صاحبزادہ عطاالمصطفیٰ نوریؒ۔المصطفیٰ ویلفیر سوسائٹی کے روح رواں ہم سے جُدا ہوئے
(Mian Muhammad Ashraf Asmi, Lahore)
وطن پاک کی بنیادوں میں شہیدوں کا لہو ہے
اور اِن شہدا کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ کے لیے رب کائنات نے قرار دیا ہے۔
پاکستان کا وجود ایک ایسی نعمت ہے کہ حالیہ دنوں میں مودی سرکار کی جانب سے
جس طرح پاکستان کے خلاف زہر اُگلا گیا۔اُس سے نظریہ پاکستان کی حقانیت اور
اِس طرح واضح ہوئی کہ نئی نسل کو بھی پتہ چلا کہ سرحدیں ختم کرنے کی باتیں
کرنے والے کسی طور بھی آزادی کی نعمت کو سمجھ نہیں پائے۔ اولیا ء اکرام کا
فیضان پاکستان اور پاکستان میں عشق رسولﷺ کی علمبردار انجمن طلبہ ء اسلام
سے وابستگان زندگی کے ہر ہر شعبہ میں اپنی خدمات انجام دئے رہے ہیں۔سماجی
فلاح کے حوالے سے جناب حاجی حنیف طیب، جناب ڈاکٹر ظفر اقبال نوری، جناب
غلام مرتضیٰ سعیدی، جناب حمزہ مصطفائی ، جناب معین نوری،جناب افتخار غزالی،
جناب ریاض الدین نوری،جناب طاہر انجم، جناب قاسم مصطفائی جناب عبدالرزاق
ساجد و دیگر احباب نے زندگی کا مشن ہی فلاح و بہبود رکھا ہے۔ ایسے میں ایک
بہت ہی متحرک شخصیت جناب عطا المصطفیٰ نوری آف فیصل آباد جو اب ہم میں نہیں
رہے ،کی تھی۔ جناب عطا المصطفیٰ نوری نے المصطفی ویلفیر سوسائٹی کے پلیٹ
فارم سے سماجی فلاح و بہبود کے حوالے سے بہت کام کیا۔ اُنھوں نے نے سیلاب
زدگان زلزلہ زدگان کے لیے عظیم خدمات انجام دیں۔فیصل آباد میں اُن کا ادارہ
جامعہ قادریہ عظیم علمی درسگاہ ہے۔ راقم کے ساتھ کئی مرتبہ اُن کی ملاقات
رہی۔ وہ بہت اعلیٰ کردار کے مالک تھے۔ اور اُنھوں نے اپنی زندگی خلق خدا کی
خدمت کے لیے وقف کی ہوئی تھی۔ پاکستان بھر میں سڑکوں پہ درود شریف لکھے
ہوئے بورڈ جو لگے تھے وہ جناب نوری صاحب کی ہی کاوش تھی۔ وہ چینل 92 کے
اسلامک افیرز کے ہیڈ تھے۔ جب بھی رمضان المابرک کا مہینہ ہوتا تو پی ٹی وی
پر اُن کے خوبصورت لیکچرز نشر ہوتے۔ اُن کی زندگی کے شب و روز فلاح انسانیت
کے لیے وقف تھے۔ اُن کا ادراہ جامعہ قادریہ فیصل آباد فلاحی سرگرمیوں کا
مرکز تھا۔ پاکستان بھر بلکہ دنیا بھر کے احباب سے رابطے میں رہتے۔ انجمن
طلبہ ء اسلام انجمن اساتذہ پاکستان، المصطفیٰ ویلفیر سوسائٹی، مصطفائی
تحریک کے پروگراموں کے لیے اُن کاادارہ ایک مرکز کی حثیت رکھتا تھا۔ محبت
کے ساتھ پروگرام کرنے کی نہ صرف اجازت دیتے بلکہ قیام و طعام کا وسیع
انتظام بھی فرماتے یوں اہلسنت کی سرگرمیوں کے لیے وہ ایک سایہ شجر تھے۔اُن
کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پورا نہ ہوسکے گا۔لیکن اُن کے فلاحی و
دینی کاموں کو جاری رکھنے کے لیے اُن کے احباب اُن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے
اُن کے کام کو جاری رکھیں گے ۔ لیکن پورا ملک ایک شیفق ہستی ایک عظیم فلاحی
شخصیت ایک عالم دین ایک عظیم عاشق رسول ﷺ سے مرحوم ہوگیا ہے۔ اﷲ پاک جناب
نوری صاحب کے درجات بلند فرمائے اور اُن کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا
فرمائے۔عالم کی موت عالم کی موت ہے۔
|
|