بھارتی سرزمین پر نام نہاد سیاست دان کملیش تلواڑی کی شانِ رسالت میں ہرزہ سرائی

وہی ہوا ناء جس طرح کے بیج نریندر مودی نے بھارت میں مسلمانوں اور نچلی ذات کے انسانوں کے لیے بوئے ہیں اُسی طرح کا نتیجہ سامنے آرہا ہے۔ ایک بدبخت شخص جس کا نام کلمیش تواڑی ہے نے اِس طرح کی ہرزہ سرائی کی ہے کہ شائد کائنات کے بدترین شخص کی خباثت بھی شرم محسوس کر رہی ہو۔ ربیع الاول کی مبارک ساعتوں میں جبکہ پوری دنیا کے مسلمان فخر انسانیت نبی آخر ﷺ کا میلاد منا رہے ہیں۔ اِس مبارک ساعت میں بھارت میں شانِ رسالت ﷺ میں جو گستاخی کی گئی ہے۔اُس کی مذمت کے لیے الفاظ کم پڑ گئے ہیں۔ ہر چوتھے مہینے نبی پاکﷺ کی شان پاک میں گستاخی کا ارتکاب کرکے یہودی و نصاریٰ اور بدبخت ہندو مسلمانوں کی روحوں کو چھلنے کرتے ہیں اور توحید سے آشنائی دینے والی ہستی نبی پاکﷺ کی شان پاک میں گستاخی کرکے اپنی خباثتوں کا کھلے عام تذکرہ کرتے ہیں۔ اسلام دین ہی سلامتی کا ہے۔ دین مصطفےٰ کریم ﷺ کا سب سے پہلا سبق یہ ہی ہے کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور نبی پاکﷺ اﷲ کے آخری نبی ہیں۔یہ اعلان اِن کفار کے دلوں میں مونگ دلتا ہے کہ توحید کی خالص آشنائی کی وجہ سے اِنکی نام نہادلوٹ کھسوٹ جس کو یہ مذہب کا نام دیتے ہیں اُس پر زد پڑتی ہے۔ اِس لیے دکانداری چمکانے کے خواہشمند اپنی خواہشوں کو مذہب کا نام دیتے ہیں۔ خود بدبخت کلمیش تلوڑای جو کہ ہندو ہے یہ ہی ہندو تین کروڑ سے زائد خدا رکھتے ہیں ، گائے سے لے کر سانپ تک ہر شے کو انھوں نے اپنا محبود بنایا ہوا ہے۔ اِس لیے کائنات کے ایک خالق سے ملوانے والی ہستی جناب سرورکائنات نبی پاکﷺ سے تو اِنھیں بیر ہی بیر ہے۔ہم کب کہتے ہیں کہ ساری دنیا مسلمان ہوجائے۔ ہم کب ہندووں عیساؤں یہودیوں کے پیچھے لٹھ لے کر پڑئے ہوئے ہیں کہ وہ مسلمان ہوجائیں۔ برصغیر پاک و ہند میں اسلام پھیلانے کا سہرا اولیائے اکرام کے سر ہے ۔ جنہوں نے ہمیشہ محبت امن دوستی کا سبق دیا اور اِن کی خانقاؤں میں شاہ وگدا سب فیض لیتے رہے۔ ہر مذہب کا ماننے والا اِن بزرگانِ دین کے حسن سلوک سے خود بخود اسلام کی جناب راغب ہوا۔ حتی کہ ہندوستان میں ہزاروں سالوں سے برہمن ہندووں کے ہاتھوں ظلم وستم کا شکار شودروں اور دیگر نچلی ذات کے انسانوں نے اسلام قبول کرکے سکھ کا سانس لیا۔امن دوستی کا جو سبق اﷲ پاک اور نبی پاکﷺ کی جانب سے اُمت کو دیا گیا ہے اُس کا مقصد ہی ہے کہسب انسان قابل احترام ہیں۔ اِسی لیے تو نبی پاکﷺ نے فرمایا کہ میں رحمتِ عالم ہوں اُس میں کوئی تخصیص نہیں کہ اُن کی رحمت صرف مسلمانوں کے لیے ہے بلکہ وہ تو رحمت عالم ہیں کائنات کے تمام انسانوں چرند پرند کائنات کی ہر شے کے لیے رحمت نبی پاکﷺ ہیں۔رب پاک نے کائنات میں نظام زندگی کو عدل پر قائم رکھنے کے لیے بزرگ ترین ہستی وجہ تخلیق کائنات اشرف الاانبیاء حضرت محمد ﷺ کو مبعوث فرمایا یوں معاشرئے میں ہر طرح کی اونچ نیچ کی تفریق،ظلم و زیادتی سے جنم لینے والے مسائل سب کا حل اﷲ پاک نے اپنے نبی پاکﷺ عطا فرمایا ۔اور نبی پاک ﷺ نے اﷲ پاک کے حکم سے جو کہا وہ کر دیکھایا۔نبی پاکﷺ کی ساری زندگی کا مرکز ومحور انسان کی بھلائی ہے۔ اور یوں اِس چند روزہ زندگی کا حاصل اگر ہے تو وہ اﷲ پاک کے نبی پاکﷺ کی اطاعت ہے۔ اﷲ پاک نے اپنی آخری کتاب میں فرمادیا کہ نبی پاکﷺ تمھیں جس کام سے روکیں روک جاؤ اور جس کام کا حکم دیں وہ کرو۔اِس لیے اگر ہم میلادِ مصطفی ﷺ کی خوشیوں کا حقیقی ثمر چاہتے ہیں تو اُس کے لیے ہمیں نبی پاک ﷺ کی ہستی کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں کا مرکز و محور بنانا ہوگا۔لوٹ مار، دھوکہ دہی، چوری، جھوٹ شراب زنا سود جتنی بھی معاشری بیماریاں ہیں اُن سے چھٹکارا حاصل کرنے کا واحد ذریعہ نبی پاکﷺ کے پیغام پر عمل کرنے سے ہے۔ لیکن ہندو معاشرئے میں جس میں برہمن جو کہ صرف کل آبادی کا 9% ہے۔ اَِس کا مطلب ہے کہ نریندر مودی کے ملک میں صرف نو فی صد انسان ہیں۔باقی سب چھوت چھات۔پاکستانی عوام خاص طور پر وکلاء برادری کے جذبات اِس حوالے سے بہت ہی زیادہ مشتعل ہیں۔اِس حوالے سے راقم نے بطور مسلمان اور شریک چیئرمین ہیومین رائٹس کمیٹی لاہور ہائی کورٹ بار ایک مراسلہ بنام ٹی ایس ٹھاکر نے ارسال کیا ہے۔ راقم نے اِس حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ کملیش تلوڑای کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 431611 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More