عالمی تحریک سنّی دعوت اسلامی کے بین الاقوامی سنی اجتماع پر ارباب علم و دانش ومفکرین کے تأثرات

عروس البلاد ممبئی کے چند سرکردہ ارباب علم نے ۵ ؍ستمبر ۱۹۹۲ء بروز سنیچر کو بے سروسامانی کے عالم میں اﷲ عزوجل کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے سنی دعوت اسلامی کے پیارے نام سے ایک تحریک کی داغ بیل ڈالی اور اس کی بنیادوں کو مستحکم کرنا شروع کیا ۔ تحریک سنی دعوت اسلامی نے آج سے دودہائی سے زائد عرصہ پہلے اپنی دینی ومذہبی خدمات کا آغاز کیا تھا۔ ابتدا میں اس کا دائرہ کار شہر ممبئی تک محدود تھا پھر صوبائی سطح پر یہ سلسلہ دراز ہوا اور ملکی حدود کو پار کرتاہوا ایشیا ویورپ کے ایک درجن سے زائد ممالک میں اپنی خدمات کی سوغات لٹا رہی ہے اور قوم مسلم اس کے فیضان سے مالا مال ہورہی ہے، مثلاً امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، افریقہ، کناڈا، دبئی، سعودی عرب، ہانک کانگ، کینیا، زامبیا، مارشیش وغیرہ ممالک میں دینی خدمات کے اثرات محسوس کیے جاسکتے ہیں۔اب تک عالمی سالانہ سنّی اجتماعات پر جوگراں قدرتأثرات پیش فرمائیں ہیں انہیں پیش کیاجارہاہے تاکہ اجتماع کی اہمیت و افادیت عیاں ہو۔
تحریک کامستقبل تابندہ ودرخشاں ہے
از:علامہ افتخاراحمد قادری(مدینہ منورہ)

سنی دعوت اسلامی کے ۱۹؍ ویں سالانہ اجتماع میں شریک ہوا بڑاایمان پرور اور روح افزا منظر دیکھادور ونزدیک کے بے شمار احباب و عوام اہل سنت نے اس مبارک اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کے اسٹیج سے میں نے مشاہدہ کیا کہ سامعین کے چہرے پُر رونق تھے اور اُن پرمسرت وشادمانی کے آثار نمایاں تھے جیسے یہ لوگ دین کی باتیں سننے کے لیے بے تابانہ حاضر ہیں اور مجمع کا عالم تھا کہ تاحد نظر سامعین کاہجومِ عظیم تھا ۔ اتنا عظیم مجمع کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے یہ ساری کیفیات عوام وخواص و علمائے کرام کی ایمانی توانائیوں کی نشاندہی کررہی تھیں اور غمازی کررہی تھیں کہ انہیں سنی دعوت اسلامی کی تحریک پر مکمل وثوق ہے۔ اس تحریک کے مخلص قائد ومؤسس حضرت علامہ محمد شاکر رضوی دامت برکاتہ العالیہ کی قیادت پر پورا اعتماد ہے ۔ عوام وخواص و علما ئے کرام کے اس انداز سے اذعان ہوتا ہے کہ ان میں حرارتِ ایمان موجود ہے جس سے بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ سنی دعوت اسلامی کی یہ تحریک اپنے مقاصد عالیہ میں بڑی اچھی رفتار سے رواں دواں ہے اور اس کا مستقبل یقینا تابندہ ودرخشاں ہے۔ (ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،جنوری۱۱،ص۴۶)
سنی دعوت اسلامی کی پذیرائی لائق فخر ہے
از: شیخ القرآن علامہ عبداﷲ خاں عزیزی

جماعت اہل سنت کے سر کردہ دانشوران و اہل علم حضرات اس تحریک سے وابستہ ہیں ۔ علامہ قمرالزماں خاں صاحب اعظمی جنرل سیکرٹری ورلڈ اسلامک مشن لندن،مولانا ےٰسین اختر مصباحی دارالقلم دہلی، مولانا افتخار احمد قادری مدینہ منورہ ،مولانا محمد نسیم اشرف حبیبی جیسے بلند پایہ علمائے اسلام نہ صرف اس تحریک سے اپنی مسرت و شادمانی کا اظہار کرتے ہیں بلکہ اس کے لیے ممکنہ حد تک اپنا تعاون پیش کرنے میں بھی دریغ نہیں کرتے ۔علاوہ ازیں علمائے اسلام دھیرے دھیرے کاروان دعوت کے ساتھ کھینچتے چلے آرہے ہیں۔ حضرت مولانا محمد شاکر نوری رضوی صاحب دین و سنیت کی تبلیغ کا بارِ عظیم اپنے کاندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں اور کسی حالت میں بھی اس کار خیر سے ایک قدم وہ پیچھے نہیں ہٹ سکتے بلکہ یہ سچائی و صداقت ہے کہ روز بروز اپنی تیز گامی کے ساتھ پیش قدمی کر رہے ہیں ۔ وہ دن دور نہیں ہے جب باطل پرست نا خدا ترس لوگ اس تحریک کی کامیابی کا اگرچہ زبان سے نہ سہی دل سے ضرور اعتراف کرنے پر مجبور ہوں گے ،ـ’’الفضل ماشھدت بہ الاعداء‘‘ ان کی شہادت اگر چہ قابل بھروسہ نہیں ہوتی لیکن اس سے یہ ضرور اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ان شاء اﷲ مستقبل قریب ہی میں بر صغیر ہندو پاک کے علاوہ ایشیا و یورپ ، امریکہ و افریقہ کے ہر خطے میں ان کے جاں نثار سپاہی ومجاہد ضرور پائے جائیں گے۔ دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اپنے حبیب اکرم علیہ التحیتہ والتسلیم کے صدقہ و طفیل میں حضرت مولانا شاکر نوری صاحب مدفیضہ کو زمانے کے حوادثات سے محفوظ و مامون رکھے۔آمین ثم آمین۔(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،فروری۱۱،ص۵۰)
سنی دعوت اسلامی جماعت اہل سنت کی عظیم تحریک ہے
از:مولانامحمدنسیم اشرف حبیبی ،ڈربن ساؤتھ افریقہ

بحمدہ تعالیٰ وبکرم حبیبہ الاعلیٰ صلی اﷲ علیہ وسلم ناچیزکوسنی دعوت اسلامی کے اجتماع میں شرکت کی سعادت میسرہوئی ۔اجتماع اور اجتماع کے دوران شہر ممبئی کے مسلم علاقوں کوایک نئے رنگ وکیف میں ڈوباہوادیکھ کرسنی دعوت اسلامی کی اثرانگیزی اورباطل کی پسپائی کایقین تواناہوگیا۔جماعت کے امیر مولاناشاکرنوری صاحب کی قائدانہ صلاحیت ،مجاہدانہ عزم،سادہ وپرکارشخصیت ،دین سے سچی محبت اور پیغمبر اسلام صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے ان کاعشق ومحبت جماعت کواوج ثریاتک لے جانے کی ضمانت ہے۔دعوت وتبلیغ کے میدان میں اب ہماری جماعت نے اپنی برتری منوالی ہے ،افرادتیارکرلیے ہیں جوشب وروزسرگرم عمل ہیں۔ضرورت ہے کہ سنی قوم سنی دعوت اسلامی کے ساتھ ہوجائے اور دنیاکویہ پیغام سنادے کہ دین انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے ۔دین کی روحانی قدریں اس دور کی مادیت زدہ سوسائٹی کوابدی سکون عطاکرسکتی ہیں۔رب تبارک وتعالیٰ سنی دعوت اسلامی کوزندہ وتابندہ رکھے ،دعات ومبلغین میں اخلاص وﷲیت ،بے لوثی،اور صبر وشکر کی خوبیاں عطا فرمائے ۔ (ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،جنوری۱۱،ص۴۶)
اسلامی خدمات کی عظیم انٹرنیشنل تنظیم
از:مولاناقمرالحسن بستوی مصباحی(امریکہ)

عروس البلادممبئی میں قیام کے دوران یہاں کے مشہورادارہ الجامعۃ الغوثیہ نجم العلوم ،فائن مینشن کامبیکراسٹریٹ ممبئی ؍۳میں حاضری کاموقع ملا۔اسلامی خدمات کی عظیم انٹرنیشنل تنظیم ’’سنی دعوت اسلامی ‘‘جواہل سنت کے مستنداورمعتمدعالم دین حضرت مولانا محمد شاکر نوری صاحب کی قیادت میں چل رہی ہے جس کے تحت ممبئی اور مضافاتِ ممبئی میں کوئی ۲۷؍ادارے کام کررہے ہیں۔الجامعۃ الغوثیہ نجم العلوم اسی متحرک تنظیم کاایک فعال ادارہ ہے جس میں ۶؍ فاضل مدرس اورتقریباًساٹھ طلبہ زیردرس ہیں۔ادارے میں ابتدائی تعلیم سے لے کردورۂ حدیث کااہتمام ہے ۔امیرسنی دعوت اسلامی کی قیادت وسوپرویژن میں طلبہ کومسلک حق اورسنت رسول صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے پیکرمیں ڈھال کران میں عشق خداورسول کی وارفتگی پیداکی جاتی ہے ۔ مدرسین انتہائی باخلاق ہیں۔مجھے یہ دیکھ کربڑی مسرت ہوئی کہ ایک طرف تواہم ترین کتابوں کاذخیرہ ہے اوروہیں کمپیوٹرپرکمپوزڈکی ہوئی کتابیں اسکرین پرموجودہیں۔مطبوعات کاایک سلسلہ بھی ہے اورضروری کتابوں کی اشاعت کاانتظام بھی ۔رب کریم امیرسنی دعوت اسلامی کوعمرخضرعطافرمائے اورسنی دعوت اسلامی کے اہتمام میں چلنے والے تمام ذیلی اداروں کومزیدعروج وترقی عطافرمائے ۔آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ۔(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،مارچ۱۱،ص۵۳)
سنی دعوت اسلامی مبارک بادکی مستحق ہے
از: علامہ یٰسین اختر مصباحی، دارالقلم دہلی

دعوت واصلاح انبیا ومرسلین علیہم الصلوٰۃ والسلام اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ اور اہل ایمان پر عائد شدہ ایک اہم فریضہ ہے جسے بحسن وخوبی انجام دینے کے لیے ہر داعی و مصلح کے اندر اخلاصِ قلب ، دولتِ علم وفضل اور نعمتِ حکمت و بصیرت کاجوہر ہونا ضروری ہے اور ان صفات و کمالات کا سچا اظہار اور تائید ان کے کردار و عمل سے ہوتی ہے۔ سنی دعوت اسلامی کے انیسویں سالانہ اجتماع منعقدہ ممبئی (۳۰؍۳۱؍ اکتوبر و یکم نومبر ۲۰۰۹ء) کے مختلف پروگراموں میں شرکت کے وقت میں نے محسوس کیا کہ تمام شرکائے اجتماع دینی ذوق وشوق اور ارکان و رضا کارانِ سنی دعوت اسلامی نظم وضبط سے آراستہ ہیں۔ علمائے کرام کے نورانی و عرفانی بیانات ان کے دلوں پر براہِ راست اثر کررہے ہیں۔ حاضرین و شرکائے اجتماع نماز باجماعت کی پابندی کر رہے ہیں اور محققِ مسائل جدیدہ حضرت مفتی محمد نظام الدین رضوی مصباحی سے کیے گئے سوالات کا اطمینان بخش جواب پاکر مردوخواتین سب کے سب اپنی معلومات میں اضافہ کررہے ہیں۔امیر سنی دعوت اسلامی حضرت مولانا محمد شاکر رضوی اور ان کے جملہ احباب ومخلصین و معاونین مسلمانانِ ہند کی طرف سے مبارک باد کے مستحق ہیں۔رب کائنات اپنے حبیب ومحبوب صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقہ وطفیل میں سنی دعوت اسلامی کو شب وروز فروغ واستحکام بخشے۔(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،جنوری۱۱،ص۴۶)
اﷲ سنی دعوت اسلامی کوعروج عطاکرے
از:مولاناشمس الدین قادری،خطیب سنی جامع مسجد ،مکرانہ

وادیِ نور آزاد میدان ممبئی کے سالانہ سنی اجتماع میں تقریباً ہر سال حاضر ی ہوتی رہی ہے بحمدہ تعالیٰ ہر آنے والا اجتماع نئے جوش او رولولے کے ساتھ بلندیوں کے کمال پر پہنچتادکھائی دیتاہے ۔عالمی تحریک سنی دعوت اسلامی کے اکیس سالہ کامیاب ترین سفر پر صمیم قلب سے مبارکباد!اس میں کوئی شک نہیں کہ امیر سنی دعوت حضرت علامہ شاکر علی قبلہ نوری مد ظلہ العالی کی باصلاحیت قیادت ،مبلغین دعوت کی انتھک کو شش اور علماے اہل سنت کی سرپرستی نے تحریک کو اوج ثریا پر پہنچایاہے ۔ وادی نورمیں خواتین کے اجتماع سے اختتام دعاتک دیوانگان عشق مصطفی کاسیل رواں یہ پیغام دیتاہے ۔
کہاں کہاں اسے رو کوگے بند باندھوگے
یہ چڑھتادریا ہے ہر سمت بہتاجائے گا

ہمیں خوشی ہے کہ مسلک اعلیٰ حضرت کے پرچم تلے اتنابڑااجتماع اہل سنت کی فلاح وبہبودکے لیے ہوتاہے ۔آنے جانے والے مہمانوں کے لیے ہر ممکن سہولت مہیا کی جاتی ہے البتہ عوام کی کثرت نے ذمے داروں کو مزید اپنی طرف متوجہ کیا ہے ۔پروگرام کی ترتیب ،علماے کرام کی تقاریر کاانتخاب ،مداحان رسول کی عطر بیزی ،سوال وجواب کاسیشن ،ختم بخاری کاروح پر وروایمان افروزمنظر ،وقفے وقفے سے مبلغین کے نورانی حلقے اور اپنے وقت پر جماعت سے نماز کااہتمام یقینادلوں کو موہ لینے والے ہوتے ہیں یہ وہ مخلصانہ پاکیزہ کردار ہے جو ہر سال آنے والے مہمانوں میں اضافہ کرتاہے ۔مشاہدہ یہ ہے کہ سامعین اپنی ضرورتوں کو پس پشت ڈال کر گوش برآواز رہتے ہیں تاکہ کوئی لمحہ ضائع نہ ہو۔،ساتھ میں مکتبہ طیبہ کی بہاریں بھی شباب پر ہوتی ہیں ۔ اﷲ پاک نظر بد سے بچائے ۔(آمین )مرکزی خطاب حضرت امیر سنی دعوت اسلامی اور خصوصی خطاب حضور مفکراسلام کایوں تو قابل تحسین وستائش ہوتاہی ہے مگر اس سال کادونوں خطاب یادگار کے طوپر ماناجاے گا۔ رب العزت اپنے محبوب کے صدقے سنی دعوت اسلامی کو اور زیادہ مقبولیت اور عروج عطافرمائے ۔ (آمین )(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،جنوری۱۲،ص۶۲)
ہندوستان کاسب سے بڑادعوتی وتربیتی اجتماع
از:مولانا محمد مجاہد حسین حبیبی صاحب
(خادم آل انڈیا تبلیغ سیرت مغربی بنگال ومہتمم : مدینۃ العلوم انسٹی ٹیوٹ ،توپسیا، کلکتہ )

۱ ۲،۲۲،۲۳/ اکتوبر ۲۰۱۱ ء کوممبئی میں سنی دعوت اسلامی کے(اکیسویں) سالانہ اجتماع کے موقع پر میری پہلی حاضری ہوئی جسے میں اپنے لیے خوش نصیبی اور سعادت کی بات سمجھتا ہوں۔یوں تو ملک کے طول و عرض کے اکثر بڑے اجلاس و اعراس میں زمانے سے شرکت ہو رہی ہے لیکن سنی دعوت اسلامی کاسالانہ اجتماع اپنی نوعیت کا منفردوبے مثال اجتماع تھا میں نے اب تک کسی ایک میدان میں سنیوں کا اتنا عظیم ازدحام نہیں دیکھا جہاں لاکھوں کا جم غفیر ہو۔دوسری اہم بات میں نے یہ محسوس کی کہ پہلے دن سے لے کرتیسرے دن تک تمام تقریریں وقت اور حالات کے تحت سلگتے ہوئے موضوعات پر ہوئیں۔جو یقینا لائق تقلید اور سراہے جانے کے لائق ہے۔تیسری اور سب سے اہم بات جو میں نے محسوس کی وہ یہ کہ دعاکے وقت بلا مبالغہ لاکھوں شرکا خوف خداوندی اور خشیت الٰہی کے سبب اشکبار تھے ۔میں سمجھتا ہوں کہ ملک میں یہ اپنی نوعیت کا تنہا وہ اجتماع ہے جہاں بیک وقت اتنی بڑی تعداد میں لوگ رورہے ہوں۔ سچ ہے کہ
جو بات دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے

در اصل یہ داعی سنت و شریعت حضرت علامہ مولانا حافظ و قاری محمد شاکر نوری مدظلہ العالی(سربراہ سنی دعوت اسلامی) اور ان کے رفقاکے اخلاص و ﷲیت،اور دینی تڑپ کا ثمرہ ہے ۔ دعاہے کہ اﷲ تبارک و تعالیٰ اپنے پیارے حبیب صلی اﷲ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل تحریک سنی دعوت اسلامی کو مقبولیت عامہ عطا فرمائے اور دین و سنیت کا اس سے خوب سے خوب تر کام لے ۔ آمین ثم آمین۔(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی،ممبئی،جنوری۱۲،ص۶۲)
عالمی سالانہ سنّی اجتماع: اہل سنت و جماعت کا نمائندہ پروگرام
از:مولانا افتخار اﷲ قادری مصباحی( نوپاڑہ باندرہ ایسٹ)

عالمی تحریک سنی دعوت اسلامی کا اکیسواں سالانہ سنی اجتماع اپنی پوری آن وشان کے ساتھ پیغام اتحاد واتفاق وتصور آخرت بن کر بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا۔بفضلہٖ تعالیٰ وبکرم حبیبہ الاعلیٰ صلی اﷲ علیہ وسلم اس اجتماع میں راقم تقریبا ۱۴؍ برسوں سے شرکت کی سعادت حاصل کر رہا ہے۔ ذاتی مشاہدے کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاکھوں فرزندان توحید ورسالت اجتماع میں شریک ہوکر اپنی اپنی اصلاح کرتے ہیں اور عقبیٰ کو سنوارتے ہیں چوں کہ نفس وروح کی طہارت ہی انسانیت کی معراج ہے اور عشق رسالت ایمان کی جان، جو اس روحانی اجتماع سے حاصل ہورہی ہے اور مشائخ عظام ومخلص علما اور داعیان دین کے موثر خطابات وصحبت ومعیت سے ممکن ہے۔مشتاقان دید اور حوصلہ مند سامعین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس اجتماع کی اثر انگیزی نے باطل فرقوں کی نیندیں حرام کردی ہیں یہی وجہ ہے کہ جماعت اہل سنت کی جانب سے منعقد ہونے والے سنی اجتماعات کومخالفین ہدف تنقید بنا رہے ہیں ۔ جذبہ صادق کے ساتھ مبلغین اسلام کی یہی محنت ومشقت وخلوص نیتی قائم و دائم رہی تو مستقبل قریب میں مسلک اعلیٰ حضرت رضی اﷲ عنہ کا پرچم گھر گھر لہرائے گا ان شاء اﷲ۔امیر جماعت حضرت مولانا شاکر نوری رضوی اور ان کے رفقاے کار کی شبانہ روز کی جد وجہد نے اس اجتماع کو اہل سنت و جماعت کا نمائندہ پروگرام بنادیا ہے۔ اﷲ عزوجل مزید کامرانیاں عطا فرمائے۔ آمین۔(ماہنامہ سنّی دعوت اسلامی، ممبئی، جنوری ۱۲، ص ۶۳)
٭٭٭
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 674737 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More