احادیث مصطفیﷺ میں مناقب امام حسین رضی اﷲ عنہ کے چند گوشے

آپ کا اسم گرامی حسین اور کنیت ابو عبد اﷲ ہے اور’’ سِبطِ رسول، رَیحا نۃ الرسول، قُرۃُ العین، سید، طَیِّب‘‘ آپ کے القاب ہیں۔ نسب اس طرح ہے: حسین بن علی بن ابی طالب بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف قرشی ہاشمی۔ذیل میں حسین اعظم رضی اﷲ عنہ کی اہمیت وافادیت ملاحظہ کریں۔

ایک روز حضرتِ امام حسن و حسین رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کشتی لڑنے لگے، سید العالمین ﷺاس کشتی کو ملاحظہ فرما کرکہہ رہے تھے ’’حسن!حسین کو پکڑو‘‘۔ سیدہ فاطمہ زہرا رضی اﷲ تعالیٰ عنہا عرض کرنے لگیں یا رسول اﷲﷺ آپ حسن سے فرماتے ہیں حسین کو پکڑو جب کہ حسین چھوٹا ہے تو سید العالمینﷺنے فرمایا: جبریل حسین سے فرماتے ہیں کہ حسن کو پکڑو۔ (عظمت ماہ محرم اور امام حسین رضی اﷲ عنہ)قارئین کرام! یہ واقعہ بتا رہا ہے کہ حسنین کریمین سے صرف حضورﷺ ہی نہیں بلکہ اﷲ رب العزت اور جبرئیلِ امین سب سے سب محبت فرماتے ہیں لہٰذا ہم کو بھی چاہئے کہ اپنے دل میں حسنین کریمین کی محبت کو بسائیں تاکہ اﷲ عزوجل اور اس کے پیارے رسولﷺ کی رضا حاصل ہو۔چند احادیث ملاحظہ فرمائیں۔

(۱)حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایاجس نے حسن اورحسین سے محبت کی گویا اس نے مجھ سے محبت کی اورجس نے ان دونوں سے نفرت کی یاعداوت رکھا توگویااس نے مجھ سے نفرت وعداوت رکھا۔(ابن ماجہ ،باب فضائل الحسن والحسین)(۲)جوان دونوں (حسن حسین ) سے محبت کرتاہے گویا مجھ سے محبت رکھتاہے اورجو مجھ سے محبت رکھتا ہے گویا اﷲ سے محبت رکھتاہے اورجو اﷲ سے محبت کرے تو اﷲ اسے جنت میں داخل فرمائے گا اورجوان سے عداوت رکھتاہے گویا مجھ سے عداوت رکھتا ہے اورجومجھ سے عداوت کرے وہ اﷲ سے عداوت رکھتا ہے اوراﷲ اسے جہنم میں ڈالے گا۔(المستدرک للحاکم ،جلد سوم)(۳)حضرت زید ابن ارقم رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضرت علی ، حضرت فاطمہ اورامام حسن وحسین سے فرمایا میں ان سے صلح رکھوں گاجو تم سے صلح رکھے گا اورمیں ان سے لڑوں گاجوتم سے لڑے گا۔(ابن ماجہ، باب فضائل الحسن والحسین)(۴)حضرت یعلی بن مرہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایاحسین مجھ سے ہے اورمیں حسین سے ہوں، اﷲ ان سے محبت فرماتاہے جو حسین سے محبت کرتے ہیں حسین میرے فرزندوں میں سے ایک ہے۔(ترمذی، مناقب امام حسن و حسین)(۵)بیشک حسن اورحسین یہ دونوں دنیا میں میرے دوپھول ہیں۔(ترمذی ، مناقب امام حسن وحسین) (۶) حسین مجھ سے ہے اورمیں حسین سے ہوں اﷲ اس سے محبت فرماتا ہے جوحسین سے محبت رکھتاہے۔(ابن ماجہ ،باب فضائل الحسن والحسین)مذکورہ احادیث مبارکہ سے مندرجہ ذیل باتیں معلوم ہوئیں۔
(۱)امام حسین اہل بیت سے ہیں ۔(۲)حضورﷺ نے انھیں اپنا بیٹا قرار دیا ۔(۳)جنتی جوانوں کا سردار فرمایا۔(۴)ان کی محبت کو اپنی محبت قرار دیا اور ان سے بغض و عناد کو اﷲ و رسول سے بغض و عناد قرار دیا۔(۵)جو ان سے صلح رکھتا ہو ان سے صلح کا اعلان فرمایا اور جو ان سے لڑائی کرے ان سے لڑائی کا اعلان فرمایا۔(۶)انھیں اپنا پھول قرار دیا (۷)حضور انھیں چومتے اور سینے سے لگاتے تھے۔(۸)یہ حضور کے حد درجہ مشابہ تھے ۔(۹)حضرت عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کعبہ شریف کے سایہ میں تشریف فرما تھے۔ انہوں نے حضرت امام حسین رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو تشریف لاتے ہوئے دیکھا تو فرمایا:آج یہ آسمان والوں کے نزدیک تمام زمین والوں سے زیادہ محبوب ہیں۔ (خطبات محرم)(۱۰) حضرت فاطمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں حسن وحسین کو لیکر حضور پر نور ا کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا حضور! یہ آپ کے دونوں نواسے ہیں انہیں کچھ عطا فرمایئے تو حضور نے فرمایا :حسن کے لئے میری ہیبت وسیادت ہے اور حسین کے لئے میری جرأت و سخاوت ہے۔ (خطبات محرم )

Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 731661 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More