کمپنی کی مشہوری کے لیے

روزنامہ جنگ اخبار کی ایک اہم خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے عافیہ صدیقی کا کیس خارج کر دیا جبکہ جسٹس سردار رضا نے لاپتہ افراد کے کمیشن کا سربراہ بننے سے انکار۔

لیجیے جناب مادر پدر آزادی اسی لیے مانگی تھی کہ کمپنی کی مشہوری بھی ہوتی رہے اپنے عہدے بھی مل جائیں اپنی تنخواہیں اور مراعات لاکھوں روپے ماہانہ پر پہنچ جائیں اور عوام مرتی ہے تو مرتی رہے واہ بھئی واہ آزاد عدلیہ اور عوام کی باتیں کرنے والوں کیا کہنے تمہارے۔

پاکستان کی آزاد عدلیہ یعنی سپریم کورٹ آف پاکستان نے عافیہ صدیقی کو امریکی جیوری سے سزا یافتہ قرار دیتے ہوئے کیس خارج کردیا (انا اللہ و انا الیہ راجعون : بے شک ہم اللہ کا مال ہیں اور اسی کی طرف واپس جانا ہے)

افسوس ناک امر یہ سامنے آیا کہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے جج جسٹس (ر) سردار رضا نے لاپتہ افراد کے کمیشن کا سربراہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کا مطلب کیا لیا جائے کیا یہ کہ اگر کسی منافع بخش ادارے یا کسی اہم ادارے کا سربراہ بنایا جائے (جیسے بھگوان داس کو چپڑی روٹی ملی تو عہدہ قبول اور رضا صاحب کو باسی روٹی ملی تو انکار) تو چونکہ پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑھائی میں ہوگا اسلیے ملک و قوم کے عظیم تر مفاد میں ایسی ذمہ داریاں بخوشی قبول کرلی جائیں اور جہاں صرف ملک و قوم کا مفاد ہو اور کوئی منافع نا ہو تو انکار کر دیا جائے ایسی فضول ذمہ داریوں کو سنبھالنے سے۔

کیا اسی آزاد عدلیہ کے نعرے لگا رہے تھے لگانے والے اب کیوں منہ میں انگلیاں ڈالے بیٹھے ہیں وہ ڈھکوسلے انصاف کے علمبردار جو اپنی مرضی کے ججز کے تو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے کو صحیح اور قابل معافی اور اپنے مخالفین کے اسی عمل کو گناہ عظیم یا کم از کم آئین کی سنگین خلاف ورزی سمجھتے تھے۔

اور اب تو عدلیہ بحالی مہم کے سرکردہ رہنماؤں یعنی اعتزاز احسن اور اکرم شیخ کے درمیان ٹگ آف وار جو ہورہی ہے اس سے دونوں کو کوریج بھی خوب مل رہی ہے یعنی کمپنی کی مشہوری کے لیے۔

افسوس صد افسوس کہ عوام مہنگائی اور محرومی کی چکی میں پس رہے ہیں اور بااختیار اداروں اور لوگوں کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ عوام کی توجہ مہنگائی اور محرومی سے ہٹانے کے لیے کیا کچھ ڈرامے کیے جائیں کہ جس سے عوام مہنگائی کا شکار بھی رہے اور آئینی مسئلے مسائل اور پیچیدگیوں میں الجھی رہے ۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495198 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.