زندگی میں انسان کے لیے دوستی
ایک انمول تحفہ ہے کہ جس قدر کرنا ہر انسان کے بس کی بات نہیں ۔اور جو لوگ
دوستی کی قدر کرتے ہیں وہ زندگی میں بہت سی کامیابیا ں حاصل کرتے ہیں دوستی
ہو تو مخلص اور اگر مخلص ہونے کی ہمت نہ ہو تو کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ اس
مقدس رشتے کی تذلیل کرے اور دوستی جیسے مقدس رشتے کے اعتماد کو پاش پاش
کرے۔دوستی کی بنیاد رازداری پر منحصر ہے جو کسی کا راز نہیں رکھ سکتا وہ
کبھی کسی کا دوست نہیں ہو سکتا ۔لہٰذ ادوستی گہری کرنے سے پہلے اپنے دوست
کی پرکھ کرنا ہر انسان کا فرض ہے آزمائش سے مراد یہ نہیں کہ بہت بڑی آزمائش
کہ جائے کم ظرف انسان تو چھوٹی سی بات سے پہچانا جا سکتا ہے ۔مثلاً آپ کسی
کو دوستی کے مقدس رشتے میں باندھ رہے ہیں اور دوستی گہری ہونے کا امکان ہو
اور فیس بکی فرینڈ ہونے پر دل میں خدشات بھی ہوں ،تو اس بات کا خیال رکھتے
ہوئے کہ یہ بات راز نہ بھی رہی تو آپ کا عمل کوئی مسلہء درپیش نہیں کرے گا
اور نہ ہی کسی کی تذلیل ہو گی اور نہ ہی جھگڑے کی وجہ بنے گی ا اپنے اور
اپنے با اعتماد کسی ایک دوست کے بیچ میں آپس کی ایسی ہی کوئی ہلکی پھلکی
بات اپنے نئے بننے والے سب دوستوں سے علیحدہ علیحدہ وہ بات شئیر کر دیں اور
ساتھ ہی اسی بات کو رازداری میں رکھنے کا وعدہ لے لیں۔ یقین جانیئے دودھ کا
دودھ اور پانی کا پانی ہوتے دیر نہیں لگے گی۔ اور کچھ لوگوں کی پرکھ ایسے
بھی ہوجاتی ہے جنہیں انھی کے مرضی کے کسی ایسے کام سے کہ جس میں کسی کا
نقصان نہ ہو مگر حاصل بھی کچھ نا ہوپہلے تو اجازت دے دو بعد میں اسے اسی
کام سے روک دو دوست ہوگا تو رک جائے گا ناقابلِ اعتماد ہوگا اپنی کم ظرفی
کی علامات ظاہر کر دے گا۔ انسان خو د کو خود کے مقام سے خود گراتا ہے ۔
گزشتہ دنوں ہم نے بھی فیس بک فرینڈ لسٹ کی پرکھ کر ڈالی یقین جانیئے جہاں
کچھ بے اعتبار لوگ سامنے آئے تو وہاں ہی کچھ بھروسے مند دوستوں میں بھی
اضافہ ہوا ،ہوا کچھ یوں کے ہماری ایک بہت پیاری دوست کی طبیعت ناساز ہوگئی
ہم بھی دن رات کام کرنے کے باعث تھکن کے شکنجے میں تھے ہم نے سوچا کیوں نا
اپنی دوست سے تھوڑا ہنسی مذاق کرکے خود کو اور دوست کو ذہنی سکون دیا جائے
ہم نے مذاق اپنی پیاری دوست کے ساتھ کیا خبر سب کو کرد ی ارے ایسا کرنا بھی
ضروری تھا کیونکہ لکھاری ہونے کے ساتھ ساتھ سوشل ورکر ہونے کے باعث ہماری
فرینڈ لسٹ میں دن با دن اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے اسکے پیش نظر ہم نے کچھ
دوستوں کی پرکھ بھی کرلینی چاہی تو جناب ہم کسی حد تک کامیاب ہی ٹھہرے کچھ
کم ظرف سامنے آئے اور اللہ کا شکر ہے ہم اُن کی گہری دوستی سے بچ گئے اور
اللہ کا احسان ہے اچھے دوستوں میں اضافہ بھی ہوا ۔صاحبو !سہی کہتے ہیں
بیوقوف دوست سے دانا دشمن بھلا۔دوستی ایک مقدس امانت ہے لیکن آج کے دور میں
دوستی کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔کم ظرف لوگ دوستی کرتے ضرور ہیں صرف اپنی غرض
کیلئے اور اپنی لالچ کے لیے ،لوگ دوستی کے مقدس نام کو بدنام کر رہے ہیں ۔کوئی
جگہ بری نہیں ہوتی انسان خود احتیاط کرے ۔کالج ہو یا گھر شہر ہو یا فیس بک
ہر جگہ اچھے برے لوگ ہوتے ہیں ۔ایک ہی کالج میں ایک بچہ پاس اور دوسرا فیل
ہو جائے تو ذ مہ داری کالج کی نہیں ہوتی برا کالج نہیں ہوتا۔اسی طرح بری
فیس بک نہیں ہو سکتی اس کا برا ستعمال انسان خود کرتا ہے ہلکا پھلکا مذاق
اپنے دوستوں کے ساتھ کہیں بھی کسی بھی جگہ کیا جاسکتا ہے جس سے کسی کا
نقصان نہیں بلکہ کسی کے ہونٹوں پہ تبسم کا ذریعہ بنے نا کہ کسی کی تذلیل کا
باعث بنے فیس بک پہ فیک ائی ڈی بنا کر کسی کو دھوکہ دیناغلط ہے انسان اپنی
پہچان خود بناتا ہے اور دوست ہمارا آئینہ ہوتے ہیں اچھے لوگوں کا فرض بنتا
ہے جگہ شہر ماحول کو بہتر کریں اور جو لوگ برائی یا انتشار پھیلانے کے
مرتکب بنتے ہیں ان سے کنارہ کشی کریں ناکہ شہر ،فیس بک ،کالج جیسی جگہوں کو
برا کہیں۔ہاں مگر احتیاط کرناخود اپنا فرض ہے۔ا س لیے کسی بڑے نقصان سے
بچنے کے لیے ضروری ہے کہ بروقت دوست دشمن کی پہچان کرلی جائے جو لوگ
خوشامدی کا کم عمری پھل کھانے کے عادی ہوتے ہیں انکے دوستی کے باغیچہ میں
خزاں کی عمر اکثر طویل ہوا کرتی ہے۔ ہمیشہ برے دوستوں کی دوستی سے
بچو!کیونکہ وہ تمھارا تعارف بن جاتے ہیں ۔ جس طرح دوست ہمارا تعارف ہوتے
ہیں ایسے ہی دوست کے الفاظ دوست کا تعارف ہوتے ہیں اسلیئے دوست کا انتخاب
سوچ سمجھ کر کریں ۔اچھے دوست قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور برے دوستوں سے
تنہائی بہتر۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہوآمین |