آج پاکستان کو وجودمیں آئے 68سال کا ایک
طویل عرصہ گزر چکا ہے مگر آج بھی ہم ایک قوم بن کر پاکستان کے حالات بہتر
نہیں بنا سکے ۔ پاکستان کو اس وقت بے روزگاری ،دہشت گردی، لوڈشیڈنگ ،مہنگائی
جیسی بیماریوں نے ہر طرف سے گھیرا ہوا ہے ۔ ان تمام وجوہات سے نکلنے کے لئے
ہر شخص کسی نہ کسی کام اور جال میں پھسا ہو ا ہے تاکہ وہ اپنے حالات بہتر
بنا سکے ۔ عام انتخابات 2013سے پہلے ہمارے ملک کے تمام سیاستدانوں نے اپنے
اپنے جلسوں میں عوام کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کیا کچھ نہیں کیا ۔کسی نے
نیا پاکستان بنانے کا خواب سنایا،تو پھر کسی نے بے روزگاری اور مہنگائی کا
خاتمہ کرنے کے وعدے کیے،کسی نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کو ختم کرنے لئے
عوامی حمایت حاصل کرنے کے خواب دیکھائے۔مگر اب وہ وعدے کہاں ہیں کب وہ وفا
ہوں گے ۔ اب تو وہ سیاست دان اپنے حلقوں میں بھی نہیں ملتے ۔آخر کب تک یہ
چھوٹے وعدے اور عوام کے ساتھ ناانصافی ہوتی رہے گی ۔ اس ملک پاکستان کے
اندرونی اور بیرونی حالات اس قدر کشیدہ ہو چکے ہیں کہ اب ہمارے ملک کے وزیر
اعظم بھی محفوظ نہیں ۔آخر کیوں ۔۔۔۔۔! اگر ہمارے ملک کے وزیر اعظم محفوظ
نہیں تومیں اور ہماراپاکستان کیسے محفوظ ہے ۔ بس اب میں تو اتنا ہی کہوں
گاکہ یہ سب حالات ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کے پیدا کیے ہوئے ہیں ۔ بے
روزگاری ،غربت ،مہنگائی کی جو بدترین صورتحال ہے وہ کسی ڈھکی چھپی نہیں ۔ہم
سب جانتے ہیں کہ انسان خود تو بھوکا اور پیاسہ رہ سکتا ہے مگر اپنے بچوں کی
بھوک اس سے برداشت نہیں ہوتی ۔ وہ اپنے بچوں کو بھوک سے تڑپتا نہیں دیکھ
سکتا۔ پھر ایک ایسی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے جس سے وہ ہر جائز اور ناجائز
کام کرنے پر مجبور ہو جاتاہے ۔ اور جس سے ملک میں چوری ،ڈکیتی،نوسر بازی
جیسے جرائم جنم لینا شروع کر دیتے ہیں ۔ملک امن امان پیدا کرنے کے لئے پاک
فوج اپنا کردار احسن طریقہ سے سر انجام دے رہی ہے ۔ مگر پھر بھی ابھی ہمارا
ملک ان جرائم سے پاک نہیں ہوا۔ دن بدن قتل غارت ،نوسربازی ،چوری ڈکیٹی جیسے
جرائم میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے ۔ اور کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جن کو ایسے
کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے وسائل کی کمی اور بے روزگاری میں اضافہ کی
وجہ سے تنگ آکر اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لئے موت کو گلے لگا لیتے ہیں
۔ اور کبھی ایسی بھی صورت حال پیدا ہو جاتی کہ بیوی بچوں کو بھوکا دیکھ کر
لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔یہ تمام حالات تب ہی پیدا ہوتے ہیں
جب ہمارے حکمران امتیازی سلوک اور طریقہ کار کو بھول جاتے ہیں ۔ اگر تمام
لوگوں کو برابر کا انصاف میسر ہو ۔برابر کے وسائل میسر ہوں تو تب ممکن ہے
کہ ان حالات کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔
ایسی ہی صورت لوڈشیڈنگ کی ہے ۔ موجودہ حکومت کو تقریباً تین سال ہونے والے
ہیں مگر لوڈشیڈنگ جیسی بیماری ابھی بھی لاحق ہے ۔ موجودہ حکومت لوڈشیڈنگ کو
ختم کرنے کے لئے بہت سی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ بہت سے پاور پروجیکٹ ملک
میں لگائے جا رہے کچھ پروجیکٹ تو سیاست کی نظر ہو گئے ہیں کچھ پر کام چل
رہا ہے ۔ کچھ پروجیکٹ کرپشن کی نظر بھی ہو رہے ہیں ۔ نندی پور پاور پروجیکٹ
سے بہت سے امیدیں وابستہ تھیں کہ اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے سے پاکستان کے
کچھ اندھیروں میں اجالا ہو جائے گا ۔ مگر اب سے پروجیکٹ پر بھی کام رک چکا
ہے ۔ اور شواہد مل رہے ہیں اس پروجیکٹ کو کرپشن کھا رہی ہے ۔ ہماری موجودہ
حکومت کرپشن کو ختم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔ میں تو چاہتا
ہوں یہ کام اب پاکستانی غیور عوام کو سونپ دینا چائیے کہ وہ ان پروجیکٹ کی
حفاظت کریں ۔ اور ہمار ا فرض بھی بنتا ہے کہ ہم ایسے لوگوں کے خلاف آواز
بلند کریں ۔ جو ایسے منصوبوں میں کرپشن کر رہے ہیں ۔ ان کے خلاف آوازبلند
کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے ۔کیونکہ یہ ملک ہمارا ہے تم ہی پاسباں اس کے ۔
ان تمام مسائل کے خلاف جدوجہد کرنے کے لئے اب تمام پاکستانیوں مل کر اس ملک
کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے ۔ پاکستان کے ہر نوجوان کو چاہئے کہ دہشت گردی
کے خاتمہ کے پاک فوج کا ساتھ دیں ،قتل وغارت ،نوسر بازی،چوری ڈکیتی کے
خاتمہ کے پولیس اور ان تمام اداروں کا ساتھ دیں جو ایسے کام کو روکنے کے
لئے کام کر رہے ہیں ۔ اور جن اداروں میں کرپشن اور غریب عوام کو ان کا حق
نہیں مل رہا ایسے اداروں کے خلا ف اور ان اشخاص کے ساتھ جو ایسے کام میں
ملوث ہیں ان کے خلاف آوازبلند کرنے کی ضرورت ہے ۔ مہنگائی اور بے روزگاری
کے خاتمہ کے سٹاک ہولڈر ،اور ایسے تما م عناصر کے خلاف آواز بلند کرنے کی
ضرورت ہے جو مہنگائی اور بے روزگاری کو بڑھانے کے لئے غریب عوام کا قتل کر
رہے ہیں میرے پیارے پاکستانیوں اس ملک کو ہماری ضرورت ہے یہ بڑے بڑے
سیاستدان ،حکمران پاکستان کے ساتھ مخلص دیکھائی نہیں دیتے ۔ یہ سب تو کرسی
کے چکر میں پاکستان کا برا حال کر رہے ہیں ۔ پاکستان کو ایسے حالات میں ہر
پاکستانی کی ضرورت ہے ۔
ہم صدر، وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ اور پولیس کے ارباب اختیار سے گزارش کریں گے
کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور تما م پاکستانیوں کے
ساتھا ایک جیسا سلوک رکھا جائے ۔اور جہاں تک بے روزگاری اور غربت کا سوال
ہے ہمارے حکمران اگر ملک کے ساتھ مخلص ہو جائیں تو ہر چیز ناممکن کو ممکن
بنایا جا سکتا ہے اور اگر ایک آئے گا اور دوسرا جائے گا کا سلسلہ چلتا رہا
تو پھر حالت کو کنٹرول کرنا بھی مشکل ہو جائے گا ۔ اور پھر ہر گھر سے
خودکشیوں کے جنازے نکلتے رہیں گے ۔ ہم کو فکر ہے پاکستان کے ان بچوں کی جو
اس ملک کا مستقبل ہیں اور اس ملک کا سرمایہ ہیں ۔ حالات جیسے بھی پیدا ہو
جائیں ہم اس کا مقابلہ کریں گے اور ان حالات کو بہتری کی طرف لانے کے لئے
اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔کیونکہ پاکستان کسی کی جاگیر نہیں یہ
ہر پاکستانی غریب اور امیر کا ہے اور ہم کو اس سے پیار ہے اور ہم سب اس کی
حفاظت کریں گے ۔ |