جعلی تصاویر٬ جعلی اکاؤنٹس٬ جعلی کرنسی یا پھر جعلی ڈگری
جیسی لاتعداد اشیا آپ نے دیکھ رکھی ہوں گی یا پھر ان کے بارے میں سن رکھا
ہوگا لیکن کیا آپ نے ایسے شہروں یا قصبوں کے بارے میں سنا ہے جو دیکھنے میں
حقیقی لیکن مکمل طور پر جعلی یا پھر مصنوعی ہوں- جی ہاں مختلف مقاصد کے
حصول کے لیے دنیا میں کئی جعلی یا مصنوعی شہر یا گاؤں تعمیر کیے گئے ہیں-
اور یہ مقامات دیکھنے میں بالکل حقیقی مقامات سے مشابہہ ہوتے ہیں-
|
Artificial village for
testing driverless cars
یہ مصنوعی گاؤں رواں سال جولائی میں تعمیر کیا گیا ہے اور یہ مکمل طور پر
مصنوعی ہے- یہ گاؤں بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کے تجربات کے لیے
تعمیر کیا گیا ہے- اس گاؤں میں ہر شے موجود ہے جس میں 32 ایکڑ پر پھیلی
سڑکیں٬ پیدل چلنے والوں کے لیے راستہ٬ اسٹریٹ لائٹس٬ سگنلز پول اور عمارات
وغیرہ شامل ہیں- اس کے علاوہ یہاں چورنگیاں٬ سرنگیں اور ملٹی لین بھی تعمیر
کی گئی ہیں- ان تمام تعمیرات کا مقصد بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کا
ہر پہلو سے جائزہ لینا ہے تاکہ انہیں جب حقیقی دنیا میں لایا جائے تو کسی
قسم کے نقصان کا اندیشہ نہ ہو- |
|
Replica of Paris, fool German pilots in
WWI
پہلی جنگِ عظیم کے دوران فوج نے جرمنی پائلٹوں کو دھوکہ دینے کے لیے پیرس
سے مشابہہ ایک شہر تعمیر کیا جو کہ اصلی پیرس کے جیسا دکھائی دیتا تھا- اس
شہر کی تعمیر کا مقصد یہ تھا کہ جرمن فوجی نقلی شہر کو اصلی شہر کے دھوکے
میں نشانہ بنائیں اور یوں اصلی شہر محفوظ رہ سکے- یہ شہر پیرس کے مرکز سے
15 میل کے فاصلے پر تعمیر کیا گیا- دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں اسی طرح
عمارات٬ اسٹیشن اور الیکٹرک لائٹس نصب کی گئیں جیسے کہ اصلی شہر میں تھیں-
یہ شہر کی ایک پرائیوٹ فرم نے لکڑی کی مدد سے تعمیر کیا-
|
|
Fake city to practice combating terrorism
جنوری 2014 میں امریکی آرمی نے 300 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ایک مکمل طور
مصنوعی قصبہ تعمیر کیا- یہ شہر ورجینیا میں جنگی مشقوں کی تربیت کے لیے
تعمیر کیا گیا- یہ قصبہ 5 منزلہ ایمبیسی٬ ایک بینک٬ ایک اسکول٬ زیرِ زمین
سب وے٬ ٹرین اسٹیشن٬ مسجد٬ فٹبال اسٹیڈیم اور ہیلی کاپٹر لینڈنگ زون پر
مشتمل تھا- اس پروجیکٹ پر 96 ملین ڈالر کی لاگت آئی-
|
|
Mysterious fake town on the North Korean
border
1953 میں شمالی کوریا میں Kijong-dong نامی ایک گاؤں تعمیر کیا گیا جو کہ
دیگر قصبوں کی مانند دکھائی دیتا تھا- جیسے دیگر علاقوں میں اسکول٬ اسپتال
اور گھر تعمیر کیے جاتے ہیں یہاں بھی سب کچھ ویسا ہی تھا لیکن سب کچھ حقیقت
نہیں تھا- یہ گاؤں سخت تناؤ والی شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی سرحد پر
تعمیر کیا گیا- بعض حلقوں نے اسے “ پروپیگینڈا گاؤں“ قرار دیا کیونکہ ان کا
ماننا تھا کہ یہ گاؤں جنوبی کوریا کے جاسوسوں کو دھوکہ دینے کے لیے تعمیر
کیا گیا ہے- شمالی کوریا کا دعویٰ تھا کہ یہ 200 رہائشی آباد تھے تاہم
مشاہدے میں یہ ثابت ہوا کہ اس گاؤں میں کسی قسم کی انسانی زندگی کے آثار
نہیں پائے گئے-
|
|
California airport
جنگِ عظیم دوئم کے دوران کیلیفورنیا کے Lockheed Air Terminal جو کہ اب Bob
Hope Airport کہلاتا ہے کو جنگی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے ایک عجیب و
غریب قدم اٹھایا گیا- حکومت نے اس مکمل ائیرپورٹ کو جالی( Net ) سے ڈھک دیا
تاکہ جب یہاں سے دشمن کے جنگی جہاز گزریں تو وہ اسے شہری علاقہ سمجھیں- یہ
اتنا آسان نہیں ہے جتنا آپ سمجھ رہے ہیں- اس جگہ باقاعدہ شہری ماحول پیدا
کیا گیا٬ یہاں تک کہ پودے بھی اگائے گئے اور اس جگہ مکمل طور پر ڈیزائن کیا
گیا- اس کام کے لیے ہالی ووڈ کے بہترین ڈیزائنرز٬ پینٹرز٬ آرٹ ڈائریکٹرز٬
کارپینٹرز اور لائٹنگ کرنے والے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں-
|
|
Fake Nevada town for testing atomic
weapons
1955 میں 14 جوہری دھماکوں کے تجربات کے لیے نویڈا صحرا میں ایک پورا
مصنوعی قصبہ تعمیر کیا گیا- اس قصبے میں 2 ڈبل اسٹوری عمارات٬ 3 سنگل
اسٹوری اسٹرکچر٬ الیکٹرک ٹرانسفارمر اسٹیشن٬ ریڈیو اسٹیشن اور کچھ کاریں
بھی موجود تھیں- حیران کن طور پر دھماکوں کے نتیجے میں ایک گھر کو بہت
معمولی نقصان پہنچا- یہ گھر اسٹیل کی دھات سے تیار کیا گیا تھا- ان تجربات
کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ جوہری دھماکے مختلف نوعیت کے مکانات اور عمارات
کو کتنا اور کس طرح نقصانات پہنچاتے ہیں-
|
|
Fake town for copyright trap and became
real
Agloe ایک ایسا مصنوعی شہر تھا جو 1930 میں صرف نقشہ نگاری کے لیے وجود میں
آیا اور حقیقی طور پر اس کا کوئی وجود ہی نہیں تھا- لیکن حیران کن طور پر
کب اس نے حقیقت کا روپ دھار لیا کوئی نہیں جانتا- دراصل نقشہ تیار کرنے
والوں نے اسے نقشے میں صرف مختلف تجربات کے لیے شامل کیا جیسے کہ دریاؤں کے
موڑ کو جانچنا٬ پہاڑوں کی بلندی کی ترتیبی اور شہر کے مختلف اختتام کا
اندازہ لگانا وغیرہ- نقشے میں یہ مقام جنرل ڈرافٹنگ کمپنی کے Otto G.
Lindberg اور ان کے اسسٹنٹ Ernest Alpers نے ایجاد کیا- لیکن جب ان دونوں
نے اسی مقام کے ساتھ Rand McNally کا تیار کردہ نقشہ دیکھا تو یہ اسرار
کرتے رہ گئے کہ ایسا دنیا میں کوئی مقام موجود ہی نہیں اور ان کا خیال ہے
کہ یہ نقشہ ان کے نقشے کی نقل کر کے تیار گیا ہے- تاہم Rand نے ان نقشہ
نگاروں کو اس مقام پر بھیجا جو کہ نقشے میں Agloe کے نام سے نشان زدہ تھا
اور اس جگہ واقعی ایک جنرل اسٹور کی عمارت موجو تھی جس کا نام بھی Agloe ہی
تھا-
|
|