دریتیم نبی امی محمد بن عبد اﷲ ﷺ کا مختصر تذکرہ
(Sajid Hussain Nadvi, India)
سلسلۂ نسب خاتم النبین محمد رسول اﷲ ﷺ
پدری نسب نامہ : محمد بن عبداﷲ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدمناف بن قصی بن
کلاب بن مرہ بن کعب بن لوئے بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن
خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان
مادری نسب نامہ :محمد بن آمنہ بنت وھب بن عبدمناف بن زھرہ بن کلاب کے بعد
دونوں نسب نامہ ایک ہی ہے ۔( تلقیح الفہوم ؍ سیرۃ النبی علامہ شبلی نعمانی
ؒ)
آپ ﷺ کے اسماء مبارکہ
یوں تو آپ ﷺ کے بہت سے اسماء ہیں لیکن یہاں پر صرف ا ن کا تذکرہ کیا
جارہاہے جو قرآن واحادیث میں مذکور ہیں ۔
محمد ، احمد ، حاشر ، عاقب ، مقفی ، ماحی ، خاتم النبین ، نبی الرحمہ، نبی
الملحمہ یا نبی الملاحم ، نبی التوبہ ، فاتح ، طہ ، یاسین ، عبداﷲ، رسول ،
نبی ، امی ، شاہد ، مبشر ، نذیر، داعی ، سراج منیر ، رؤف، رحیم ، مذکر ،
ہادی ﷺ۔(دلائل النبوۃج؍۱صفحہ ؍۱۶۰)
آپﷺ کی کنیت
آپ ﷺ کی مشہور کنیت ابوالقاسم ہے ۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے آپ کی کنیت
ابو ابراہیم رکھاتھا۔(تہذیب تاریخ دمشق)
رضاعی مائیں:
ابو لہب کی باندی ثوبیہ، حضرت حلیمہ سعدیہ۔
رضاعی بھائی بہن :
آپﷺ کے چار رضاعی بھائی بہن تھے ، جن کے نام یہ ہیں : عبداﷲ، انیسہ، حذیفہ
اورحذافہ جو شیما کے نام سے مشہور تھیں ،ان میں سے عبد اﷲ اورشیما کا اسلام
لانا ثابت ہے باقی کے حالات کے بارے معلومات نہیں ہے ۔(سیرۃ النبی شبلیؒ)
چچا : آپ ﷺ کے گیارہ چچا تھے ، حارث ، قُثم ، زبیر ، حمزہ، عباس ، ابو طالب
، عبد الکعبہ ، حَجْل، ضراراور غیداق، ان میں سے صرف حمزہ اور عباس (رضی اﷲ
عنہما) نے اسلام قبول کیا تھا ۔
پھوپھیاں : آپ ﷺ کی چھ پھوپھیاں تھیں ، صفیہ، عاتکہ ، برہ ، اُروی ، امیمہ
، اور ام حکیم ۔ان میں حضر ت صفیہ نے اسلام قبول کیا اور ہجرت بھی کی ، یہ
زبیر بن عوام رضی اﷲ عنہ کی والدہ محترمہ ہیں۔ عاتکہ کے بارے میں بھی روایت
ہے کہ انہوں نے بھی اسلام قبول کیاتھا ۔
ازواج مطہرات :
(۱) ام المؤ منین حضرت خدیجہ رضی اﷲ عنہا
(۲) ام المؤ منین حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اﷲ عنہا
(۳) ام المؤ منین حضر ت عائشہ صدیقہ بنت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہما
(۴) ام المؤ منین حضرت حفصہ بنت عمربن خطاب رضی اﷲ عنہما
(۵) ام المؤ منین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اﷲ عنہما
(۶) ام المؤ منین حضرت ام سلمہ ہند بنت ابی امیہ رضی اﷲ عنہما
(۷) ام المؤ منین حضرت زینب بنت جحشرضی اﷲ عنہا
(۸) ام المؤ منین حضرت جویریہ بنت حارث رضی اﷲ عنہا
(۹)ام حبیبہ رملہ بنت ابی سفیانرضی اﷲ عنہما
(۱۰)حضرت صفیہ بنت حیی بن اخطبرضی اﷲ عنہا
(۱۱)حضرت میمونہ بنت حارثرضی اﷲ عنہا
باندیاں: جہاں تک آپ ﷺ کی باندیوں کا معاملہ ہے تو مشہور یہ ہے کہ آپﷺ کی
دو باندیاں تھیں
(۱) ماریہ قبطیہ جنہیں مقوقس کے فرمانروائے مصر نے بطور ہدیہ آپ ﷺ کو
دیاتھا ۔
(۲) ریحانہ بنت زید جو یہود کے قبیلہ بنی نضیر یا بنی قریضہ سے تعلق رکھتی
تھیں ۔(الرحیق المختوم )
آپ ﷺ کی اولاد
آپ ﷺ کے تین لڑکے اور چار لڑکیاں تھیں :
لڑکے : (۱) قاسم (۲) طیب یا طاہر، یہ دونو ں حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ کی بطن
مبارک سے تھے (۳) ابرہیم یہ ماریہ قبطیہ کے بطن سے تھے ۔
لڑکیاں : (۱) حضرت زینب رضی اﷲ عنہاان کا نکاح ابو العاص بن ربیع سے ہواتھا
۔
(۲) رقیہ (۳) ام کلثوم رضی اﷲ عنہما یہ دونوں حضرت عثمان غنی رضی اﷲ عنہ کے
نکاح میں تھیں ، حضرت رقیہ کی وفات کے آپ ﷺ نے حضرت عثمان ؓ کا نکاح ام
کلثوم سے کرادیاتھا۔
(۴) حضرت فاطمہ رضی اﷲ عنہا یہ حضرت شیر خدا حضرت علی رضی اﷲ عنہ کی زوجیت
میں تھیں ۔
حج اور عمرہ :
آپ ﷺ نے ہجرت کے بعد چا ر عمرہ اور ایک حج یعنی حجۃ الوداع کیا ۔
غزوات نبی ﷺ :
محمد بن اسحاق ، ابو معشر ، موسی بن عقبہ اور ائمہ سیر ومغازی کے قول کے
مطابق آپ ﷺ کے غزوات کی تعد د 25ہے ، اور یہی مشہور ،انہوں نے فرمایا کہ آپ
ﷺ نے صرف نو جنگوں میں ہی قتال کیا وہ یہ ہیں، غزوہ بدر، احد ، خندق، بنی
قریظہ ، بنی مصطلق ، خیبر ، فتح مکہ ، حنین ، اور طائف ،
شاہان مملک جن کے نام آپ ﷺ کے خطوط روانہ کئے ۔
(۱) نجاشی شاہ حبش (۲) مقوقس شاہ مصر (۳) خسرو پر ویز شاہ فارس (۴) قیصر
شاہ روم(۵) منذر بن سادی (۶) ہوذہ بن علی صاحب یمامہ (۷) حارث بن ابی شمر
غسانی حاکم دمشق (۸) شاہ عمان۔ |
|