دلچسپیاں - مغالطہ (دوسرا حصہ)

فرض کریں کہ آپ کا کسی پہلوان سے جھگڑا ہونے والا ہے۔ اب یہ جانتے ہوئے کہ پہلوان سے مار اچھی خاصی پڑ سکتی ہے، آپ ارد گرد کسی میرے جیسے کمزور بندے کو تلاش کرتے ہیں اور یہ کہتے ہوئے اُس کی ٹھکائی شروع کر دیتے ہیں کہ "تمہاری حرکتیں بھی اِس پہلوان جیسی ہی ہیں!"۔

بحث کی دنیا میں ہم بعض اوقات ایک اصل اعتراض یا دعوے کا سامنا کرنے کی بجائے اُس کا ایک کمزور سا ورژن تیار کر لیتے ہیں اور پھر اُس کمزور ورژن کو پچھاڑ کر اپنے آپ کو فاتح ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِس مغالطے کو انگریزی میں "سَٹرا مَین فیلیسی" کہا جاتا ہے اور اردو میں مَیں اِسے "کمزور خیالی دشمن" کا نام دینا چاہوں گا۔ مثال کے لئے دیکھتے ہیں کسی سیاستدان انکل کو جو اِس فَن میں پی ایچ ڈی ڈگری رکھتے ہیں (کسی اصل کردار سے مماثلت ایک حسنِ اتفاق ہو گا )

"میرے مخالفین کہتے ہیں کہ میں نے پاور پراجیکٹس میں کرپشن کی ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو آج آپ کے گھروں میں وافر بجلی نہ ہوتی!"

اب اِس نعرے کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں

- مخالفین کا اصل دعوی : آپ نے پاور پراجیکٹس میں کرپشن کی۔
- مخالفین کے اصل دعوے کا کمزور ورژن : آپ نے پاور پراجیکٹس میں کرپشن کی اور اِس کی وجہ سے آج بھی بجلی کی شدید قلت ہے۔
- کمزور دعوے کا جواب : بجلی کی شدید قلت ختم ہو چکی ہے، سو کرپشن والا دعوی بودا ہے۔

سیاستدان انکل نے اصلی دعوے کا جواب دینے کی بجائے ایک کمزور ورژن اختیار کِیا اور اُس کا جواب دے کر یہ دکھانے کی کوشش کی کہ یہی اصل دعوے کا جواب ہے۔ کمزور ورژن میں ظاہر ہے بنیادی کمزوری یہ مفروضہ ہے کہ کرپشن کرنے سے پراجیکٹس مکمل طور پر بیٹھ جاتے ہیں اور فوری نتائج نہیں ملتے۔ پر حقیقت میں ایسا کُچھ ضروری نہیں۔ مثلاََ یہ ہو سکتا ہے کہ پراجیکٹس کے اخراجات غلط طور پر زیادہ دکھائے گئے ہوں۔ یہ زائد رقم قوم کی جیب سے یا قوم کے بچوں پر زائد سودی قرضوں کی صورت میں پوری کی جائے گی۔
Ibnay Muneeb
About the Author: Ibnay Muneeb Read More Articles by Ibnay Muneeb: 54 Articles with 68785 views https://www.facebook.com/Ibnay.Muneeb.. View More