کاشف میر،وادی کشمیر کا بہادر اور دلیر صحافی
(Yasir Rafique, Rawalpindi)
|
تیرے قلم پہ تیرے لب و
لہجے پہ ناز ہے
کاشف میر تیرے انداز بیاں پہ ناز ہے
اگر وادی کشمیر میں نظر دوڑاؤں تو ایک جوان پر خلوص اور دلیر شخصیت پر ضرور
نظر جاتی ہے جس کا تعلق قلم سے ہے ادب سے ہے صحافت سے ہے جو اپنے کام سے
لگاؤ بھی رکھتا ہے جو صحافت کو اپنا مشن سمجھتا ہے اور مشن کی پاسداری کرتے
ہوئے حقیقت کو سامنے لاتا ہے۔ جس کانام خواجہ کاشف میر ہے جس کا تعلق کشمیر
کے انتہائی خوبصورت علاقے راولاکوٹ سے ہے۔میں صحافت کا ادنیٰ طالبعلم ہوں
اور ایک طالبعلم کی حیثیت سے متعدد بار کوشش کی کہ کاشف میر کی شخصیت پر
لکھوں اس کے صحافتی انداز بیاں کو خراج تحسین پیش کروں لیکن کچھ وقت کی کمی
اور کچھ مصروفیت آڑے آئی لیکن آج ساری مصروفیت ترک کر کے لکھ رہا ہوں میں
ذاتی طور پر کاشف میر سے صرف ایک بار ملا ہوں اور اس شخصیت سے متاثر ہوا
ہوں ۔ فرنٹ لائن، کنٹرول لائن کے حالات ،کشمیر میں تعلیم کے مسائل ،غریب
لوگوں کی مجبوریاں اور کشمیر کے سیاستدانوں کی کرپشن پر مبنی کہانیاں یہ سب
کچھ بیان کرنا آسان نہیں۔ سیاستدانوں کے الزامات اور دھمکیوں کو ہنس کر ٹال
جانا بڑا مشکل ہوتا ہے میر صاحب آپ نے میں جھکا نہیں میں بکا نہیں کو سچ کر
دکھایا ۔صحافی کا کام سچ اور حقیقت کوسامنے لانا ہوتا ہے اور مال بنانا یا
دوسروں سے رقم بٹورنا نہیں اور میر صاحب آپ نے قلم کی طاقت اور زبان کے
انداز سے سچ اور حقیقت کو سامنے لایا اور انشاءالله لاتے رہیں گے۔ انتہائی
سادگی اور لگن سے ہمیشہ صاف اور شفاف خبریں تلاش کرنا اورمکمل تحقیق کرنا
آپ کابہترین فن ہے ۔ کشمیر تحریک آزادی کے دشمنوں کو آپ نے بھرپور طریقے سے
بے نقاب کیا اور وہ جو غیر ممالک میں مختلف غیر ملکی نیوز چینلز پر بیٹھ کر
بھارتی راگ الاپ رہے تھےاور پروپیگنڈہ کر رہے تھے میر صاحب آپ نے ایک
کشمیری کاحق اداکرتے بہادری سے ان کا مقابلہ کیا اور ان کی زبان خاموش کر
دی۔ کاشف میر اس تحریر کا مقصد آپ کی تعریفوں کےپل باندھنا نہیں بلکہ آپ کی
ہمت بلند عزم اور جذبہ صحافت کو خراج تحسین اور سلام پیش کرناہے ۔ میر صاحب
آپ مخلص بھی ہیں اور محنتی بھی۔کشمیر اور پاکستان میں نوجوان صحافی کو جس
طرح کچھ لوگ بلیک میلر اور چور بنا رہے ہیں لہذا آپ ایسے لوگوں کے خلاف
آواز اٹھائیں اور نوجوان صحافیوں کو راہ راست پر لائیں۔ میر صاحب آپ ٹی
وی،اخبارات کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی متحرک ہیں اور تمام تر لوگوں کو بر
وقت خبریں پہنچاتے ہیں جو ایک مثبت اقدام ہے۔
جناب خواجہ کاشف میر صاحب آپ انشاءالله آنے والے وقتوں میں اپنا نام پیدا
کریں گے ۔ میں آپ کی صحافتی محنت اور جذبے کی قدر کرتے ہوئے آپ کے لیے
دعاگو ہوں کہ آپ ہمیشہ سچ اور حق کےلیے لڑتے رہیں اور کامیابیاں آپ کے قدم
چومتی رہیں۔ تحریر کا اختتام اس شعر کے ساتھ ۔
ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خُدا پر ہو
طلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے |
|