گورنرصاحب سے ایک درخواست!

محترم قارئین آپ کے سامنے ایک خط پیش کر رہا ہوں جو پچھلے دنوں سندھ کے گورنر جناب ڈاکٹر عشرت العباد صاحب کو لکھا تھا۔۔۔برائے مہربانی اگر اس خط میں بیان کئے گئے مدعے سے متفق ہوں تو اسے آگے ضرور بڑھائیے گا تاکہ کوئی عملی کام نظر آسکے۔۔۔خط پیشِ خدمت ہے

السلام و علیکم
محترم ڈاکٹر صاحب،
سب سے پہلے ہم آپ کو دل کی گہرائیوں سے پاکستان میں سب سے طویل عرصے بطور گورنر تعینات رہنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ اﷲ رب العزت آپ کہ تمام امور و معاملات میں آسانی فرمائے (آمین)۔

تعارف:
میرا تعلق آن لائن لکھنے والوں کے ایک رائٹرز کلب سے ہے اور باقاعدہ اس کلب میں بطور سیکریٹری کہ عہدے پر فائز ہوں۔ کلب کا نام ہماری ویب رائٹرز کلب ہے ۔مختلف موضوعات پر مضامین بھی آن لائن شائع ہوتے رہتے ہیں اور شاعری پر بھی طبع آزمائی کر لیتا ہوں۔ اس کلب کے توسط سے ہم لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ذمہ داری بہت احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں۔ہماری ویب رائٹرز کلب پاکستان میں آن لائن لکھنے والوں کا سب سے بڑا رائٹرز کلب ہے ۔ ہم کسی حد تک ادب خصوصی طور پر اردو ادب کے فروغ کیلئے سر گرمِ عمل ہیں۔ اپنے اس خط کے ساتھ اپنے کلب کا ایک تعارفی کتابچہ منسلک کر رہا ہوں۔ شائع شدہ الیکٹرونک کتاب کا لنک نیچے دیا گیا ہے ؛
?https://hamariweb.com/articles/ebook/Sheikh-Khalid-Zahid

ابتدائیہ :
آپ کے وقت کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس خط کا مقصد پیش کرنا چاہونگا۔اس امر سے ہم سب بخوبی واقف ہیں کہ معاشرہ روز بروز بگاڑ کی جانب بہت تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے۔ ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آپ کی ادبی و ثقافتی خدمات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ جسارت کی ہے کہ آپکو اپنی جانب سے ایک تجویز پیش کروں جوکہ یقیناً قابل عمل ہے۔ آ پ اس بات سے اتفاق کرینگے کہ ادب کا فقدان ہمارے معاشرے میں بگاڑ کی بہت اہم وجہ بنی ہوئی ہے۔ گوکہ ادب کے حوالے سے بہت کام ہو رہا ہے مگر پچھلے زمانوں کا جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ آج ادب بہت خوفزدہ سا دکھائی دیتا ہے۔ ادبی تقریبات سوشل میڈیا پر تو بہت نظر آتی ہیں ۔ مگر ان تقریبات سے ہٹ کر بڑے بڑے شاعروں ادیبوں کی بیٹھکوں تک رسائی بہت مشکل کا م ہوگیا ہے ۔

نئے سال کے آغاز یعنی جنوری میں ملتان میں ایک ٹی ہاؤس کا افتتاح ہوا (مجھے یقین ہے آپ ضرور آگاہ ہونگے)۔ اس ٹی ہاؤس کا مقصد شاعروں ، ادیبوں اور ادب سے رغبت رکھنے والوں کو مل بیٹھنے کی باقاعدہ جگہ فراہم کی جائے۔اسی طرح کا ایک ٹی ہاؤس لاہور میں بھی موجود ہے ۔ ادب کی خدمت میں ایسی بیٹھکوں کا بہت عمل دخل رہا ہے ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کراچی جہاں اردو بولنے والوں کی ایک کثیر تعداد رہتی ہے اس قسم کے ٹی ہاؤس سے کیوں محروم ہے (اگر ہے تو میں اپنی لاعلمی پر شرمندہ ہوں)۔ دوسری طرف اتنے بڑے شہر میں جہاں آبادی کی بہتات ہے صرف ایک آرٹس کونسل ہے ۔ یہ سرا سر ادب اور ثقافت کے ساتھ زیادتی ہے۔ کچھ اسی طرح کا حال شہر میں موجود لائبریریوں کا بھی ہے۔

درخواست نما تجاویز:
آپ سے گزارش یہ کرنا ہے کہ کراچی میں جو انتہائی خوبصورت فیملی پارک بنائے گئے ہیں ۔ سب سے پہلے تو ان پرآپ اپنی خصوصی توجہ عنایت فرمائیں۔ ورنہ کچھ عرصے بعد اکثر پارک زبوں حالی کی منہ بولتی تصویر بن جائینگے ۔ ان پارکوں میں ادبی کارنر یا ادبی بیٹھک کا باقاعدہ انتظام کیاجائے ۔ جہاں علاقے میں رہنے والے وہ خواتین و حضرات جو ادب کی کسی بھی صنف سے شغف رکھتے ہیں ، اپنے شوق کی تشفی کے لئے ایک مستند جگہ جمع ہوسکیں اور ایک دوسرے سے کچھ سیکھ سکیں(وہ تما م ادیب و دانشور جو ان علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں نوجوانوں کو ادب کی جانب بڑھنے کا کام سر انجام دین)، ۔ بصورتِ دیگر ضلعی سطح پر ٹی ہاؤس کی طرز پر باقاعدہ ممبر شپ کے ذریعہ قائم کی جائیں۔بلکل اسی طرح آرٹس کونسل کی بھی ضلعی سطح پر شاخیں بنائیں جائیں۔ آپکے یہ اقدامات یقیناً کراچی والوں کیلئے ہمیشہ تشکر اور ستائش کا باعث بنے رہیں گے.

امید کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ مندرجہ بالا تجاویز معاشرے میں بڑھتے ہوئے بگاڑ اور بے راہ روی کو روکنے میں کچھ نہ کچھ ضرور مدد گار و معاون ثابت ہونگی۔

اگر آپ کو وقت اجازت دے تو ہماری ویب رائٹرز کلب کے ذمہ داروں کے ساتھ آپکے ساتھ ملاقات کا متمنی ہوں۔ شکریہ!

آپکہ قیمتی وقت کا بہت شکریہ!
آپکا خیر اندیش
شیخ خالد زاہد

آپ سے درخواست ہے کہ اپنی قیمتی رائے سے ضرور نوازئیے گا۔
Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 529 Articles with 454584 views Take good care of others who live near you specially... View More