بھارتی گیتا اور پاکستانی صبا!
(Shaikh Khalid Zahid, Karachi)
اپنے مضمون کا آغاز ایک شعر سے
کرنا چاہتا ہوں۔۔۔ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہوجاتے ہیں بدنام۔۔۔وہ قتل بھی
کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا۔۔۔ہم پاکستانی بین الاقوامی قوانین کا بھی
بھرپور احترام کرتے ہیں اور انسانیت پر مبنی قوانین بھی ہماری پرورش کا حصہ
ہوتے ہیں۔۔۔
یہ کوئی نئی بات نہیں کہ پاکستان اور پاکستانیوں نے انسانیت کی ایک اور
اعلی ترین مثال قائم کردی۔۔۔یہ جانتے بوجھتے کہ گیتا نامی لڑکی کا تعلق
پاکستان کہ ازلی دشمن بھارت سے ہے ۔۔۔اسے خیریت و عافیت کہ ساتھ سال ہا سال
سنبھالے رکھا اور پھر اسے اس کہ ملک چھوڑ کر آئے۔۔۔گیتا تقریباًبارہ سال
قبل سمجھوتا ایکسپریس (پاکستان اور بھارت کہ درمیان چلنے والی ٹرین) کہ
اسٹیشن لاہور سے پاکستان رینجرز کو ملی تھی ۔۔۔اس وقت گیتا کی عمرنو یا دس
سال ہوگی ۔۔۔۔گیتا نے ایک دھائی سے زیادہ عرصہ پاکستان میں ایدھی ہوم میں
گزارا۔۔۔گیتا کی واپسی بھارتی فلم بجرنگی بھائی کہ مرہونِ منت ہوئی یا
بجرنگی بھائی جان گیتا کی مرہونِ منت بنی۔۔۔دونوں میں کچھ نہ کچھ ممثلت
ضرور ہے۔۔۔گیتا کی واپسی میں حسبِ معمول ہمارے میڈیا نے بھرپور کردار
اداکیا (میڈیا اپنا کردار پاکستان آرمی کی طرح ادا کر رہا ہے)۔۔۔ایدھی
فاؤنڈیشن ایک ایسا ادارہ ہے جو انسانیت کی خدمت سرحدوں کی قید سے آزاد ہوکر
کر رہا ہے۔۔۔ایدھی صاحب کہ نام سے کی ساری دنیا معترف ہے۔۔۔ اس ادارے میں
خدمت بلا تفریقِ مذہب و نسل و قومیت کی جاتی ہے۔۔۔جسے کہیں جگہ نا ملے وہ
ایدھی ہوم پہنچ جائے ۔۔۔پاکستان ایسے لوگوں سے مالا مال ہے جو دکھی انسانیت
کی خدمت کادرد اپنا درد سمجھتے ہیں ۔۔۔جو انسان کی بھوک کی تکلیف سے واقف
ہیں۔۔۔عبدالستارایدھی صاحب کسی تعارف اور تعریف کہ محتاج نہیں ہیں۔۔۔گیتا
اور نا جانے کن کن مذاہب سے تعلق رکھنے والے ایدھی ہوم میں دنیا و مافیا سے
دور اپنی زندگیاں گزار رہے ہونگے۔۔۔ایدھی صاحب زندہ لوگوں کی خدمت کا کام
تو سرانجام دے ہی رہے ہیں مگر دوسری طرف کوئی نامعلوم لاش ہو کوئی جلی مسخ
شدہ لاش ہو کہا یہ جاتا ہے جسے نہلانے سے سب منا کردیتے ایدھی صاحب اسے
اپنے ہاتھوں سے غسل دیا کرتے ۔۔۔میرا یہ مضمون ایدھی فاؤنڈیشن یا عبدالستار
ایدھی صاحب کہ خاندان پر نہیں ہے۔۔۔ایدھی صاحب بہت علیل ہیں ان کی صحتیابی
کیلئے خصوصی دعا فرمائیے۔۔۔اﷲ تعالی کو بتائیں کہ ہمیں زمین پر ان کی کتنی
ضرورت ہے۔۔۔
گیتا کی واپسی پرپاکستان میں موجود کسی مذہبی یا جہادی تنظیم یا طالبان نے
کوئی رخنہ نہیں ڈالا اورناگیتا کو واپس بھیجنے پر کوئی واویلا کیا۔۔۔ گیتا
توبھارت پہنچ گئیں۔۔۔سرکاری سطح پر انکا استقبال کیا گیا۔۔۔گیتا کی واپسی
کہ سارے عمل سے پاکستان نے اپنے پر امن اور صلہ رحمی کا پیغام نہ صرف بھارت
بلکہ ساری دنیا کو پہنچا دیا ۔۔۔دوسری طرف بھارتی فوج نے اسی دن ورکنگ
باؤنڈری شکرگڑھ نارووال سیکٹرز پر تابڑتوڑ گولہ باری کردی جس کہ نتیجے میں
صبا نامی خاتوں شھید ہوئیں ۔۔۔ صبا بی بی سمیت کئی اورنہتے لوگ اپنی جانو ں
سے ہاتھ دھو بیٹھے۔۔۔زخمیوں کا کوئی اندازہ نہیں۔۔۔کیا یہ بھارت کی طرف سے
شکریہ کا جواب تھا بھارت کی عزت کو بھارت بخیر و عافیت پہنچانے کا۔۔۔گیتا
تو اپنے گھر والوں کہ نزدیک پہنچ گئی مگر صبا بی بی اپنے گھر والوں سے
ہمیشہ کیلئے بہت دورچلی گئی۔۔۔صبا کہ گھر والے ہر سال جب اسکے بچھڑنے کا
برس منائینگے توانہیں یہ بھی یاد آئے گا کہ آج پاکستان نے بھارت کی ایک
بیٹی کو اس کہ گھر پہنچایا تھا اور بھارت نے ہماری بیٹی کو ہم سے ہمیشہ
کیلئے دور کردیا تھا۔۔۔صبا کہ گھروالے پاکستانی فوجیوں اور حکومتی اداروں
سے کیا سوال کرینگے ۔۔۔
پچھلے دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کہ چئر مین شہریار خان ، بھارتی کرکٹ بورڈ کے
صدر شاشنک منوہر سے طے شدہ ملاقات کیلئے بھارت پہنچے تووہاں انکی ملاقات کو
کس خوبصورتی سے تہہ نہس کیا گیا۔۔۔بھارت کی ایک پارٹی شیو سینا نے وہ ادھم
مچایا کہ شہریان خان صاحب کو یوں سمجھئے اپنی جان بچا کر وہاں سے نکلنا
پڑا۔۔۔گو کہ پاکستان کرکٹ بورڈنے بھرپور کوشش کی کہ طے شدہ ملاقات کسی طرح
ہوجائے۔۔۔مگر شیوسینا نے ایسانا ہونے دیا۔۔۔کیا شیو سینا کو نکیل ڈالنے
کیلئے بھارت کہ حفاظتی حکام و ادارے ناکام ہوگئے۔۔۔معلوم نہیں۔۔۔یا پھر
بھارت کرکٹ بورڈ یا حکومت کی خواہش کہ عین مطابق اس ملاقات کو منسوخ کروایا
گیا۔۔۔یہ سب کیا ہے ۔۔۔ہم کیوں بھارت کہ ساتھ غیر رسمی تعلقات کو فروغ دینے
کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔۔۔جبکہ بھارت اپنی ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کا ثبوت انگنت
موقعوں پر دے چکا ہے۔۔۔پاکستانی کھلاڑیوں کو حفاظت کی وجہ سے انڈین پریمئر
لیگ (آئی پی ایل) میں شریک نہیں کرتے۔۔۔ہمارے بورڈکو چاہئے نا صرف آنے والے
بین الاقوامی ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جو انڈیا میں منعقد ہونا ہے اس کا
بائیکاٹ کرے اور یہ شرط رکھے کہ آئندہ آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کی
نیلامی کو یقینی بنائیں۔۔۔اب تو سرکاری سطح پر بھارت میں موجود پاکستانی
مشہور شخصیات(سیلیبریٹی)جن میں کرکٹرز اور شوبز سے تعلق رکھنے والوں کو جلد
سے جلد ملک چھوڑنے کا نوٹس دے دیا ہے ۔۔۔
عبدالستار ایدھی کہ صاحب زادے فیصل ایدھی نے پاکستانیوں کا سر فخر سے اور
اونچا کردیا جب انہوں نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی چندے میں دی
ہوئی خطیر رقم لینے سے انکار کردیا۔۔۔ پاکستان اور پاکستانی عبدالستار
ایدھی اور ان کہ خاندان پر ہمیشہ فخر کرتے رہینگے۔۔۔ہم پاکستانی امن پسند
ہیں اور ہمیشہ امن کہ خواہاں رہے ہیں۔۔۔
مذکورہ بالا تمام معاملات پر بین الاقوامی میڈیا اور بین الاقوامی طاقتوں
نے اپنا کیا ردِ عمل ظاہر کیا۔۔۔آئے دن کی بھارتی افواج کی گولہ باری پر
بین الاقوامی میڈیا اور بین الاقوامی طاقتوں نے کیا ردِ عمل ظاہر کیا۔۔۔ہم
ہر معاملے میں اپنی گردن سب سے پہلے پیش کرتے ہیں ۔۔۔ہم باہمی تعلقات
بڑھانے میں سب سے بازی لے جانے کیلئے کوشان رہتے ہیں۔۔۔مگر ہم پاکستانی بین
الاقوامی سطح پر اتنے تنہا کیوں ہیں۔۔۔کوئی ہے جو ہمارے دشمن کا بھی دشمن
ہو۔۔۔یا سب ہی ہمارے دشمن کہ دوست ہیں۔۔۔کوئی بات نہیں ہم تو خود بھارتی
فلموں اور گانوں کہ بہت شوقین ہیں ۔۔۔ پاکستانیوں ہوسکے تو گیتا کہ ساتھ
صبا کو بھی یادرکھنا۔۔۔ |
|