سورۃ آل عمران ۔۔۔۔۔۔۔سہل ترجمہ

اس سورت میں ایک مقام پر آل ِعمران کا ذکر آیا ہے،اسی کو علامت کے طور پر اس کا نام قرار دے دیا گیا۔سورۃ آل ِعمران مدنی سورۃ ہے اور اس میں20رکوعات اور 200آیات ہیں۔سورۃ آل ِعمران میں چار تقرریں شامل ہیں،پہلی تقریر آغاز ِسورت سے چوتھے رکوع کی شروع والی دو آیتوں تک ہے،دوسری تقریر آیت(اﷲ نے آدم اور نوح اور آل ِابراہیم اور آل ِعمران کو تمام دنیا والوں پر ترجیح دیکر اپنی رسالت کے کام کیلئے منتخب کیا تھا)سے شروع ہوتی ہے اور چھٹے رکوع کے اختتام پر ختم ہوتی ہے(یہ۹ھ میں وفد ِنجران کی آمد کے موقع پر نازل ہوئی)، تیسری تقریر ساتویں رکوع سے لیکر بارھویں رکوع کے اختتام تک چلتی ہے اور اس کا زمانہ پہلی تقریر سے متصل ہی معلوم ہوتا ہے۔چوتھی تقریر تیرھویں رکوع سے ختم ِسورت تک غزوہ احد کے بعد نازل ہوئی۔
٭حضرت عثمان بن عفانؓسے روایت ہے کہ جس نے رات کے وقت سورۃ آل ِعمران کے آخری رکوع کی تلاوت کی اس کیلئے پوری رات عبادت کا ثواب لکھا جائے گا۔(دارمی)

الم﴿۱﴾اﷲ ہی(کی ذات)ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے(وہ)ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے(سارے عالم کو اپنی تدبیر سے)قائم رکھنے والاہے﴿۲﴾(اے حبیبﷺ!)اسی نے (یہ)کتاب آپ پر حق کے ساتھ نازل فرمائی ہے جو پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اسی نے اس کتاب سے پہلے تورات اور انجیل نازل فرمائی﴿۳﴾(یعنی)لوگوں کی ہدایت کیلئے پہلے (کتابیں اتاری گئیں)اور (اب اسی طرح)اس نے حق اور باطل کو الگ الگ کر دینے والا(قرآن)نازل فرمایا ہے،بیشک جو لوگ اﷲ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں ان کو سخت عذاب ہو گااور اﷲ زبردست(اور)بدلہ لینے والا ہے﴿۴﴾یقینااﷲ کیلئے آسمان و زمین کی کوئی بھی چیز مخفی(پوشیدہ،چھپی ہوئی) نہیں ہے﴿۵﴾وہی ہے جو ماں کے پیٹ میں جسطرح چاہتا ہے،تمہاری صورتیں بناتا ہے اس کے سوااور کوئی معبود نہیں(وہ)بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے﴿۶﴾وہی ہے جس نے آپ پر کتاب نازل فرمائی،اس میں بعض آیتیں محکم ہیں(جن کے معنی ٰواضح ہیں)وہ کتاب کی اصل ہیں اور دوسری مشابہ ہیں(جن کے معنی ٰمعلوم یا معین نہیں)،سو وہ لوگ جن کے دلوں میں کجی(ٹیڑھ)ہے وہ گمراہی پھیلانے کی غرض سے اورمطلب معلوم کرنے کی غرض سے متشابہات کے پیچھے لگتے ہیں اور حالانکہ ان کا مطلب سوائے اﷲ کے اور کوئی نہیں جانتااور مضبوط علم والے کہتے ہیں ہمارا ان چیزوں پر ایمان ہے یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہیں اور نصیحت وہی لوگ مانتے ہیں جو عقلمند ہیں﴿۷﴾ اے ہمارے رب!جب تو نے ہمیں ہدایت بخشی ہے تو اس کے بعد ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ ہونے دے اور ہمیں خاص اپنی طرف سے رحمت عطا فرما،بیشک تو ہی بہت عطا فرمانے والا ہے﴿۸﴾اے ہمارے رب!بیشک تو ایک دن سب لوگوں کو جمع کرنے والا ہے جس (کے آنے )میں کوئی شک نہیں ہے،بلاشبہ اﷲ کبھی وعدہ خلافی نہیں کرتا﴿۹﴾بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا،اﷲ کے یہاں ان کے مال اور اولاد ہر گز ان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتے اور یہی لوگ جہنم کا ایندھن ہیں﴿۱۰﴾ان کا حال بھی فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا سا ہو گاجنہوں نے ہماری آیات کوجھٹلایا تھا،تو اﷲ نے ان کو ان کے گناہوں کے سبب(عذاب میں )پکڑ لیا تھااور اﷲ سخت عذاب کرنے والا ہے﴿۱۱﴾

(اے رسولﷺ) کافروں سے فرما دیں کہ تم عنقریب مغلوب ہو جاؤ گے اور جہنم کی طرف ہانکے جاؤ گے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے﴿۱۲ ﴾بیشک تمہارے لئے ان دو جماعتوں میں ایک نشانی ہے جو(میدانِ بدر میں)آپس میں مقابل ہوئیں،ایک جماعت نے اﷲ کی راہ میں جنگ کی اور دوسری کافر تھی وہ انہیں(اپنی)آنکھوں سے دوگنادیکھ رہے تھے اور اﷲ جسے چاہے اپنی مدد سے قوت دیتا ہے،اس واقعہ میں دیکھنے والوں کیلئے عبرت ہے﴿۱۳﴾لوگوں کو ان کی خواہشوں کی چیزیں یعنی عورتیں اور اولاد اور سونے اور چاندی کے جمع کئے ہوئے خزانے اور نشان لگے ہوئے گھوڑے اور مویشی اور کھیتی بڑی زینت دار(بھلی)معلوم ہوتی ہیں(مگر)یہ سب دنیا ہی کی زندگی کے سامان ہیں اور اﷲ کے پاس بہتر ٹھکانہ ہے﴿۱۴﴾(اے حبیبﷺ)فرما دیں:کیا میں تمہیں ان سب سے بہترین چیز کی خبر دوں؟(ہاں) صاحبان ِتقویٰ(یعنی پرہیزگاروں)کیلئے ان کے رب کے پاس جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے(ان کیلئے)پاکیزہ بیویاں ہوں گی اور(سب سے بڑی بات یہ کہ)اﷲ کی طرف سے خوشنودی نصیب ہو گی،اور اﷲ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے﴿۱۵﴾(یہ وہ لوگ ہیں)جو کہتے ہیں:اے ہمارے رب!ہم ایمان لائے ہیں سو ہمارے گناہ معاف فرما دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے﴿۱۶﴾یہ وہ لوگ ہیں جو(مشکلات میں)صبر کرتے اور سچ بولتے اور عبادت میں لگے رہتے اور(اﷲ کی راہ میں) خرچ کرتے اور رات کے پچھلے پہر (اٹھ کر)اﷲ سے معافی مانگنے والے ہیں﴿۱۷﴾اﷲ نے اس بات پر گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور فرشتے اور صاحبان ِعلم(علم والے)گواہ ہیں کہ وہ عدل کے ساتھ قائم ہے،اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں وہی غالب حکمت والا ہے﴿۱۸﴾بیشک دین اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے اور اہل ِکتاب نے جو اپنے پاس علم آجانے کے بعداختلاف کیا وہ صرف باہمی حسد و عناد(ضد) کے باعث تھااور جو کوئی اﷲ کی آیتوں کا انکار کرے تو اﷲ جلد ہی حساب لینے والا ہے﴿۱۹﴾ (اے حبیبﷺ!)اگر پھر بھی آپ سے جھگڑا کریں تو فرما دیں کہ میں نے اور جس نے (بھی)میری پیروی کی اپنا روئے نیاز(رخِ انور)اﷲ کے حضور جھکا دیا ہے،اور آپ اہل ِکتاب اور ان پڑھ لوگوں سے فرما دیں:کیا تم بھی اﷲ کے حضور جھکتے ہو(یعنی اسلام قبول کرتے ہو) ؟ پھر اگر وہ فرمانبرداری اختیار کر لیں(یعنی اسلام لے آئیں)تو وہ حقیقتا ًہدایت پاگئے اور اگر(آپ کا کہا)نہ مانیں تو آپ کا کام صرف اﷲ کا پیغام پہنچا دینا ہے اور اﷲ ا(اپنے)بندوں کو دیکھ رہا ہے﴿۲۰﴾بیشک جو لوگ اﷲ کی آیات کا انکار کرتے ہیں اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے ہیں اور لوگوں میں سے انصاف کا حکم کرنے والوں کو قتل کرتے ہیں سو آپ انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیں﴿۲۱﴾یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں برباد(ضائع)ہیں اور ان کا کوئی مددگار نہیں(ہو گا)﴿۲۲﴾کیا آپ نے ان (علماء یہود) کو نہیں دیکھاجنہیں کتاب(تورات کے علم )سے تھوڑا سا حصہ ملا ہے جب انہیں اﷲ کی کتاب کی طرف (ان کی تنازعات کے )فیصلہ کیلئے بلایا جاتا ہے تو ایک فریق مکر جاتا ہے اور وہ روگردانی کرنے والے ہی ہیں﴿۲۳﴾یہ(روگردانی کی جرات)اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ گنتی کے چند دنوں کے سوا ہمیں جہنم کی آگ چھوئے گی بھی نہیں،اور جو کچھ یہ دین کے بارے میں بہتان باندھتے رہے ہیں اس نے ان کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے﴿۲۴﴾تو اس وقت کیا حال ہو گا جب ہم انہیں ایک دن جمع کریں گے جس کے آنے میں کچھ بھی شک نہیں اور ہر نفس اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ پائے گااور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا﴿۲۵﴾(اے حبیبﷺ!یوں)عرض کیجئے:اے اﷲ،سلطنت کے مالک!تو جسے چاہے حکومت(سلطنت)عطا فرما دے اور جس سے چاہے حکومت(سلطنت)چھین لے اور تو جسے چاہے عزت عطا فرما دے اور جسے چاہے ذلت دے،تیرے ہی ہاتھ میں سب بھلائیاں ہیں،بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے﴿۲۶﴾تو ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور تو ہی زندہ کو مردہ اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور جسے تو چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے﴿۲۷﴾ مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو ایسا کرے گا اس کا اﷲ سے کوئی تعلق نہیں ہو گامگر یہ کہ تمہیں ان(کافروں) سے خوف ہو تو پھر (بچاؤکیلئے)ایساکرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اﷲ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے اور اﷲ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے﴿۲۸﴾آپ فرما دیں کہ جو تمہارے دلوں میں ہے خواہ تم اسے چھپاؤ یا اسے ظاہر کر دو اﷲ اسے جانتا ہے اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ خوب جانتا ہے،اور اﷲ ہر چیز پر قادر ہے﴿۲۹﴾اس دن کو یاد کرو جب ہر شخص اس بھلائی کو اپنے سامنے پائے گا جو اس نے کی ہو گی اور برائی کو بھی(جنہیں دیکھ کر)خواہش کرے گا کہ کاش اس کے اور اس کے برے اعمال کے درمیان بڑا فاصلہ ہوتااور اﷲ تمہیں اپنی ذات سے ڈراتا ہے اور اﷲ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے﴿۳۰﴾(اے حبیبﷺ)فرما دیجئے کہ اگر تم لوگ اﷲ سے محبت کرتے ہو تو میری(یعنی رسولﷺ کی)پیروی کرو،اﷲ بھی تم سے محبت کرے گااور تمہارے گناہوں کو معاف فرما دے گا اور اﷲ بڑا بخشنے والا مہربان ہے﴿۳۱﴾آپ فرما دیں کہ اﷲ اور اس کے رسول(ﷺ)کی اطاعت کرو پھر اگر وہ روگردانی کریں(یعنی اﷲ اور اس کے رسولﷺ کا حکم نہ مانیں)تو اﷲ کافروں کو پسند نہیں کرتا﴿۳۲﴾بیشک اﷲ نے آدم ؑکو اور نوح ؑ کو اور آل ِابراہیم کو اور آل ِعمران کوسب جہان والوں پر( بزرگی میں)منتخب فرما لیا﴿۳۳﴾ان میں سے بعض بعض کی اولاد تھے اور اﷲ سننے والا(اور)جاننے والا ہے﴿۳۴﴾(اس وقت کو یاد کرو )جب عمران کی بیوی نے کہاکہ اے میرے رب!جو(بچہ)میرے پیٹ میں ہے میں اس کو تیری نذر کرتی ہوں اسے دنیا کے کاموں سے آزاد رکھوں گی تو(اسے)میری طرف سے قبول فرماتو تو سننے والا(اور)جاننے والا ہے﴿۳۵﴾پھر جب اس کے یہاں وہ(بچی)پیدا ہوئی ،تو اس نے کہا:اے میرے رب!میرے ہاں تو لڑکی پیدا ہوئی ہے(میں تو یہ لڑکی جنی ہوں)حالانکہ اﷲ خود خوب جانتا ہے کہ وہ کیا جنی ہے،(وہ بولی)اور لڑکا(جو میں نے مانگا تھا)ہر گز اس لڑکی جیسا نہیں(ہو سکتا)تھا(جو اﷲ نے عطا کی ہے)اور میں نے اس کا نام ہی مریم (عبادت گزار)رکھ دیا ہے اور بیشک میں اس کو اور اسکی اولاد کو شیطان مردود(کے شر)سے تیری پناہ میں دیتی ہوں﴿۳۶﴾پھر اس کے رب نے اس لڑکی(مریم)کو احسن طریقہ سے قبول فرما لیااور اسے بہترین پرورش دی(یعنی)جناب ِزکریا کو اس (مریم)کا کفیل(خیر خبر لینے والا)بنایا،جب بھی زکریا ؑاس کے پاس حجرہ(عبادت گاہ)میں جاتے تو وہ(زکریا ؑ)اس(مریم)کے پاس(نئی سے نئی)کھانے کی چیزیں موجود پاتے،(اور)پوچھتے:اے مریم!یہ چیزیں تمہارے لئے کہاں سے آتی ہیں؟وہ کہتی یہ اﷲ کے ہاں سے آئی ہیں،بیشک اﷲ جسے چاہتا ہے اسے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے﴿۳۷﴾اسی جگہ زکریا(علیہ السلام)نے اپنے رب سے دعا کیاور عرض کیا،اے میرے رب!مجھے اپنی جناب سے پاکیزہ اولاد عطا فرما،بیشک تو ہی دعا کا سننے والا ہے﴿۳۸﴾ابھی وہ(زکریا ؑ)حجرے میں کھڑے نماز ہی پڑھ رہے تھے(یا دعا ہی کر رہے تھے)کہ انہیں فرشتوں نے آواز دی،کہ اﷲ آپ کو یحییٰ کی بشارت دیتا ہے جواﷲ کے ایک کلمہ(عیسیٰ ؑ )کی تصدیق کرنے والا ہو گا،سردار،ضبط ِنفس کرنے والا،پارسا اور نیکوکار جماعت میں سے نبی ہو گا﴿۳۹﴾جناب ِزکریا ؑنے(یہ خوشخبری سن کر )کہا:اے میرے رب!میرا لڑکا کہاں سے ہو گاحالانکہ میں بڑھاپے کو پہنچ چکا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے؟ارشاد ہوا اسی طرح اﷲ جو چاہتا ہے وہ کرتا ہے﴿۴۰﴾(زکریا ؑ نے)عرض کیا:اے میرے رب!میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما،(اﷲ نے)فرمایا:تمہارے لئے نشانی یہ ہے کہ تم تین دن تک لوگوں سے سوائے اشارے کے بات نہیں کر سکو گے اور اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو اور شام اور صبح اس کی تسبیح کرتے رہو﴿۴۱﴾اور جب فرشتو ں نے (مریم ؑ سے)کہا کہ اے مریم!بیشک اﷲ نے تمہیں منتخب کر لیا ہے اور تمہیں پاک و پاکیزہ بنایا ہے اور تمہیں تمام جہانوں کی عورتوں سے برگزیدہ بنادیا ہے﴿۴۲﴾اے مریم!اپنے رب کی اطاعت کرواور سجدہ کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرتی رہو﴿۴۳﴾(اے محبوب ﷺ!)یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم آپ کی طرف وحی فرماتے ہیں،حالانکہ آپ (اس وقت)ان کے پاس نہ تھے جب وہ(قرعہ اندازی کے طور پر)اپنے قلم پھینک رہے تھے کہ ان میں سے کون مریم(علیہا السلام)کی کفالت کرے اور نہ آپ اس وقت ان کے پاس تھے جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے﴿۴۴﴾اور(وہ وقت یاد کرو)جب فرشتوں نے کہا کہ اے مریم!بیشک اﷲ آپکو اپنے کلمہ کی خوشخبری دیتا ہے،جس کا نام مسیح عیسیٰ بن مریم ہو گا،جو دنیا وآخرت میں عزت و آبرو والا ہو گااور (اﷲ کے)مقرب بندوں (خاصوں)میں سے ہو گا﴿۴۵﴾اور ماں کی گود میں اور بڑی عمر کا ہو کر(دونوں حالتوں میں)لوگوں سے(یکساں)گفتگو کرے گا اور نیکوکاروں میں ہو گا﴿۴۶﴾(یہ بشارت سن کر)مریم نے کہا:اے میرے رب!میرے یہاں بچہ کہاں سے ہو گا،حالانکہ مجھے کسی انسان نے ہاتھ تک نہیں لگایا؟ارشاد ہوا:بات اسی طرح ہے مگر اﷲ جو چاہتا ہے(بلا اسباب بھی)پیدا کرتا ہے،جب وہ کسی کام کے کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے تو اس سے فقط اتنا فرماتا ہے کہ ’ہو جا‘وہ ہو جاتا ہے﴿۴۷﴾اور اﷲ اسے کتاب اورحکمت اور تورات اورانجیل(سب کچھ) سکھائے گا﴿۴۸﴾اور وہ بنی اسرائیل کی طرف رسول ہو گا(اور جب وہ مبعوث ہو گا تو کہے گا کہ)میں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی(معجزہ)لے کر آیا ہوں میں تمہارے لئے مٹی سے پرندہ کی شکل جیسا (ایک پتلا)بناتا ہوں پھر میں اس میں پھونک مارتا ہوں سو وہ اﷲ کے حکم سے فوراً(اڑنے والا) پرندہ ہو (بن)جاتا ہے اور میں اﷲ کے حکم سے مادرزاد اندھے اور کوڑھی کو شفا دیتا ہوں اور مردوں کو زندہ کرتا ہوں،اور جو کچھ تم کھاتے ہو اور اپنے گھروں میں جمع کرتے ہو وہ تمہیں بتاتا ہوں،بیشک اس میں تمہارے لئے(اﷲ کی قدرت اور میری نبوت کی)بڑی نشانی ہے اگر تم مومن ہو﴿۴۹﴾اور مجھ سے پہلی کتاب جو تورات ہے اسکی تصدیق کرنے والا ہوں اور تاکہ تم کو بعض چیزیں حلال کر دوں جو تم پر حرام تھیں اور تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نشانی لیکر آیا ہوں پس اﷲ سے ڈرو اور میری اطاعت(پیروی)کرو(کہا مانو)﴿۵۰﴾
Mehboob Hassan
About the Author: Mehboob Hassan Read More Articles by Mehboob Hassan: 36 Articles with 58783 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.