نفاذ اسلام کا مقدس فریضہ
(Ghulam Abbas Siddiqui, Lahore)
اس وقت ملک میں دینی جماعتیں پاکستان
کا اسلامی تشخص بچانے کیلئے سرگرم عمل ہیں ملک گھیر پروگرام ہورہے ہیں ان
پروگرامز کرنے والوں میں مجلس نفاذ اسلام بھی ہے جو ملک کے مختلف شہروں میں
نفاذ اسلام کانفرنسز کے نام سے پرگرامز کر رہی ہے اس میں ملک کی پانچ
جماعتیں تنظیم اسلامی پاکستان،تحریک عظمت اسلام پاکستان،سلسلہ اویسیہ
پاکستان،تحریک احیائے خلافت پاکستان،تحریک نفاذ اسلام پاکستان شامل ہیں
گذشتہ روز تحریک عظمت اسلام پاکستان کی میزبانی اور مجلس نفاذ اسلام کے زیر
اہتمام مقامی ہال میں نفاذ اسلام کانفرنس امیر تحریک عظمت اسلام پاکستان
چوہدری رحمت علی کی صدارت میں انعقاد پذیر ہوئی ،کانفرنس سے مولانا قاضی
ظفر الحق جنرل سیکرٹری مجلس نفاذ اسلام،امیر تحریک احیائے خلافت،پیرسید
مقبول شاہ امیر سلسلہ اویسیہ نقشبندیہ،ڈاکٹر نجم الدین جنرل سیکرٹری تحریک
عظمت اسلام،غلام عباس صدیقی چیئرمین اسلامی تحریک طلبہ
پاکستان،انجنیئرمختار حسین فار وقی،مولانامحمدعابد قریشی،راجہ محمد عاشق
شعبان نے خطاب کیا کانفرنس کے حوال پیش خدمت ہیں مقررین کاکہنا تھا کہ
پاکستان میں 97فیصد مسلمان آبادی ہے مگر یہاں اسلام نافذ نہیں ہو سکا جو کہ
لمحہ فکریہ ہے،قیام پاکستان کے وقت مسلم لیگ کا عوام،علمائے کرام نے صرف اس
شرط پر ساتھ دیا تھا کہ مملکت حاصل ہوجانے کے بعد اسلام نافذ کر دیا جائے
گا لیکن آج مسلم لیگ ن نے پاکستان کو لبرل بنانے کا نعرہ لگا کر تحریک
پاکستان کے قائدین کی روحوں سے بے وفائی کر رہی ہے مسلم لیگ کا یہ اعلان
نظریہ پاکستان سے کھلی بغاوت ہے۔مقررین کا کہناتھا کہ اگر اسلامی نظام نافذ
ہوجائے تو دنیا کا 50ارب ڈالر فوجی بجٹ تعمیری کاموں پر خرچ ہوگا دنیا امن
کا گہوارہ بن جائے گی کمزوروں کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کرسکے گا مسلمان
فرقہ واریت ختم کرکے ایک ہوجائیں اسلامی نظام پاکستان کا مقدر ہے اسلام سے
ہی امن قائم ہوگا اسلام کے خلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا مسلمان
ریاست کا آئین قرآن وسنت ہوتا ہے نہ کہ انسان ساختہ کتابچہ ۔یہ بات طے شدہ
ہے کہ خلافت کے علاوہ مسلمانوں کا کوئی سیاسی نظام نہیں ،مسلمان کو پیدائشی
طورپر خلافت ونیابت قدرت نے عطاء کی ہے جو اس کا حق ادا کرے گا وہی حقیقی
مسلمان ہے ،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نظام کے بارے میں رائے کو مدنظر رکھا
جائے تو اس نظام کی حقیقت سامنے آجاتی ہے ۔اسلام نظام خلافت قائم کرنے
کیلئے مسنون طریقے سے جدوجہد کی جائے آج تک اسلام کا نفاذ اس لئے نہیں ہو
سکا کہ تمام مسالک کے لوگوں کے دلوں میں تحفظات وخدشات ہیں کہ اگر اسلام
نافذ ہوگیا تو ہمارے رسم ورواج کا کیا بنے گا اس لئے فرقہ واریت کو ختم کئے
بغیر اسلام کا نفاذ ممکن نہیں تمام مسالک اپنے فروعی اختلافات کا بالائے
طاق رکھ کر اپنے میں سے کسی ایک شخصیت کو نمائندے کے طور پر قوم کے سامنے
پیش کریں تمام مسالک کے مقررکردہ نمائندے آپس میں مل بیٹھ کر اپنے اپنے
تحفظات وخدشات کو دور کریں اور مسائل کے حل کیلئے عملی اقدا مات کئے۔ جائیں
یہ بات طے شدہ ہے کہ اسلام کا نظام سیاست خلافت ہے جس پر صحابہ کرام ؓ کی
مہر ثبت ہے مسلمانوں کو خلافت کے سوا کوئی نظام قبول نہیں۔ ممتازقادری شہید
ؒکی پھانسی،حقوق نسواں بل غیراسلامی ہیں یہ سیکولرا قدام نظام باطل کا
نتیجہ ہے باطل ،انسان ساختہ نظام ترک کرکے نظام اسلام کو قائم کیا جائے ۔
غازی علم الدین شہید ؒ عالم اسلام کے ہیرو ہیں انھیں پھانسی دینے والی
عدالت اور قانون نے ہی غازی ممتاز قادریؒ کو پھانسی دی ،آج آسیہ مسیح جیسی
ملعونہ کو پھانسی نہیں دی جا رہی اس لئے کہ دنیائے کفر اس کی پشت پر ہے
۔مقررین کا کہنا تھا کہ عوام سمجھیں کہ اﷲ ورسول ﷺ کی وفادار اور حقیقی
اسلامی پاکستان کی علمبردار قیادت کونسی ہے ؟قوم کو چاہیے کہ مسنون طریقے
سے اسلامی نظام کے لئے جدوجہد کرنے والی غیر پارلیمانی ،پرامن جدوجہد کرنے
والی جماعتوں کا ساتھ دے موجودہ نظام مکمل طور پر مفلوج وناکام
ہوگیاانسانیت کو اس نے تقسیم،ذلیل ورسوا کردیا عام انسان کی زندگی عذاب بن
گئی ،عالمی ساہو کار سودی نظام کوپروموٹ کر رہے ہیں انسان ساختہ آئین کو
ختم کرکے قرآن وسنت کو آئین قرار دے کر ملک میں اسلامی نظام قائم کیا جائے
، مسلمان دنیاوی تمام خداؤں سے تعلق توڑ کرایک اﷲ کو رب مان کرزندگی گزاریں
دنیاوی خداؤں نے مسائل پید اکردئیے۔اب ملک پاکستان میں برطانوی نظام وقانون
نہیں چلنے دیا جائے گا۔کانفرنس میں میڈیا کی ہٹ دھرمی کو بھی تنقید کا
نشانہ بنایا گیا کہ میڈیا دجالی قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں بلکہ اسلام کی
حقیقی نمائندگی میں میدان میں اترے بے حیائی عریابی فحاشی پر مبنی مواد
وپروگرامز نہ کرے ۔ ملک گھیر نفاذ اسلام کیلئے تحریک چلائیں گے ،10 اپریل
کو ملتان میں نفاذ اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ |
|