پگڑیاں اچھالنا اور دانت نکالنا

سید یوسف رضا گیلانی اور شاہ محمود قریشی کا قومی سیاست میں اہم کردار ہے۔ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے یہ دونوں حضرات بہت اہم عہدوں پر کام کرچکے ہیں، ایک پاکستان کی وزارتِ عظمیٰ تک پہنچے تو دوسرے خارجہ امور کے وزیر رہے۔ دونوں نے ایک دو مرتبہ پارٹی تبدیل کرنے کا ذائقہ بھی چکھا، دونوں ہی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور سلجھے ہوئے تجربہ کار سیاست دان ہیں۔ زبان وبیان پر دونوں کو بہت حد تک قدرت حاصل ہے، اگرچہ اس معاملے میں شاہ محمود قریشی کے پوائنٹ کچھ زیادہ محسوس ہوتے ہیں، تاہم یہ امر پیشِ نظر رہنا بھی ضروری ہے کہ گیلانی سرکار نے اپنے جیل کے دور میں ایک کتاب بھی تصنیف کی ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے صحافت میں ایم اے کر رکھا ہے، خاندانی پس منظر کی بنا پر صحافت کی بجائے سیاست میں آگئے، ان کے پاس سیاست میں کامیابیوں کی طویل فہرست ہے۔ شاہ محمود نے باہر سے تعلیم حاصل کی ،وہ نہایت متحرک سیاستدان ہیں۔ گزشتہ روز دونوں مذکورہ سیاستدانوں کا ایک ایک بیان شائع ہوا تو ان کی باتوں کے لفظی اور معنوی مطالب عجیب اور دلچسپ معلوم ہوئے۔ یوسف رضا گیلانی نے ایک تقریب سے خطاب میں نیب کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’․․․ نیب صاف ستھرے سیاستدانوں کی پگڑیاں نہ اچھالے․․․‘‘۔ نیب کے بارے میں وزیراعظم میاں نواز شریف کے بہاول پور میں دیئے ہوئے بیان کی بازگشت پوری قوت سے جاری ہے، ہر سیاستدان اور دانشور نے اپنے طور پر اس بیان پر تبصرہ کیا ہے۔

نیب پر آجکل ہر خاص وعام تبصرہ کرکے اس کارِ خیر میں اپنا حصہ ملا رہا ہے، خاص طور پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے نیب کو تنقید کا نشانہ ضرور بنایا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ پہلے پی پی کو نیب سے خطرات تھے توا ب شاید مسلم لیگ ن بھی اس کی گرفت میں آرہی ہے، ویسے بھی پی پی کو فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ سہنا پڑ رہا ہے، مختلف مخالفانہ بیانات کے باوجود نیب کے معاملے میں دونوں پارٹیوں نے ایک مرتبہ پھر ایک پیج پر ہونے کا ثبوت فراہم کردیا ہے۔ گیلانی کے بیان میں بہت گہرائی ہے، اور اس کے بہت سے پہلو ہیں، اس سے ایک تاثر تو یہ ابھرتا ہے کہ نیب تحقیق پر مبنی کرپشن کا سراغ لگانے کی بجائے پگڑیاں اچھالنے کا کاروبار کر رہا ہے، گویا اس کا کام احتساب نہیں بلکہ لوگوں کو ہراساں اور بے عزت کرنا ہے۔ دوسرا یہ کہ صاف ستھرے سیاستدانوں کی پگڑیاں نہ اچھالے، یعنی جو سیاستدان صاف ستھرے نہیں ہیں، ان کی پگڑیاں اچھال لی جائیں۔ چونکہ صاحب موصوف خود بھی نیب کی زد میں ہیں اس لئے نیب کے خلاف بیانات کے ریلے میں اپنا حصہ ملانے کا بہترین موقع تھا، جو گیلانی نے حاصل کیا ہے۔ صاف ستھرے سیاستدانوں میں یقینا گیلانی خود بھی شامل ہیں۔ پوری قوم کو معلوم ہے کہ وہ بہت صاف ستھرے کپڑے پہنتے ہیں ، وزارتِ عظمیٰ کے دور میں ان کے سوٹوں کی قیمت اَسّی لاکھ تک بھی بتائی جاتی تھی، ظاہر ہے اتنے قیمتی کپڑے پہن کر تو انسان صاف ستھرا ہی دکھائی دیتا ہے، دیگر سیاستدان بھی بظاہر تو بہت صاف ستھرے بن کر منظر پر آتے ہیں، نیب کا فرض ہے کہ ایک سابق وزیراعظم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے انہی سیاستدانوں کو ہاتھ ڈالے یا بس انہی کی پگڑیاں اچھالے جو صاف ستھرے نہیں رہتے۔

شاہ محمود قریشی چونکہ شاہ رکنِ عالم کے گدی نشین ہیں، وہ ایک عرصے سے سالانہ عرس کے موقع پر اپنے مریدوں سے خطاب کرتے آرہے ہیں، وہ الفاظ کا ذخیرہ رکھنے والے مقرر ہیں، انہوں نے بھی اپنے تازہ بیان میں نیب کو ہی موضوعِ بیان بنایا ہے، کہتے ہیں کہ ’’ ․․․ ن لیگ اور پی پی نیب کے ’’دانت‘‘ نکالنا چاہتی ہیں․․‘‘۔ دانت بھی محاورں میں استعمال ہونے والا اہم ہتھیار ہے، دانت نکالے بھی جاتے ہیں اور دکھائے بھی، پِیسے بھی جاتے ہیں اور کھٹے بھی کئے جاتے ہیں، اور بعض اوقات توڑے بھی جاتے ہیں۔ مگر قریشی صاحب نے جوشِ خطابت میں نیب کے دانت نکالنے کی بات کی ہے، دانت نکالے تو صرف درندہ صفت چیزوں کے جاتے ہیں،یا اُن کے جو دوسروں کو دانتوں کاٹنے والا ہو۔ ظاہر ہے نیب دانتوں کی بجائے ہاتھوں سے ملزم کو پکڑتا ہے، تاہم یہ الگ بات ہے کہ اس کے لئے عام سادہ ہاتھ کی بجائے آہنی ہاتھ استعمال کئے جاتے ہیں۔ نیب کی گرفت اور اس کے نام سے خوفزدہ ہونے کے حوالے سے تو دانتوں کی بات درست ہے، مگر دانت نکالنے کی بات نیب پر فِٹ نہیں بیٹھتی۔ تاہم نیب کو حقیقی معانوں میں دیانتداری سے اپنے فرائض سرانجام دینے کی ضرورت ہے، اور ہر کرپٹ فرد اس کی زد میں آنا چاہیئے، اگر پسند نا پسند کا معاملہ آگیا تو ساکھ صفر ہو کر رہ جائے گی۔
muhammad anwar graywal
About the Author: muhammad anwar graywal Read More Articles by muhammad anwar graywal: 623 Articles with 429358 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.