مغربی میڈیا اور Face Book کی
مسلمانوں کے ساتھ دہشت گردی پر احتجاج
سوشل نیٹ ورک کی معروف ویب سائیٹ فیس بک پر مسلمانوں کے نبی حضرت محمد ۖ کی
توہین پر مبنی خاکے شائع کرتے ہوئے مزید خاکے بنانے کے لیے مقابلہ بازی کی
دعوت دیتے ہوئے نفرت انگیز گروپ'' Everybody Draw Mohammed Day'' تشکیل دیا
گیا ہے۔ بے شمار لوگوں کی طرف سے اِس صفحہ کی شکایت(Report) کرنے کے باوجود
فیس بک نے مذکورہ گروپ کو ختم کرنے کی بجائے آگے بڑھنے کا بھرپور مکمل موقع
فراہم کیا۔
فیس بک استعمال کرنے کی شرائط میں یہ بات شامل ہے کہ کسی کے خلاف نفرت
انگیز مواد شائع نہیں کیا جائے گا، اگر کوئی ایسا کرے گا تو اُس کا اکاؤنٹ
ختم کر دیا جائے گا۔ لیکن انتہائی افسوس کی بات ہے کہ فیس بک اپنی ہی
پالیسی کے خلاف عمل کر رہا ہے۔(ثبوت کے لیے ویب سائٹ www.tayyabi.comدیکھیں)۔
مسلمان امن پسند اور محبت پھیلانے والے مذہب کے داعی ہیں تاہم جہاں چند
افراد کی ذاتی سوچ تمام لوگوں پر چسپاں کرنا غیر مناسب ہے وہاں یہ بھی سچ
ہے کہ اُن کی متشدد سوچ کے پیچھے مختلف مظالم و زیادتیاں اور ناانصافیاں
کارفرما ہیں وگرنہ مسلمانوں کے نبی حضرت محمد ۖ نے مذاہب ِ عالم کی مخالفت
میں زبان درازی یا کسی انسان کے حقوق پر دست درازی کرنے سے منع فرمایا ہے۔
اِسی لیے مسلمان دنیائے عالم میں اسلام سے قبل پائے جانے والے کسی مذہب کے
خلاف نفرت انگیز بات نہیں کرتے۔ یقیناً آپ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کسی
شخص کے بنیادی حقوق پر حملہ کر کے اور جذبات بھڑکا کر دنیا کو جنگ، آگ اور
لڑائی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کرنے والے امن پسند نہیں بلکہ شرپسند دہشت
گرد ہیں کیونکہ یہ بات آپ بھی سمجھ سکتے ہیں کہ انسان تو درکنار جب کوئی
شرپسند یا دہشت گرد کسی معصوم جانور کو زیادہ تنگ یا پریشان کرتا ہے تو وہ
اپنی کمزوری یا جسامت کو نظرانداز کر کے مخالف پر حملہ کر دیتا ہے۔
اقوام ِ عالم سے یہ سوال ہے کہ بار بار جذبات مجروح ،عزت ِ نفس پر حملہ اور
پریشان کرنے پر آپ ہی بتائیں کہ اِن حالات میں مسلمان کیا کریں؟؟؟
مسلمانوں سے گزارش
دوسری جانب مسلمانوں سے بھی ایک گزارش ہے کہ خدارا، آپ اپنی روش میں کچھ
تبدیلی لائیں۔ ہمارے نبی ۖ نے کفار کے جھوٹے خداؤں کو بُرا کہنے سے اِسی
لیے منع فرما دیا تھا کہ اِس طرح اُنہیں ہمارے سچے خدا کے خلاف بولنے کے
لیے جواز مل جائے گا۔ آپ دیکھ لیجئے کہ ہمارے ہی چند بھائیوں کے غلط طرز ِ
فکرو عمل نے آج ہمیں کس موڑ پر لا کھڑا کیا ہے! سینکڑوں سال سے اللہ سبحانہ'
و تعالیٰ کے دین اور رسول اللہ ۖ کی شریعت کی تبلیغ جاری ہے لیکن صوفیاء نے
ایسے بہترین انداز میں یہ کام کیا ہے کہ کسی کو تنقید یا مخالفت کرنے کا
موقع ہی نہ مل سکا بلکہ مخالفت کی راہ تلاش کرنے والا خود ساتھی بن کر ساتھ
چل پڑا۔ میرے پاس اتنی مثالیں ہیں کہ جگہ کم پڑ جائے گی۔ آپ سے میری
عاجزانہ درخواست ہے کہ تمام اختلافات ختم کر کے برصغیر میں محبت سے دین کی
تبلیغ کرنے والے صوفیاء کا راستہ اختیار کریں۔ فرقہ واریت کی بجائے پیار کو
فروغ دیں۔ دُکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھیں۔ لوگوں کے دُکھ درد بانٹیں۔
اپنے مسلمان ہونے کا حق ادا کردیں۔ والسلام الیٰ یوم القیام
مزید لائحہ عمل اور تفصیلات کے لیے رابطہ کریں
ثناءاللہ طیّبی نقشبندی
ایڈیٹر ماہنامہ مجلہ حضرت کرماں والا ، اوکاڑا
موبائل نمبر: 9426059-0321
اگر ابھی تک فیس بُک پر پابندی نہ لگائی گئی ہو تو اپنی آواز فیس بُک
انتظامیہ تک پہنچائیں خواہ اُس پر عمل ہو یا نہ ہو۔ علاوہ ازیں اقوام ِ
عالم کے نام یہ اپیل بھی زیادہ سے زیادہ ویب سائٹس پر لگانے کی کوشش کریں
تاکہ دنیا کے سامنے اصل دہشت گرد بے نقاب ہو سکیں۔
مزید تفصیلات کے لیے www.tayyabi.comدیکھیں
دعوت: آئندہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ آستانہ عالیہ حضرت کرماں والا شریف
اوکاڑا میں اعتکاف کریں۔ |