آزاد کشمیر کے سیاسی کارکنوں،
بیوروکریٹس،سرکاری افسران ،سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت ہر شعبے کے ذی
شعور افراد کی یہی رائے ہے کہ وزیر اعظم چودھری عبدالمجید کی قیادت میں
قائم پیپلز پارٹی کی حکومت نے اپنی کرپشن،اقرباء پروری، بد انتظامی اور
نااہلی سے آزاد کشمیر کے ہر شعبے کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور اس سے آزاد
کشمیر حکومت پاکستان ہی میں نہیں بلکہ بیرون ملک بھی ایک تماشے کے طور پر
بدنام ہو گئی ہے۔آزاد کشمیر میں وزیر اعظم مجید کی پیپلز پارٹی حکومت کے
چند ہی مہینے باقی رہ گئے ہیں۔عوام نے اس حکومت کے وزراء کو کمیشن کے لئے
ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کرتے،ایک دوسرے کو گالیاں دیتے دیکھا ہے۔ اسی
حکومت کے سینئر وزیر نے وزیر اعظم اور چیف سیکرٹری کے سامنے وزیر اعظم کے
پرنسپل سیکرٹری فیاض عباسی کو گریبان سے پکڑ ا جس پر ان کے خلاف ایف آئی آر
بھی درج کرائی گئی ۔سنیئر بیورو کریٹس کو بے وقار کیا گیا،کمیشن کے چکر میں
جاگراں ٹو کے بجلی منصوبے کو ہی خطرے میں ڈال دیا۔اس حکومت نے آزاد کشمیر
میں اتنی لوٹ مار مچائی ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کا اخلاقی اور قانونی ہی
نہیں، مالی دیوالیہ بھی نکال دیا ہے۔حکومت کا دیوالیہ نکالنے کے باوجود
وزیر اعظم چودھری عبدالمجید کی طرف سے ہر ماہ تواتر سے نت نئے مشیر لگائے
جا رہے ہیں۔یوں لگتا ہے کہ آزاد کشمیر کا کوئی والی وارث ہی نہیں ہے۔
آزاد کشمیر کے سینئر ترین رہنما،ابق وزیر اعظم وصدر اور سردار سکندر حیات
خان نے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے
مطالبہ کیا ہے کہ قومی خزانہ کو عیا شیوں میں ضائع کرنے پر آزاد کشمیرحکومت
کے خلاف وفاق ایکشن لیتے ہوئے کرپشن کی تحقیقا ت کروائے ،قومی ایکشن
پروگرام کے تحت مجید حکومت کی کرپشن کی تحقیقات جلد از جلد شروع کی جائیں۔
سردار سکندر حیات نے نکیال میں پاکستان بیت المال کے زیراہتمام متاثرین
کنٹرول لائن میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کہا
کہ وزیراعظم آزاد کشمیر نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے عیاشیوں میں
5سال گزار دئیے،جن کو آزاد کشمیر کے معروضی حلات کا علم تک نہیں آج ہر گلی
سے ایک مشیر اور کوآڈینیٹر نکلتا ہے،جس کو گھر میں ماں بھی نہیں جانتی اسے
بھی مشیر لگا دیا گیا اور جھنڈے کی بے توقیری کی جا رہی ہے ،مشیروں کی فوج
نے قومی وقار بھی داؤ پر لگا دیا، کس قانون و آئین میں لکھا ہے کہ 80فلیگ
ہولڈر ہوں گئے ، اہم عہدوں پر بیرون ملک سے پیسے کے زور پر لوگوں کو لگا یا
گیا ،آزاد کشمیر کی سڑکیں تباہ حال ہیں،متاثرین کنٹرول لائن کی مدد کرنے کے
بجائے وزیراعظم آزاد کشمیر نے ان پر مقدمات درج کروا دئیے ہیں۔ آزاد کشمیر
میں 80کروڑ روپے سالانہ زکوۃ منافع فنڈ مخصوص لوگوں کی عیاشیوں پر خرچ ہوتا
ہے ، صرف یہی نہیں بلکہ70ارب کے بجٹ میں سے 61ارب روپے عیاشیوں پر خرچ ہوتا
ہے۔ سردار سکندر حیات نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور پاک فوج کے
سپہ سالار بہادری سے دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں جس کا
دائیرہ کار آزاد کشمیر میں بھی بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔یہ صرف سردار
سکندر حیات کا ہی نہیں بلکہ آزاد کشمیر کے کرپٹ حکمرانوں کے خلاف سخت
احتساب کی کاروائی مسلم لیگ(ن) ،جماعت اسلامی،لبریشن لیگ،جموں و کشمیر
پیپلز پارٹی اور دیگر کئی جماعتوں کا بھی یہی مطالبہ ہے۔
وزیر اعظم چودھری مجید کی حکومت نے عوام کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ سب کے
سامنے ہے۔میں یہاں خاص طور پر وزیر اعظم چودھری مجید کے حلقے میرپور حلقہ
نمبر 2 چکسواری اسلام گڑھ میں کرپشن، اقرباء پروری اورمہاجرین سے دھوکہ دہی
کی بدترین مثال پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ہم تو بیرون ملک محنت مزدوری سے حق
حلال کی روٹی کھاتے ہیں لیکن اپنے علاقے میں لوگوں کی بے بسی،مشکلات اور
حکمرانوں کی لوٹ مار دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔میں میر پور حلقہ نمبر
دو چکسواری ،اسلام گڑھ کے عوام کی طرف سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم
چودھری عبدالمجید اور ان کے بیٹے قاسم مجید نے علاقے میں بدترین کرپشن اور
اقرباء پروری کی نئی مثالیں قائم کی ہیں۔ وزیر اعظم مجید، ان کے بیٹے قاسم
مجید اور پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن سے پہلے حلقہ نمبر دو چکسواری ،اسلام
گڑھ میں مہاجرین سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ان کو پلاٹ دیئے جائیں گے۔ان سے
الیکشن کے بعد انہیں پلاٹ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا،لیکن الیکشن کے بعد
مہاجرین کے پلاٹ جو ان کے نام تھے،وہ بھی ان کے چہیتوں نے ،ان کے چیلوں نے
مہاجرین سے چھینے ہیں۔اتنی غنڈہ گردی ،زور زبر دستی کی ہے ان لوگوں نے
مہاجرین کے ساتھ کہ اس ظلم اور زیادتی پر آسمان بھی کانپ اٹھا ہو گا لیکن
ان لوگوں کو مہاجرین کے مصائب،ان کی بے بسی پر کوئی ترس نہیں آیا۔چودھری
مجید کی حکومت نے خاص طور پر میر پور کے حلقہ نمبر 2 چکسواری اسلام گڑھ
حلقے میں وزیر اعظم چودھری مجید کے بیٹے قاسم اور ان کے ساتھیوں نے یہ حالت
کی ہے کہ ان کے منظور نظر کلرک اور چپڑاسی لکھ پتی ،کروڑ پتی بن گئے
ہیں۔میں تو’ یو کے‘ میں بیٹھا ہوں،وہاں کے غریب شہریوں کے مصائب میڈیا میں
بھی نہیں آ رہے،وہ غریب لوگ اپنی بات میڈیا میں دینے سے بھی قاصر ہیں۔ہمارا
فرض بنتا ہے کہ اس غنڈہ گردی اور مہاجرین کو برباد کرنے والوں کے خلاف آواز
بلند کی جائے۔وزیر اعظم مجید کی برادری کے کلرک،چپڑاسی سطح کے لوگوں نے بھی
شاندار کوٹھیاں بنا لی ہیں۔کیا یہ لمحہ فکریہ نہیں ہے کہ ان کے خاندان کا
ایک شخص جو چپڑاسی یا کلرک تھا،اس نے جو لوٹ مار کی ہے،لوگوں کے کام کروانے
کے نام پر ،تھانے کچہریوں کے نام پر لاکھوں کروڑوں کمائے ہیں۔میں میرپور
حلقہ نمبر 2 چکسواری اسلام گڑھ کے عوام کی طرف سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ
وزیر اعظم چودھری عبدالمجید اور اس کے بیٹے قاسم کی کرپشن کے پر ان کے خلاف
سخت احتساب کرایا جائے گا۔الیکشن کے بعد ان کو عدالتوں میں بھی جوابدہ
بنایا جائے گا۔ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ غریبوں ،مہاجرین کو اپنی لوٹ مار
کا نشانہ بنانے والوں کے گناہ معاف کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
وزیر اعظم چودھری مجید کی کرپشن اور اقرباء پروری کی ایک رسوا کن مثال یہ
بھی ہے کہ وزیر اعظم مجید کی حمایت کرنے والی ایک برادری کے ایک’ ایس ایچ
او‘کی خوشنودی اور اسے نوازنے کے لئے اس کی فرمائش پر آزاد کشمیر کے ایک
’ڈی آئی جی ‘ کا تبادلہ میر پور سے مظفر آباد کرا دیا گیا۔اس سے اندازہ
لگانا مشکل نہیں ہے کہ انہوں نے آزاد کشمیر کا کیا حشر کر دیا ہے۔ اس ’ایس
ایچ او‘ نے اپنی’’ کارگزاریوں‘‘ پر ڈی آئی جی کی سختی پر وزیر اعظم مجید کے
ذریعے ڈی آئی جی کا تبادلہ میر پور سے مظفر آباد کرا دیا ۔یہ آزاد کشمیر
میں بد انتظامی، اقرباء پروی ، کرپشن اور سرکاری نظام کی تباہی کی ایک کھلی
مثال ہے۔ ان کے حواری جو نچلے درجے کے ملازم ہیں،وہ بھی کھلے عام یہ پیشکش
کرتے ہیں کہ کسی حکومتی عہدیدار،سرکاری افسر سے کسی کا کوئی بھی کام ہو تو
ان سے رابطہ کیا جائے اور پیسے لیکر وہ کام کروا بھی دیتے ہیں، چاہے جائز
ہو یا ناجائز۔کرپشن کی حد ہو چکی ہیں،عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہو چکا
ہے۔اقرباء پروری،برادری ازم اور ان کی کرپشن نے آزادکشمیر کے عوام کو برباد
کر کے رکھ دیا ہے۔
چودھری مجید اور ان کے حواری اپنی محفلوں میں یہ کہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کا
احتساب کا ادارہ ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ اس کے حکام ان کے ہی
لگائے گئے افراد ہیں لیکن ساتھ ہی مجید خاندان اور پی پی حکومت کے عہدیدار
خوف زدہ ہیں کہ فوج ان کی کرپشن کے خلاف جلد کاروائی شروع کرے گی کیونکہ
پاکستان میں بھی پیپلز پارٹی کی دھڑلے سے کی گئی کرپشن کے خلاف فوج کی طرف
سے گرفتاریوں اور نیب کی کاروائی جاری ہے، اور ایسا جلد ہی آزاد کشمیر میں
بھی شروع ہو جائے گا۔اس بارے میں اطلاعات ہیں کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر اور
ان کے کرپٹ ٹولے کے خلاف فوج کے متعلقہ شعبوں اور نیب کو اس سلسلے میں
درخواستیں بھی ارسال کی جا چکی ہیں۔ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ آرمی ،نیب ان
کو چھوڑے کی نہیں،پاکستان کی طرح جلد ہی آزاد کشمیر میں بھی بدنام زمانہ
کرپٹ افراد کے خلاف کاروائی شروع کی جائے گی۔ آزاد کشمیر کی پیپلز پارٹی
حکومت نے آزاد کشمیر میں رشوت ،کرپشن،اقرباء پروری،برادری و علاقائی ازم کے
نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت آزاد کشمیر میں بھی
حکومتی اور سرکاری کرپشن کے خلاف جائزے اور تحقیقات کا عمل شروع کر دیا گیا
ہے اور اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی آزاد کشمیر حکومت کی ان اعلی
حکومتی شخصیات کے خلاف کرپشن کے الزام میں کاراوئی شروع ہو جائے گی جنہوں
نے بیغیر کسی خوف اور خطرے کے دھڑلے سے کرپشن کی ہے اور ان کے چیلے بھی
لاکھوں ،کروڑوں روپے کما چکے ہیں۔
آزاد کشمیر کی پیپلز پارٹی کی مجید حکومت نے آزاد کشمیر میں رشوت
،کرپشن،اقرباء پروری کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور اس دور حکومت میں
خرابیاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ جس سے آزاد کشمیر کا تمام حکومتی اورسرکاری
ڈھانچہ شدید متاثر ہوا ہے،اس کے آزاد کشمیر کی سیاست کے علاوہ عوام سماجی
زندگی کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے ۔نیشنل ایکشن پروگرام کے تحت آزاد کشمیر
میں بھی حکومتی اور سرکاری کرپشن کے خلاف جائزے اور تحقیقات کا عمل شروع کر
دیا گیا ہے اور اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی آزاد کشمیر حکومت کی
ان اعلی شخصیات کے خلاف کرپشن کے الزام میں کاراوئی شروع ہو جائے گی جنہوں
نے بغیر کسی خوف اور خطرے کے دھڑلے سے کرپشن کی ہے اور ان کے چیلے بھی
لاکھوں ،کروڑوں روپے کما چکے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام کا شدت سے یہ مطالبہ
ہے کہ وزیر اعظم چودھری مجید،اس کے بیٹے قاسم مجید اور پیپلز پارٹی حکومت
نے جس طرح بے خوف ہو کر کرپشن کی ہے اس کو دیکھتے ہوئے آرمی ان لوگوں کا
کڑا احتساب کرے ۔اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ جس طرح آرمی پاکستان میں گندگی
کی صفائی کر رہی ہے اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی آرمی کرپشن کی غلاظت میں
لتھڑے ہوئے حکمرانوں کے خلاف بھی سخت تر کاروائی کی جائے۔ |