ہندوستان کے جنونی ہندوؤں کے مسلمانوں پر حملے . . . !!

ہندوستان کے ہندوگاودیوں کی گاؤماتا، ہندوستان کے جنونی ہندوؤں کے مسلمانوں پر حملے . . . !!
محض گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں پر ہندوؤں کا حملہ ، کیاامریکاو اقوامِ متحدہ کو ہندوستان کے ہندوانتہاپسنددہشت گردنظرنہیں آرہے .؟؟

آج یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ جب ہندوستان کے ہندوگاودیوں کے ہاتھوں ہندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے توبلی کے آگے آنکھیں بندکئے کبوتر کی طرح امریکااواقوامِ متحدہ نے بھی ہندوستان میں ہندوؤں کے اِنسانیت سوز مظالم سے سیکڑوں مسلمانوں کی شہادت پر خاموشی اختیارکررکھی ہے اور وہ امریکاجو خود کو اِنسانی حقوق کا سب سے بڑاعلمبردار اور چیمپئین کہلاتانہیں تھکتاہے اِس نے بھی ہندوستان میں جنونی اور دہشت گرد ہندوؤں کے ہاتھوں بہانے بہانے سے مسلمانوں کے قتلِ عام پر بھیگی بلی کی طرح کسی کونے میں چھپ کر چپ سادھ رکھی ہے۔

اَب یہاں اگر میں یہ کہوں تو کچھ غلط نہ ہوگاکہ آج امریکاسمیت یورپی دنیاسے تعلق رکھنے والی عالمی برادری اور طاقتوں نے ہندوستان کے جنونی اور دہشت گرد ہندوؤں کے ہاتھوں ہندوستان کے برسوں سے امن پسندمسلمانوں پرڈھائے جانے والے اِنسانیت سوز مظالم اور پھر ہندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی کے شروع کئے جانے والے سلسلے پر جیسی خاموش اختیارکررکھی ہے اِس سے عالمی برادری کی منافقت اور شیطانیت بھی عیاں ہورہی ہے اور عالمِ اسلام کو یہ اچھی طرح معلوم ہورہاہے کہ امریکااور اقوام ِ متحدہ سب مسلمانوں کے پکے دُشمن ہیں جو مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموشی اختیارکرکے خوش ہوتے ہیں۔

بے شک ...!! اَب جس سے مسلم اُمہ کے مسلمانوں کو یہ بھی واضح پیغام جارہاہے کہ آج ساری دنیاواضح طور پر دو بلاک میں تقسیم ہوگئی ہے ایک مسلم بلاک جس میں صرف اور صرف مسلمان شامل ہیں اور دوسراغیرمسلم بلاک جس میں مسلمانوں کے علاوہ اسلام اور مسلمان دُشمن وہ تمام عناصر اور مذاہب شامل ہیں جو اسلام اور مسلمانوں سے سخت نفرت اور کینہ رکھتے ہیں اور جنہیں مسلمانوں کا وجود ایک آنکھ نہیں بہتاہے۔

آج تب ہی ہندوستان میں ہندوگاودیوں نے مسلمانوں کے ہاتھوں اپنی گاؤماتاکی بے حرمتی اورہندوستان کے مسلمانوں کے گھروں میں گائے کا گوشت رکھے اور کھائے جانے کا خودساختہ ڈرامہ رچاکر اوربہانہ بناکر ہندوستان کے جنونی اور انتہاپسند دہشت گردہندوہندوستان کے مسلمانوں کو اجتماعی طورپر اِنسانیت سوز مظالم کانشانہ بناکر ہندوستان میں صدیوں سے بسنے والے امن پسند مسلمانوں کی نسل کشی کررہے ہیں اور ہندوگاودیوں کے اِس اِنسانیت سوزعمل پر امریکاسمیت اقوامِ متحدہ بھی اپنے لب سی کراور اپنی آنکھیں اور کان بند کرکے کسی مجسمے کی طرح خاموش کھڑی ہے اور ہندوستان کے ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کی نسل کشی پر اندھی بہری بنی اندرہی اندر خوشی اور چین کی بانسری بجارہی ہے ۔

جبکہ یہی امریکااوراقوامِ متحدہ ہے جس نے جب کبھی مسلمانوں کے ہاتھوں کسی غیرمسلم کی تضحیک یا غلطی سے جب کبھی مسلمانوں نے کسی غیرمسلم پر بھولے سے کوئی ظلم کردیاہوتو اِس پر امریکااور اقوامِ متحدہ نے تُرنت ہی ساری دنیامیں مسلمانوں اور اُمتِ مسلمہ کے خلاف واویلاشروع کردیا اور دنیابھر میں مسلمانوں کو اقلیتوں کے لئے دہشت گرد گرداننے کے لئے احتجاجوں اور مظاہروں کا ایک نہ ختم ہونے والاسلسلہ شروع کرکے آسمان کو سر پراُٹھالیااور دنیابھر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈوں کو ہوادے دی ۔

مگر آج دنیابھر میں بلارنگ ونسل زبان و مذہب عالم اِنسانیت کے حقوق کے تحفظ کے لئے سب سے بڑاعلمبردار اور چیمپئین بننے والے امریکااور اِسی طرح اقوامِ متحدہ کے منہ پر بھی تھوکنے اور عالم اِسلام کے مسلمانوں کے تھوک سے بھرے بڑے بڑے ڈرم انڈیلنے کو جی چاہ رہاہے کہ اِن دِنوں جب ہندوستان کے ہندوگاودیوں نے اپنی گاؤماتا ...جس کا ہندوپیشاب پیتے ہیں اور ہندوجس گاؤماتاکے مُترپیشاب کو اپنی نجات اور قلب جان کے سکون کا باعث سمجھتے ہیں اِنہی بدبخت اور بدعقل ہندؤں کے ہاتھوں ہندوستان میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے تو امریکاسمیت اقوامِ متحدہ کی معنی خیز خاموشی کے ساتھ تماش بین کی طرح گھڑی ہے ۔

جبکہ یہاں رسماََ مجھے یہ بھی کہنے دیجئے کہ آج جس طرح ہندوستان میں رونماہونے والے سانحہ دادری کی گونج امریکا تک پہنچ ہے اُسی طرح امریکانے بھی اِس پر اپنے سوائے ایک ننھے سے بیان کے کہ’’گائے کا گوشت کھانے کے مسئلے پر حالیہ تلخی، اقلیتوں کے حقوق کی پامالی اور بعض افسوسناک واقعات پر امریکا نے مودی سرکار کی کلاس لے لی جبکہ امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق اُمور کے ایک اعلیٰ سفارت کار ڈیوڈسیپر سنین نے کہاہے کہ امریکا نے مودی حکومت سے مُلک بھر میں رواداری اور انکساری کے اُصولوں کو عملی جامہ پہنانے پر زوریا۔‘‘ امریکاکا یہ بیان کچھ ایساخا ص بھی نہیں ہے کہ جس سے ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی پر لرزہ طاری ہوتااور وہ اپنے ہندودہشت گردو ں کو مسلمانوں کی نسل کشی کرنے سے روکتایااپنے گاؤدی ہندوؤں کو لگام دیتا..ایساکوئی امریکی ردِ عمل سامنے نہیں آیاجیساکہ امریکامسلمانوں کے خلاف دکھاتاہے۔

بہرحال ...!! اِس سے انکار نہیں کہ آج ہندوستان میں گاودی ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کی کی جانے والی نسل کشی میں نریندرمودی اور بی جے پی کا بھی پوراپوراہاتھ ہے جس نے ہندوستان کے جنونی اور دہشت گردہندوؤں کو ہندوستان کے مسلمانوں کی نسل کشی کرنے کے لئے کھلم کھلاطور پر لائسنس جاری کررکھے ہیں جن کے آگے ہندوستان کا قانون بھی چڈی میں ہاتھ ڈالے بے بس ہے اور ہندوستان کی پولیس بھی مسلمانوں پر ہونے والے اِنسانیت سوز مظالم دیکھ کرخود بھی ہندودہشت گردوں کے ساتھ مل جاتی ہے اور ہندوستان کے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھاتی ہے۔یعنی یہ کہ آج دنیاکا صفحہ اول کا دہشت گرد ہندوستان کا وزیراعظم نریندرمودی (مردودی) اپنے دورِ حکومت میں ہندوستان کے مسلمانوں کی مکمل طور پر نسل کشی کرنے کی اجازت اپنے دہشت گرد ہندوؤں کو دے چکاہے جس کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیاجارہاہے اور ہندوستان میں مسلمانوں کو مسلمان ہونے کی بناپر تشدد کانشانہ بناکر شہیدکیاجارہاہے جوکہ قابل مذمت اور اُمتِ مسلمہ کے لئے مزاحمت کا بھی مقام ہے ۔

آج ہندوستان میں نریندرمودی کی ظالم اور دہشت گرد حکومت میں ہندوستان کے انتہاپسندہندوبے لگام ہوکر مسلمانوں کی ہندوستان میں نسل کشی کررہے ہیں تو ایسے میں عالمِ اسلام پر یہ بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اُمتِ مسلمہ امریکایا اقوامِ متحدہ سے ہندوستان کے مسلمانوں کے لئے کوئی مددطلب کرے اَب اُمت مسلمہ کے مسلمان اِس بات کا تہیہ اور عہد کرلیں کہ وہ اپنے ممالک سے ہندوستان کے ہندوؤں کو اُس وقت تک نکال باہر کرتے رہیں گے جب تک کہ ہندوستان کے جنونی اور دہشت گرد گاودی ہندو وزیراعظم نریندرمودی اور ہندوستان کے انتہاپسندپاگل ہندو بہانے بہانے سے ہندوستان میں مسلمانوں کی جاری نسل کشی کے شرمناک اور شیطانی عمل کو ختم نہیں کردیتے عالم اسلام کے ممالک کے سربراہان ہندوستان سے اپنے اخلاقی اور معاشی اور معاشری روابط ختم رکھیں گے اور اپنے ممالک سے ہندوستان کے ہندوؤں کو نکال باہر کریں گے۔ (ختم شُد)
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 971796 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.