وطن انسانیت کے دشمنوں نے بدھ کے روز چار
سدہ یونیورسٹی میں خون کی ہولی ایک بار پھر کھیل دی ۔ ابھی پاکستانیوں کے
زخم بھرے بھی نہیں تھے کہ دشمنان پاکستان نے امن کو تباہ کر دیا ۔ماؤں کی
گودیں کھالی ہوئیں تو بھائی بہنوں سے بچھڑ گئے۔ ایک بار پھر ہمارے دلوں کو
غم زدہ کر دیا ۔دشمنو ں نے چار سدہ میں باچا یونیورسٹی میں حملہ کر کے ایک
بار پھر پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے مذموم مقاصدمیں کس حد تک جا سکتے ہیں ۔یونیورسٹی
کے اس ہول ناک واقع میں پچیس کے قریب لوگ شہید ہو گے اور تقریباً پچاس کے
قریب لو گ زخمی ہوئے ہیں ۔ جب دہشت گردوں نے یونیورسٹی پر حملہ کیا تو اس
وقت یونیورسٹی میں تین ہزار کے قریب سٹوڈنٹس موجود تھے اور یونیورسٹی میں
منعقدہ ایک مشاعرہ کے لئے تقریباً تین سو کے قریب لوگ مہمان آئے ہوئے تھے ۔
حملہ آوریونیورسٹی کے گیسٹ ہاؤ س میں چھپے ہوئے تھے ۔اور وہیں سے یونیورسٹی
میں داخل ہوئے ۔ حملے کے دوران طلباء کلاسوں اور لڑکیاں اپنے ہوسٹل میں
موجود تھیں ۔
حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی عمریں سولہ سے بیس سال کے قریب بتائی جاتی
ہیں ۔ حملہ آوروں نے سویلین لباس پہن رکھا تھا ۔ اس حملے کی ذمہ داری پشاور
آرمی سکول کے ماسٹر مائند عمر منصور نے قبول کر لی ہے ۔
اس دہشت گردحملے میں بہت سے گھروں سے آہ ہوپکار نکلی۔ بہت سے گھر اجڑ گے ۔
بہت سی مائیں اپنے لخت جگر سے محروم ہو گئیں ۔ بہت سے بھائی اپنے پیاروں سے
جدا ہو گے ۔ بہت سے بچے اپنے ابو سے جدا ہو گے ۔ اس حملہ نے پاکستان کے ہر
فرد کو سوگوار کر دیا ہے وطن عزیز کا بچہ بچہ اپنے ان معصوم بھائیوں کے
ساتھ ہے۔ اور ان کو خراج تحسین پیش کر رہیں کہ انہوں نے آج ظلم کو شکست دی
۔ اور خود ہمیشہ کے لئے امر ہو گے ۔ آج ملک کے نوجوانوں میں ان معصوم بچوں
کی شہادت کے آنسو بھرے ہوئے ہیں ۔ اور ان کو سلام پیش کر رہے ہیں ۔ کیونکہ
ان معصوم بچوں نے ظلم کے خلاف اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
مسلہ یہ نہیں کہ یہ کس نے کیا ہے اورکس نے کروایا ہے ۔ سب سے بڑا مسلہ یہ
ہے کہ پاکستان کے امن کو آخر کیوں تباہ کیا جا رہا ہے ۔ ہماری انٹیلی جینس
دنیا کی سب سے بڑی ٹیم ہے ۔ ہم کو معلوم ہو بھی جاتا ہے مگر ہم اس پر
کنٹرول نہیں کر پاتے ۔ آخر کیوں ۔میں تو آج ضرور یہ کہوں گا کہ بھارتی آرمی
چیف نے آخر انتقام لے ہی لیا۔ اگر دیکھا اور سمجھا جائے تو اس خوف ناک واقع
کی کڑیاں پٹھان ایئربیس حملے کی طرف جا کر ملتی ہیں ۔ بھارتی آرمی چیف نے
چند دن پہلے جو دہشت پھرا بیان دیا تھا ۔ یہ اس کی ہی کارستانی ہے ۔ آرمی
چیف شاید بھول رہے ہیں کہ پٹھان ایئر بیس حملے میں کسی پاکستانی کے ملوث
ہونے کے ثبوت نہیں ملے ۔ میں تو آرمی چیف کو بس اتنا ضرور کہوں گا۔ کہ
اگراس ارادے سے پاکستان کا امن تباہ کروگے ۔اور اپنا خون ٹھنڈا تو پھر یہ
تمہاری بھول ہے ۔ بھارتی آرمی چیف ہم جانتے ہیں کہ آپ پاکستان کا امن تباہ
کرنے کے لئے کس حد تک جا سکتے ہو۔ اور اب تو ہم نے دیکھ ہی لیا کہ آپ کتنے
اچھے انسان ہیں ۔ اور کس حد تک گر سکتے ہو۔ یہ خون کی ہولی شروع کر کے آپ
نے اچھا نہیں کیا ۔ اس کی قیمت آپ کو چکانا پڑے گی ۔
وزیر اعظم پاکستان نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے نوجوانوں اور
پاکستانیوں کو پیغام دیا ہے کہ دہشت گرد ہمارے تعلیمی اداروں پر حملے کر کے
ہمیں تعلیم سے دور نہیں رکھ سکتے ۔ ہم دہشت گردی کا خاتمہ کر کے دم لیں گے
اور نوجوان نسل کو ایک اچھا پرامن پاکستان دیں گے ۔اور نوجوان نسل کو روشن
مستقبل سے مایوس نہیں ہونے دیں گے۔جائے وقوع سے دہشت گردوں کے شواہد اکھٹے
کیے جا رہیں ۔ دشمنوں سے خون کے ایک ایک قطرے کا حسا ب لیں ۔ دشمن کب تک
ہمارے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ۔ایسا کرتے رہیں گے ۔ ہم بھی زندہ قوم
ہیں اور امن کے لئے کسی بھی اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ پاکستان کو
امن کا گہواہ اور ایک خوشحال مستحکم ملک بنا کر دم لیں گے ۔ چاہئے ہمیں
کتنی ہی معصوم جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑے ۔
دشمن ہمارے ارادوں کو کمزور نہ سمجھے ۔ ہم پاکستانی ان سے حساب ضرور لیں گے
اورانشاء اﷲ ایک دن جیت ہماری ہی ہو گی ۔ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا۔
|