تحریر : محمد ارشا د اٹک
اڑسٹھ برس قبل جب پاکستان آزاد ہواتواثاثوں کی کمی اورابتدائی مشکلات اس
قدر زیادہ تھیں کہ دفتری اہل کاروں کو کاغذات نتھی کرنے کے لئے پیپرپن تک
میسر نہ تھیں لیکن آج فرض شناس ذمہ داران واہل کاروں کے طفیل یہ ملک ایٹمی
طاقت بن چکاہے ۔پیپرپن سے ایٹم بم تک کے اس طویل اورتھکادینے والے سفر میں
ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے لے کر پاکستان ملٹری اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ کے ملٹری
اکاؤنٹنٹ جنرل فرہاد خان اور کنٹرولرآف ملٹری اکاؤنٹس فرزند علی عادل جیسے
لاتعداد اعلیٰ افسران خدمت کالازوال کرداربن کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے
یادرکھیں جائیں گے ۔پاکستان ملٹری اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ کے سویلین اہل کاروں
کی کثیر تعداد ہمہ وقت پاک فوج کے جوانوں اور افسران کی تنخواہوں ،الاؤنسرز،ٹی
اے ڈی اے میڈیکل بل ،پنشن اور دیگر مراعات کے روزمرہ اورماہانہ حساب کتاب
کے لئے مصروف عمل ہے اورملک کے دیگر شعبوں کی بدعنوانی اوررشوت ستانی کے
برعکس صرف اورصرف اپنی مقررہ جائز تنخواہوں کے عوض نہایت دیانت داری اور
اخلاص سے پاک آرمی کی خدمت میں مگن ہیں ۔اس محکمہ کے آڈیٹر سے لے کر
اکاؤنٹنٹ تک اپنی تنخواہوں کے حساب کتاب کے لئے آنے والے فوجی اہل کاروں سے
ان کے کام کے بدلے میں ناجائز طورپر ایک پائی بھی وصول نہیں کرتے بلکہ الٹا
ان کے پیچیدہ سے پیچیدہ کام کرکے انہیں اپنے پلے سے چائے پلاکر رخصت کرتے
ہیں ۔پاکستان ملٹری اکاؤنٹس کے ایم اے جی فرہاد خان اورسی ایم اے فرزند علی
عادل ملک بھر میں قائم اپنے دفاتر کے دورے کرکرے عمارتوں کی صورت حالات سے
لے کر دفتری امورتک کی ذاتی طورپر دیکھتے اور نگرانی کرتے ہیں اور ملازمین
کی جائز ضرورتیں الاؤنسسزکے بقایاجات وغیرہ کی ادائیگی یقینی بناتے ہیں
پیشہ ورانہ فرائض کے علاوہ سپورٹس کی سرپرستی مرحوم ملازمین کے لئے مراعات
کی فوری ادائیگی اوران کے بچوں کونوکری کی فی الفور فراہمی ایم اے جی فرہاد
خان اورکنٹرولر فرزندعلی عادل کی پہلی ترجیحات میں شامل ہیں ۔یہ اعلٰی
افسران پی ایم اے ڈی میں خدمت کالازوال کرداربن کر ابھرے ہیں اورنہایت
مختصر عرصہ میں فرہاد خان اورفرزند علی عادل اورملٹری اکاؤنٹس کانام لازم
وملزوم بن چکے ہیں اسی طرح ان افسران کادوروں کے دوران اورہیڈکوارٹر میں
آنے والے ملازمین کے ساتھ رویہ انتہائی دوستانہ اورمشفقانہ ہوتاہے اور
ملازمین کسی خوف ودبدبے کے بغیر نہایت دل جمعی سے کام کرتے ہیں ۔اسی طرح
ملٹری اکاؤنٹس کے ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں کبھی بھی لیٹ نہیں ہوتیں یکم
تاریخ سے تین دن پہلے ہی بنکوں میں تنخواہیں آجاتی ہیں اوریوں پی ایم اے ڈی
کے ملازمین تنخواہوں کی ماہانہ فکرسے آزاد ہوکر سخت محنت اورتوجہ سے اپنے
فرائض منصبی کی ادائیگی میں مگن رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہرعلاقہ کے ملازمین
کے لبوں سے اعلیٰ افسران کے لئے دعائیں نکلتی رہتی ہیں ۔پی ایم اے ڈی کے
ملٹری اکاؤنٹنٹ جنرل فرہاد خان اور کنڑولرفرزند علی عادل کوئی اضافی
پروٹوکول نہیں مانگتے اور کھلے عام طریقے سے ملک بھرمیں قائم اپنے دفاتر کے
نہایت سادگی سے دورے کرتے اورملازمین کے مسائل حل کرتے رہتے ہیں جسے دیکھ
کر اطمینان ہوتاہے ابھی وطن عزیز میں ملکی خدمت کے ایسے لازوال کردار
موجودہیں جو فرہاد کی طرح سنگلاخ پہاڑوں کوکھو دکردودھ کی نہرنکال سکتے ہیں
اورعلی عادل نام کی نسبت سے یہ مہربان اورانصاف پسندبن کر عصر حاضر کے
پاکستان کا فخرہیں ۔آج وطن عزیزکے تمام محکمہ جات کو پاکستان ملٹری اکاؤنٹس
ڈیپارٹمنٹ اوراس کے اعلیٰ افسران کی تقلید کرتے ہوئے خدمت کی مثال پیش کرنی
چاہئے تاکہ یہ ملک دن دگنی رات چوگنی ترقی کرتارہے اورمضبوط سے مضبوط
ترہوجائے ۔ |