تضاد

فرانس کا واقعہ اور ہمارا ردِ عمل ۔۔۔۔۔۔ اور ہماری سوچ و تضاد
پاکستان سے لوگ یورپ آتے ہیں امریکہ کینیڈا جاتے ہیں ۔ گھر والے قرض لے کر گھر کی عورتیں اپنا زیور بیچ کر اپنے بیٹوں اور شوہروں کو پردیس بھیجتی ہیں کئی رستے میں مارے جاتے ہیں ۔ باقی برسوں محنت کرتے اپنی زندگی سیٹ کرنے کے لیے ۔ جو بھی یہاں آتا ہے اس کا مقصد یہاں تباہی مچانا نہیں ہوتا ایک بہترین مستقبل اور پاکستان میں اپنے گھر والوں کو سپورٹ کرنا ہوتا ہے ۔ جب بھی کو ئ دھشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے تو ان سب لوگوں کو نفرت اور ہر طرح کے ری ایکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے لوگ فرانس کے واقعے کے بعد جن لوگوں نے اپنی ڈی پیز فرانس کے پرچم کے ساتھ لگائے ہیں انھوں لعن طعن کر رہے ہیں -جتنے بھی لوگ فرانس کا پرچم لگا رہے ہیں ان کا مطلب یہ ہر گز نہیں انھیں پاکستان یا اسلام سے محبت نہیں ۔ اس کا صرف ایک مقصد ہے وہ دھشت گردوں کے ساتھ نہیں ۔

جن کے دل میں اسلام کا درد جاگا ہوا ہے پاکستانیت جن میں کھوٹ کھوٹ کر بھری ہوئ ہے ۔ روزانہ کسی نا کسی اسلامی ملک میں درجنوں لوگ مر رہے ہیں وہ کیا کرتے ہیں ؟؟ پاکستان میں ھزارہ کمیونٹی کے ھزاروں لوگ مارے گئے کیا ہوا ؟؟ درباروں مزاروں مساجد میں بے گناہ مارے گئے تو یہی لوگ صفائ پیش کرتے نظر آتے ہیں یہ کس وجہ سے کر رہے ہیں تب صرف صفائ دیتے نظر آتے ہیں - مذمت کرنے کی بھی توفیق نہیں ملتی ۔ اور اگر ان کا یا ان کے بیٹوں کو یورپ اور امریکہ کا ویزہ مل جاتا ہے تو خوشی سے لڈو بانٹتے نظر آتے ہیں -

ٹی وی پر خبر آرہی ہے دوسری جنگِ عظیم کے بعد فرانس میں پہلی بار اتنے لوگ اتنے لوگ مارے گئے ہیں - سارا یورپ ایک ساتھ اکھٹا کھڑا ہے - مسلم امہ کا شور مچانے والے کب اور کہاں اکھٹے ہوئے تھے ایک محلے کی مسجد میں لوگ مارے جاتے ہین تو فرقہ دیکھ کر افسوس کرتے ہیں - مگر چاہتے ہیں دنیا ہمارے دکھ کو محسوس کرے جب ہم خود اپنے دکھ کو محسوس نہیں کرتے تو دنیا کو کیا پڑی ہے کتنے ملک تباہ ہو گئے مسلم امہ کیا ایک ساتھ کھڑی ہوئ کہ اگر کسی مسلم ملک کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھا تو ہم ایک ہیں -

یہ دکھ نا قابلِ برداشت ہے لوگ فرانس کے دکھ میں دکھی کیوں ہو رہے ہیں - جب تک تضاد ختم نہیں ہوں گے ہم مار کھاتے رہیں گے -
sadia saher
About the Author: sadia saher Read More Articles by sadia saher: 41 Articles with 36013 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.