قارئین محترم سچی بات تو یہ ہے۔یہ ہمارے اپنے اعمال کی آز
مائش ہے۔جیسا کہ سرکار دوعالم ﷺ کی حدیث مبارکہ ہے۔جس قوم میں زنا عام ہو
جائے،نماز،روزہ ترک کر دیں،حلال اور حرام میں تمیز نہ کریں موسیقی کا رواج
عام ہو جائے اورانصاف کا دامن چھوڑ دیں۔تو پھر اﷲ تعالیٰ ایسی قوم
پرطوفان،آندھی اور زلزلوں جیسی آفات سے عذاب نازل کرتا ہے۔اس میں کوئی شک
نہیں اﷲ کی ذات ہر چیز پر قادر ہے اسے اپنی مخلوق سے بہت زیادہ پیار
ہے۔لیکن اس کی گرفت بھی بہت مضبوط ہے ۔جب انسان حد کراس کر جاتا ہے۔تو اﷲ
پاک ایسی آفات سے نوازتا ہے۔جس طرح آج کے زلزلے کی مثال ہم سب کے سامنے
ہے۔اس زلزلے کی شدت آٹھ اعشاریہ ایک تھی ۔یہ بہت خوفناک منظر تھا۔ہر طرف
قیامت صغریٰ برپا تھی۔اس وقت ہر آدمی کی زبان پر کلمہ طیبہ اور استغفار کا
ورد جاری تھا۔سن۲۰۰۵ کے زلزلے سے اس زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی۔۲۰۰۵ کے
زلزلے میں اسی ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے۔اس زلزلے میں ابھی تک۲۵۰ افراد
لقمہ اجل بنے ہیں۔اور ایک ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔سب سے زیادہ
اموات خیبر پختون خواہ میں ہوئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پیر کی دوپہر دو بج
کر نو منٹ پر زلزلہ آیا۔زلزلے کا دورانیہ دو منٹ رہاشانگلہ میں سب سے زیادہ
ہلاکتیں ہوئیں،اس قدرتی آفات نے سب سے زیادہ متاثر خیبر پختون خواہ کو
کیا۔ہم نے دس سال میں دو بد ترین زلزلے دیکھ لیے لیکن ہمارے رویے میں ذرا
بھر بھی تبدیلی نہیں آئی۔کاش ہمارے مسلمانوں کے اندر یہ سوچ کب آئے
گی۔زلزلہ حقیقت آپ کی زندگی میں ایک گھڑی کا جھٹکا ہو تا ہے۔اس ایک جھٹکے
سے کافی لوگ سلجھ جاتے ہیں۔اور کچھ لوگوں کا ضمیر مردہ کر دیتا ہے۔۔ایسی
قدرتی آفات سے محفوظ رہنے کے لیے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ نے
قرآن پاک کی سورۃ ہود (۱۱) کی آیت ۵۶ تجویز فرمائی ہے۔محترم قاریئن یہ بہت
خوفناک زلزلہ تھا انڈیا میں بھی اس کے جھٹکے محسوس کیے گئے لیکن وہاں پر
نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی یہ پاکستان کی تاریخ کا بد ترین زلزلہ
تھا اس قدرتی آفات سے ابھی تک ۲۵۰ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ایک ہزار سے
زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔اﷲ پاک سے دعا ہے جو لوگ ہلاک ہوئے ہیں اﷲ پاک ان کو
جوارے رحمت میں جگہ دے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔جو لوگ
زخمی ہوئے ہیں ان کو کامل عاجلہ شفا عطا فرمائے۔سب سے پہلے تو میں پاکستان
آرمی کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جو ہر مشکل وقت میں پاکستانی عوام کا ساتھ
دیتی ہے۔اس قدرتی آفات کے بعدہمارے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف صاحب
نے پاک آرمی کے جوانوں اور افسروں کو چوکنا کر دیا کہ آپ اپنی سر گرمیاں
تیز کر دیں اور کسی کا انتظار نہ کریں،اور اسی وقت وہاں پہنچ جائیں جس جگہ
پر کیجولٹیاں ہوئی ہیں۔اس کے بعد ہمارے وزیر اعظم نواز شریف صاحب نے نہایت
دلیری اور جرات کا مظاہرہ پیش کیا جواسوقت امریکہ کے دورے میں تھے۔وہاں سے
انتظامیہ کو ہدایات کی ہے کہ بروقت جو ہلاک ہوئے ہیں انکی حوصلہ افزائی کی
جائے اور جو لوگ زخمی ہوئے ہیں ان کے علاج میں کسی طرح کی کسر نہ چھوڑی
جائے۔ان کو ہر سہولت میسر کی جائے۔ اور راولپنڈی بحریہ کے سربراہ ملک ریاض
نے بھی اس مشکل وقت میں بھر پور ساتھ دیا۔اﷲ پاک ان تمام لوگوں کی کاوش
قبول فرمائے۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف صاحب نے بھی جو لوگ ہلاک ہوئے
ہیں ان کے لیے پانچ پانچ لاکھ کا اعلان کیا۔اور جو شدید زخمی ہوئے ہیں ان
کے لیے ایک ایک لاکھ کا اعلان کیا ہے۔دوسری بھی تمام سیاسی جماعتوں نے اس
مشکل گھڑی میں اپنے غم زدہ بھائیوں کا ساتھ دیا۔اور قارئین محترم آخر میں
ایک اور واقعہ عرض کرتاجاؤں۔ایک دفعہ خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق ؓمسجد نبوی
میں تشریف فرما تھے۔بعض جگہ میں یہ بھی ہے کہ جنگ احد کے پہاڑ تھے بہر حال
زلزلہ آیا۔تو آپ ؓ نے زمین پر درہ مارا اور فرمایا اے زمین چلتی کیوں ہے
کیا عمر ؓ تجھ پر انصاف نہیں کر رہا ہے۔آج تک پھر مدینے میں زلزلہ نہ
آیا۔لیکن یہاں پر شدید زلزلے کے بعد بھی کہیں انصاف نظر نہیں آرہا ہے۔میری
تو یہ دلی دعا ہے۔اﷲ پاک ایسی قدرتی آفات سے محفوظ فرمائے۔اور ہر مسلمان
بھا ئی کو اپنی حفظوں و امان میں رکھے آمین۔اﷲ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ |