صحت ،تعلیم اور ٹرانسپورٹ
(Dr Ch Tanweer Sarwar, Lahore)
|
میں روزانہ چند اخبارات کا مطالعہ ضرور
کرتا ہوں تو مجھے اپوزیشن کی جانب سے کسی نہ کسی لیڈر کی طرف سے ایک ہی بات
بار بار پڑھنے کو ملتی ہے کہ پہلے صحت اور تعلیم پھر ٹرانسپورٹ؟ میں مانتا
ہوں کہ صحت اور تعلیم کی اہمیت و افادیت بہت زیادہ ہے لیکن اس کو اپنے لئے
سر درد بنا لینا بھی ٹھیک نہیں؟
عوام کے لئے جتنی صحت اور تعلیم ضروری ہے اتنی ہی ضروری بہتر ٹرانسپورٹ
ہے۔یقیناً صحت ،تعلیم اور ٹرانسپورٹ ہر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی
ہیں۔اگر لوگ صحت مند ہوں گے،تعلیم یافتہ ہوں گے تو ہی ملک ترقی کی منزلوں
پر گامزن ہو گا اسی طرح ٹرانسپورٹ میں بھی ترقی نہایت ضروری ہے عوام کو بھی
بہتر سفری سہولتیں دینا حکومت کا فرض ہے جو پنجاب حکومت احسن طریقے سے سر
انجام دے رہی ہے۔
میں لاہور میں رہتا ہوں لیکن یہاں میں نے ابھی تک میٹرو کا سفر نہیں کیا
تھا لیکن میں ابھی حال ہی میں اسلام آباد گیا ہوا تھا پہلے میں ٹیکسی کا
استعمال کرتا تھا جس سے کافی خرچ آ جاتا تھا۔پہلی دفعہ میں نے میٹرو کا سفر
کیا جو راولپنڈی سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے راولپنڈی تک کا تھا جس
میں بمشکل میرے چند سو روپے لگے کیونکہ مجھے دن میں دو سے تین بار سفر کرنا
پڑتا تھا۔ایک دفعہ سفر کرنے پر آپکو صرف 20روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔یقیناً
یہ ایک اچھا قدم ہے اس کو ہمیں ضرور سراہنا چاہئے ہر وقت کی تنقید بھی اچھی
بات نہیں ۔کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا پڑتا ہے اس بات کو مد نظر رکھنا
چاہیئے ۔عوام کی سہولت کے لئے جو کام کیا جائے اس کو سراہنا چایئئے۔
جہاں موجودہ حکومت نے ٹرانسپورٹ کو اہمیت دی ہے وہاں صحت اور تعلیم پر بھی
بھر پور توجہ دی جارہی ہے۔ہمارا ملک ایک ترقی پذیر ملک ہے اسے ترقی یافتہ
بنانے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔تنقید برائے تنقید کے پہلو سے
جان چھڑانا ہو گی۔جو بھی حکومت اچھے کام کرے اور اس سے ایک عام بندے کو
فائدہ پہنچے اس کی بھر پور حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے۔جس طرح بڑے شہروں کی
آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اور گاڑیوں کی تعداد بھی دن بدن بڑھتی ہی چلی جا
رہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ آنے والے چند سالوں میں سڑکوں پر گاڑیوں کا
ایک اژدھا ہو گا اگر وقت سے پہلے ہم نے کوئی منصوبہ بندی نہ کی تو یہ ہمارے
لئے مزید مسائل پیدا کر سکتا ہے۔اس لئے میں موجودہ حکومت کے اس کارنامے کو
ذاتی طور پر پسند کرتا ہوں کونکہ یہ ایک عوامی منصوبہ ہے چاہے یہ میٹرو ہو
یا اورنج ٹرین کا منصوبہ ہو۔ ابھی بھی یہ حال ہے کہ سڑک پر بڑی بڑی شاہروؤں
پر ٹریفک جام کا مسئلہ رہتا ہے لیکن لاہور میں اشارہ فری سڑکیں بنا دی گئی
ہیں جس سے ٹرانسپورٹ کی روانگی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔اس کے عالوہ پرانی
سڑکوں کو کشادہ کیا گیا ہے جس سے ٹرانسپورٹ کے مسائل پر کافی حد تک قابو پا
لیا گیا ہے۔
مجھے یہ بھی دکھ ہے کہ اس منصوبے سے کافی لوگ متاثر ہوئے ہیں جو اپنے گھروں
اور دکانوں سے محروم ہو گئے ہیں لیکن پھر وہی بات کہ کچھ پانے کے لئے کچھ
کھونا پڑتا ہے۔یقیناً حکومت پنجاب ان متاثرہ لوگوں کی مدد کر رہی ہے اور ان
کو مارکیٹ کے مطابق رقم ادا کی جا چکی ہے یا کی جائے گی۔امید ہے کہ یہ
اورنج ٹرین کا منصوبہ جلد مکمل کر لیا جائے گا اور پھر شہر کی خوبصورتی
بحال ہو جائے گی۔وزیر اعلیٰ سے میری درخواست ہے کہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ نئے
پودے لگائیں جائیں تاکہ منصوبہ کے دوران جو پودے کاٹ دیئے گئے ہیں ان کی
جگہ نے پودے لگا کر لاہور کو پھر سے سر سبز و شاداب بنایا جائے۔اس کئے میری
تجویز ہے کہ مقامی لوگوں کو پودے فراہم کئے جائیں تاکہ وہ ان پودوں کو اپنے
علاقوں ،گھروں ،پارکوں اور سڑکوں پر لگا سکیں۔
لاہور ایک تاریخی شہر ہے اور اس میں بے شمار تاریخی عمارات ،باغات اور
مقبرے ہیں۔ان کی حیثیت کو بھی تسلیم کیا جانا چاہیئے اور اپنے اس ورثے کی
خوب حفاظت کرنی چایئے ۔لیکن قدیم کے ساتھ ساتھ اگر شہر کو جدید ٹیکنالوجی
سے بھی آراستہ کیا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہونا چاہیئیے کیونکہ
شہروں اور ملکوں کو نئے انداز میں ڈھالنے سے ان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ
ہوتا ہے۔ہمیں وقت کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو بدلنا ہوگا لیکن اپنی اسلامی
روایات اور اپنی ثقافت میں رہ کر ،انہیں ہم فراموش نہیں کر سکتے۔
ہمیں اپنی جدت میں اپنی ثقافت کا رنگ بھی بھر نا چاہیئے ۔تاکہ قدیم شہر کی
راویات بھی قائم رہیں اور ایک جدید شہر بھی دنیا کے نقشے پر ابھر آئے۔تعلیم
کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کرتی ہے تعلیم کے بغیر انسان ترقی کی
منازل تہہ نہیں کر سکتا۔تعلیم ہی انسان کو آگے بڑھنے کا راستہ اور نشان
دیتی ہے تعلیم سے ہی انسان اپنے آپ کو پہچانتا ہے تعلیم ہی انسان کو دوسرے
انسان کی عزت و احترام کا درس دیتی ہے۔جب تک ہمارے ملک میں لوگ تعلیم یافتہ
نہیں ہوتے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا نہیں کر سکتے۔تعلیم سے ہی انسان
خدا کو پہچانتا ہے اور تعلیم ہی انسان کو انسان بناتی ہے۔تعلیم کے علاوہ
ہمیں لوگوں کو ہنر مند بنانا بھی ضروری ہے ۔جو کہ کافی حد تک حکومت پنجاب
یہ فریضہ بھی ادا کر رہی ہے۔
جہاں تک صحت کا معاملہ ہے تو یہ بھی وقت کی ایک اہم ضرورت ہے کیونکہ ہمارے
ملک میں غربت عام ہے زیادہ تر لوگ اپنی صحت کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے
ایسے میں انہیں حکومت کے ہسپتالوں کی طرف رجوع کرنا پڑتا ہے ۔اس کے لئے
حکومت وقت کا فرض ہے کہ وہ نئے ہسپتال تعمیر کروائے اور انہیں جدید مشینری
سے آراستہ کرے تاکہ ایک
غریب انسان اپنا علاج سہولت کے ساتھ کروا سکے ۔اس کی بڑی وجہ تیزی سے بڑھتی
ہوئی آبادی ہے اور ڈاکٹر حضرات سے بھی میری گزارش ہے کہ اگر کوئی غریب بندہ
آپ کے کلینک پر آ جائے تو اس کی مدد ضرور کریں۔شکریہ |
|