اب تک سیلفی کے شوق یا جنون نے کئی نوجوانوں کی جان تو لی
ہی تھی لیکن اب اس جنون نے ایک ڈولفن کو بھی اپنا شکار بنا لیا- جی ہاں
ارجنٹینا کے ساحلِ سمندر پر چند افراد نے ڈولفن کے ساتھ سیلفی لینے کے لیے
اسے سمندر سے ہی باہر نکال لیا-
یہ تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ
سانتا تریستا شہر کے ساحلِ سمندر پر ایسی ڈولفن کو تھامے کھڑے ہیں جس کی
نسل خاتمے کے خطرے سے دوچار ہے جبکہ وہاں ایک ہجوم اکھٹا ہوچکا ہے-
|
|
سوشل میڈیا کی صارفین کی جانب سے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ جانوروں کی نسل تو ختم ہوسکتی ہے لیکن لوگوں
کی بےوقوفیاں کبھی ختم نہیں ہوسکتیں-
فرانسسکانا نامی ڈولفن کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے اور ماہرین کے مطابق اب
یہ صرف 30 ہزار ہی رہ گئی ہیں-یہ دنیا کی سب سے چھوٹی ڈولفن ہے اور صرف
ارجنٹینا، برازیل اور یوراگوئے کے سمندرویں میں ہی پائی جاتی ہے۔
اس واقعے کی جاری کی جانے والی ویڈیو میں ایک شخص کو ڈولفن کو سمندر سے
نکالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے تاہم تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ڈولفن
زندہ تھی یا مردہ-
|