ایک نوجوان
(پیر آف اوگالی شریف, khushab)
ایک نوجوان سے ہمیشہ مشک و عنبر کی خوشبو مہکتی تھی، اس کے کسی متعلق نے اس سے کہا کہ آپ ہمیشہ اتنی عمدہ ترین خوشبو میں معطر رہتے ہیں- اس میں کتنا پیسہ بلاوجہ خرچ کرتے رہتے ہیں؟ |
|
ایک نوجوان سے ہمیشہ مشک و عنبر
کی خوشبو مہکتی تھی، اس کے کسی متعلق نے اس سے کہا کہ آپ ہمیشہ اتنی عمدہ
ترین خوشبو میں معطر رہتے ہیں- اس میں کتنا پیسہ بلاوجہ خرچ کرتے رہتے ہیں؟
اس پر نوجوان نے جواب دیا کہ میں نے زندگی میں کوئی خوشبو نہیں خریدی اور
نہ ہی کوئی خوشبو لگائی- سائل نے کہا: تو پھر یہ خوشبو کہاں سے کیسے مہکتی
ہے؟ نوجوان نے کہا کہ یہ ایک راز ہے جو بتلانے کا نہیں-
سائل نے کہا: آپ بتلا دیجیے شاید اس سے ہم کو کوئی فائدہ ہو-
نوجوان نے اپنا واقعہ سنایا- کہ میرے والد صاحب تاجر تھے گھریلو سامان
فروخت کرتے تھے، میں ان کے ساتھ دوکان میں بیٹھا تھا، ایک بوڑھی عورت نے
آکر کچھ سامان خریدہ اور والد صاحب سے کہا کہ آپ لڑکے کو میرے ساتھ بھیج
دیجیے تاکہ میں اس کے ساتھ سامان کی قیمت بھیج دوں- میں اس بوڑھی عورت کے
ساتھ گیا تو ایک نہایت خوبصورت گھر میں پہنچا اور اس میں ایک نہایت خوبصورت
کمرے میں ایک مسہری پر ایک نہایت خوبصورت لڑکی موجود تھی- وہ مجھ کو دیکھتے
ہی میری طرف متوجہ ہوئی کیونکہ میں بھی نہایت حسین ہوں- میں نے اس کی خواہش
پوری کرنے سے انکار کیا تو اس نے مجھے پکڑ کر اپنی طرف کھینچا، فورا اللہ
پاک نے میرے دل میں یہ بات ڈال دی- میں نے کہا مجھے قضائے حاجت کیلئے بیت
الخلاء جانے کی ضرورت ہے- اس نے فورا اپنی باندیوں اور خادموں سے کہا کہ
جلدی سے بیت الخلاء ان کے لئے صاف کر دو، میں نے بیت الخلاء میں داخل ہوکر
خود اجابت کرکے نجاست کو اپنے بدن اور کپڑوں پر مل لیا اور اسی حالت میں
باہر آیا- جب مجھے اس حالت میں دیکھا تو اس نے کہا: اسے فورا یہاں سے باہر
نکال دو! یہ مجنون ہے- میرے پاس ایک درہم تھا- میں نے اس سے ایک صابن خرید
کر نہر میں جاکر غسل کیا اور کپڑے بھی دھوکر پہن لئے اور میں نے یہ راز کسی
کو بتلایا نہیں- جب میں اسی رات میں سویا تو خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتے
نے آکر مجھ سے کہا کہ اللہ سبحان و تعالی کی طرف سے تم کو جنت کی بشارت ہے
اور معصیت سے بچنے کیلئے جو تدبیر تم نے اختیار کی تھی اس کے بدلے میں تم
کو یہ خوشبو پیش کی جارہی ہے- چنانچہ میرے پورے بدن پر وہ خوشبو لگائی گئی
جو میرے بدن اور کپڑوں سے ہر وقت مہکتی رہتی ہے جو آج تک لوگ محسوس کرتے
ہیں-"الترغیب والترہیب"حضرت علامہ عبداللہ بن اسعد یافعی رحمۃ اللہ علیہ |
|