواز شریف انکواری کریں کہ وزارت حج نے کرپشن بد دیانتی کیوں کی .اسحاق ڈار سے پوچھو کہ ملک صرف عوام سے جگہ ٹیکس لے کر چلاۓ جاتے ہیں .یا ایکسپورٹ سے .سٹیل مل اور پی.آئی .اے .کو نقصان کیوں کس نے پنچایا .قوم اور جمہوریت کو مبارک باد کہ اگر جنرل راحیل شریف اور پاکستانی فوج میدان میں نہ ہوتی . تو کب کے ہم ملک کو ٹھیکے پر دے چکے ہوتے .سارے منصوبے مکمل ہو چکے .اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ راہداری راہداری کا شور کب ختم ہوتا ہے .قوم اور جمہوریت کو مبارک ہو کہ کالاباغ ڈیم اور نندی پور اپنے منتقی انجام کو جا پنچا.اب دیکھنا یہ ہے کہ تربیلا اور منگلہ ڈیم کب اپنے منتقی انجام کو پنچتے ہیں .ویسے واپڈا کے ہاتھی کوشش کر رہے ہیں .اطمینان رکھو .قوم اور جمہوریت کو مبارک ..کہ ہمارے پاس ایک بھی حکمران ایسا نہیں جو پی.آئی .اے اور سٹیل مل کو چلا سکے .اب سنا ہے سٹیل مل سندھ کے قایم الی شاہ اور عشرت ال آباد چلائیں گے .قوم اطمینان رکھے.ہم نے چند لوگوں اور پرایویٹ کمپنی کو فایدہ پنچانا تھا .اس لئے پائلٹ کے ساتھ مذاکرات میں کوئی جلدی نہیں دکھائی .ہم کو مال چاہئے .ملک اور مسافر جائیں جھنم میں .قوم کو مبارک ہو .یہاں اپنے چہیتوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ..
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147466 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.