عبداللہ امانت محمدی کے اقوال دوسری قسط
(Abdullah Amanat Muhammadi, Kasur)
لوگوں کو گالیوں کی بجائے دعائیں دو کیونکہ
ہدایت گالیوں سے نہیں دعاؤں سے ملتی ہے۔
اچھی بات کرنے والا نہ کرنے والے سے بہتر ہے اور بری بات کرنے والا نہ کرنے
والے سے بد تر ہے۔
جو فائدہ سمجھنے کا ہے وہ یاد کرنے کا نہیں۔
اصلاح کرنے پر بے وقوف ہی برا مانتے ہیں۔
کسی بڑے شخص کی خامی ، خامی ہوتی ہے اچھائی نہیں۔
برائی میموری کے ساتھ ساتھ مائنڈ سے بھی نکالو !
جاہل سے بحث جہالت ہے۔
کوئی آپ کے سامنے غلط بات کرنے سے کترائے تو سمجھ لو کہ آپ پر اللہ پاک کی
خاص رحمت ہے۔
زیادتی کرنے والے کے ساتھ زیادتی ہو کر رہتی ہے۔
جو کہتا ہے کہ :"میرے والدین نے میرے لیے کچھ نہیں بنایا وہ جھوٹ بولتا ہے۔"
علم اتنا آسان کہ آپ چند حرفوں سے ہزاروں لفظ بنا سکتے ہو۔
جو دوسروں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتا ہے سب اسے بے وقوف سمجھتے
ہیں۔(جاری ہے)
جو بے ایمانی سے امیر بن سکتا ہے وہ ایمانداری سے امیر ترین بن سکتا ہے۔
اگر موت کے بعد زندگی نہ ہوتی تو شاید میں دنیا کا بد ترین شخص ہوتا۔
برے کو نہیں برائی کو ختم کرو۔
اپنی اصلاح کرو کسی کے اصلاح کرنے سے پہلے۔
کاہلی ناکامی کی پہلی سیڑھی ہے۔
صدقہ امیر بننے کا شارٹ کٹ راستہ ہے۔
بیویاں پیار کے لیے ہیں مار کے لیے نہیں۔
جو آپ کے سامنے دوسروں کی خامیاں بیان کرتا ہے وہ یقیناًدوسروں کے سامنے آپ
کی خامیاں بیان کرتا ہو گا۔
عبادت روح کی غذا و دوا ہے۔
کسی میں کوئی خوبی دیکھنا چاہتے ہو تو اسے کہو :"تم میں یہ خوبی اچھی لگتی
ہے۔"
اللہ کی طرف بلانے میں شرمندگی کی بجائے خوشی محسوس کرو۔
ہر شخص کو ترقی کا موقع ملتا ہے لیکن عقل مند ہی اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
|
|