کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار کی
تعداد پیغمبروں کی بتائی جاتی ہے لیکن یہ کوئی نہیں بتاتا کہ پیغمبروں کی
یہ تعداد اصل میں لوگوں کو ملی کہاں سے جبکہ قرآن مجید میں پیغمبروں کی
کوئی حتمی تعداد نہیں بتائی گئی ہے اور جو لوگ کم و بیش ایک لاکھ چوبیس
ہزار کی تعداد بتاتے ہیں وہ اصل میں دیکھا جائے تو حضرت یونس علیہ السلام
کی قوم کی بتائی گئی ہے جس کے بارے میں الله تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ " اور
ہم نے اسے لاکھ آدمیوں کی طرف بھیجا بلکہ زیادہ " اس سے ہم یہ تخمینہ تو
لگا سکتے ہیں کہ الله تعالیٰ نے یونس علیہ السلام کو جن لوگوں پر پیغمبر
بنا کر بھیجا ان کی تعداد ایک لاکھ یا اس سے کچھ زیادہ ہو سکتی ہے جس کو ہم
زیادہ سے زیادہ سوا لاکھ تک اندازہ لگا سکتے ہیں لیکن جہاں بات پیغمبروں کی
تعداد کی آتی ہے تو اس کے لیے ایسا کوئی واضح اشارہ نہیں ملتا جس سے ہم
پیغمبروں کی تعداد کے بارے میں کوئی تخمینہ لگا سکیں دوسرے معنوں میں اگر
یہ کہا جاۓ کہ اصل میں لوگ یونس علیہ السلام کی قوم کی تعداد کو پیغمبروں
کی تعداد میں گڈ مڈ کر دیتے ہیں تو غلط نہیں ہوگا اسی تناظر میں کچھ آیات
کا ترجمہ پیش خدمت ہے پھر بھی اگر کوئی اور کوئی مظبوط دلیل اس معاملہ میں
سامنے لا سکتا ہے تو مجھے انتظار رہیگا
سورہ الصفت - ٣٧ - ----------- آیات # ١٣٩ تا ١٤٨
اور بیشک یونس پیغمبروں میں سے ہے - جب کہ بھری کشتی کی طرف نکل گیا - تو
قرعہ ڈالا تو ڈھکیلے ہووں میں میں ہوا - پھر اسے مچھلی نے نگل لیا اور وہ
اپنے آپ کو ملامت کرتا تھا - تو اگر وہ تسبیح کرنا والا نہ ہوتا - ضرور
اسکے پیٹ میں رہتا جس دن تک لوگ اٹھائے جائیں گے -پھر ہم نے اسے میدان پر
ڈال دیا اور وہ بیمار تھا - اور ہم نے اس پر کدو کا پیڑ اگایا - اور ہم نے
اسے لاکھہ آدمیوں کی طرف بھیجا بلکہ زیادہ - تو وہ ایمان لے آئے تو ہم نے
انھیں ایک وقت تک برتنے دیا
سورہ النساء - ٤ - ---------------- آیات # ١٦٣ تا ١٦٥
بیشک اے محبوب ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی جسے وحی نوح اور اسکے بعد
پیغمبروں کو بھیجی اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور
انکے بیٹوں اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کو وحی کی
اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی - اور رسولوں کو جن کا ذکر آگے ہم تم سے
فرما چکے اور ان رسولوں کو جن کا ذکر تم سے نہ فرمایا اور الله نے موسیٰ سے
حقیقت میں کلام فرمایا - رسول خوشخبری دیتے اور ڈر سناتے کہ رسولوں کے بعد
الله کے یہاں لوگوں کو کوئی عذر نہ رہے اور الله غالب حکمت والا ہے
سورہ المومن - ٤٠ -- ----------------- آیات # ٧٧ -- ٧٨
تو تم صبر کرو بیشک الله کا وعدہ سچا ہے تو اگر ہم تمہیں دکھا دیں کچھہ وہ
چیز جس کا انھیں وعدہ دیا جاتا ہے یا تمہیں پہلے ہی وفات دیں - بہر حال
انھیں ہماری ہی طرف پھرنا ہے اور بیشک ہم نے تم سے پہلے کتنے رسول بھیجے جن
میں کسی کا احوال تم سے بیان فرمایا اور کسی کا احوال نہ بیان فرمایا اور
کسی رسول کو نہیں پہنچتا کہ کوئی نشانی لے آئے بے حکم خدا کے پھر جب الله
کا حکم آئے گا سچا فیصلہ فرما دیا جائے گا اور باطل والوں کا وہاں خسارہ |