پاکستان میں گزشتہ چند دنوں کے دوران سوائن فلو سے متاثرہ
افراد کے متعدد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 15 سے زائد افراد اس خطرناک
بیماری کا شکار ہو کر اپنی جان بھی گنوا چکے ہیں- اگرچہ فی الحال سامنے آنے
والے تمام کیسز صوبہ پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اگر احتیاط نہ کی گئی تو
یہ بیماری ملک کے دیگر شہروں میں بھی پھیل سکتی ہے- اس بیماری سے بچاؤ کے
لیے ضروری ہے کہ ملک کا ہر فرد سوائن فلو کے بارے میں مکمل معلومات رکھتا
ہو- آئیے ہم آپ کو urdukuwait کے توسط سے بتاتے ہیں کہ سوائن فلو سے کیسے
بچا جاسکتا ہے؟ اس کی کتنی اقسام ہیں اور کونسی احتیاطی تدابیر اپنانا
انتہائی ضروری ہیں-
|
|
سوائن فلو بیماری H1N1 وائرس سے ہوتی ہے. یہ وائرس انسان میں ڈروپلیٹ
انفکشن سے پھیلتا ہے. یعنی وائرس متاثرہ شخص کے چھینکنے، کھانسنے، ہاتھ
ملانے اور گلے ملنے سے یہ بیماری پھیل سکتی ہے. وائرس کا انکیوبیشن پیریڈ 1
سے 7 دن تک کا ہوتا ہے. یہ وائرس سخت اور ٹھوس جگہ پر 24 سے 28 گھنٹے زندہ
رہتے ہیں. یہ وائرس کپڑوں میں 8 سے 12 گھنٹوں تک اور ٹشو پیپر میں 15 میں
15 منٹ تک اور ہاتھوں پر 30 منٹ تک زندہ رہ سکتا ہے. اگر اس دوران کسی اور
کے ذریعے یہ چیزیں آئیں تو خطرہ بڑھ سکتا ہے. اس بیماری کو تین کیٹیگری میں
تقسیم کیا گیا ہے.
کیٹیگری- اے:
اے کیٹیگری کے مریضوں کو عام سردی زکام کی علامات جیسی تکلیف ہوتی ہے. ان
کو سردی زکام و تکلیف کے مطابق دوائی دے کر گھر پر آرام کرنے کی صلاح دی
جاتی ہے.
کیٹیگری – بی:
بی کیٹیگری میں ایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے، جن کو تیز بخار (100 ڈگری یا
اس سے اوپر)، گلے میں خراش، کھانسی، ہاتھ پاؤں سر درد و قے یا اسہال کی
تکلیف ہو. اس کے علاوہ ‘بی’ کیٹیگری میں ہائی رسک ‘کی علامات والےافراد
جیسے- 05 سال تک عمر کے بچوں کو، 65 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ، حاملہ
خواتین اور پھیپھڑوں، دل، جگر، گردوں، ذیابیطس، کینسر، وغیرہ جیسی لمبی
بیماریوں والے مریضوں کو رکھا گیا ہے. اس میں مریضوں کو ان کی اصل بیماری
کے ساتھ سوائن فلو (ایچ 1 این 1) علاج ٹیمی فلو دے کر مریض کو گھر پر آرام
کرنے کی صلاح دی جاتی ہے.
|
|
کیٹیگری – سی:
‘سی’ کیٹیگری کے مریضوں میں ‘بی’ کیٹیگری کے مریضوں کی علامات کے ساتھ ساتھ
سانس لینے میں دشواری، سینے میں درد، بلغم کے ساتھ خون آنا، ناخن نیلے پڑنا
وغیرہ علامات ہوتے ہیں. “سی” کیٹیگری کے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کر کے
سوائن فلو (ایچ 1 این 1) کا علاج ٹیمی فلو و دیگر اور بیماری کے مطابق علاج
کیا جاتا ہے. ان مریضوں کی سوائن فلو (ایچ 1 این 1) کی جانچ کے لئے تھروٹ
سواب لیکر لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے.
سوائن فلو کی ابتدائی علامات:
ناک کا مسلسل بہنا، چھینک آنا، ناک بند ہونا.
بدن میں درد یا اکڑن محسوس کرنا.
سر میں خوفناک درد.
کف اور کولڈ، مسلسل کھانسی آنا.
نیند نہ آنا ، بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس ہونا.
بخار ہونا، دوا کھانے کے بعد بھی بخار کا مسلسل بڑھنے.
گلے میں خراش ہونا اور اس کا مسلسل بڑھتے جانا.
|
|
احتیاطی تدابیر
احتیاط علاج سے بہتر ہے لہذا درج ذیل احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لا کر اس
مرض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
٭…کسی بھی قسم کی انفیکشن خصوصاً وائرل انفیکشن کے تدارک اور داخلی مزاحمت
و مدافعت بڑھانے کیلئے کسی بھی قسم کی گوبھی لہسن٬ پیاز٬ ترش پھل٬ لیموں٬
مالٹا٬ سنگترہ وغیرہ٬ ٹماٹر٬ ادرک٬ کالی مرچ٬ زنک والی غذائیں مثلاً گندم٬
مچھلی اور گوشت وغیرہ کو اپنی روز مرہ خوراک میں شامل کریں۔
٭…اپنے ہاتھوں کو باقاعدہ کسی صابن سے دھوئیں۔لیکویڈ سوپ کا استعمال وائرس
کو پھیلنے سے بچانے کا اچھا طریقہ ہے۔ اگر آپ ایسے علاقے میں ہیں جہاں اس
وباء کے پھیلنے کے امکانات ہیں، یا ایسے لوگ ہیں جو حال ہی میں بیرون ملک
کا سفر کر کے لوٹے ہیں تو پھر احتیاطی تدابیرپر عمل کرنا مزید ضروری
ہے۔جہاں وباء پھیلی ہو وہاں پر ڈسپوزایبل ماسک کا استعمال بھی فائدہ مند ہے
۔
|
|
٭…چھینکتے یا کھانستے وقت کسی رومال یا ٹشو پیپر کو استعمال کریں اور
استعمال کے فوراً بعد اسے ضائع کر دیں اور ہاتھوں کو فورا ً لیکویڈ صابن سے
دھو لیں۔
٭…اگر آپ گھر سے باہر ہیں اور صابن سے ہاتھ نہیں دھو پائے ہیں تو اس دوران
خصوصا ً اور ویسے بھی اپنے منہ، آنکھوں اور ناک کو ہاتھ یا انگلیاں لگانے
سے پرہیز کریں کیونکہ ان جگہوں سے وائرس کے جسم میں داخلے کا امکان زیادہ
ہے۔
٭…زیادہ تر غیر ملکی سفر میں رہنے اور اکثر پبلک ٹیلیفون، ریسٹورنٹس یا
پبلک مقامات پر عام استعمال کی چیزیں استعمال کرنے والے افراد کو وائرل
انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس سلسلے میں شدید ضرورت ہو تو اپنے پاس
wipes ضرور رکھنا چاہئے اور اپنے ہاتھوں اور چہرے کو wipes سے اچھی طرح صاف
کریں۔ |