زنا کی مذمت اور سزا پرچالیس احادیث (قسط دوم)
(syed imaad ul deen, samundri)
(١٢)
حضرت عبد اللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ
! اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے زیادہ بڑا ہے ؟ آپ نے فرمایا تم اللہ کو
شریک بنائو حالانکہ اس نے تم کو پیدا کیا ہے، اس نے پوچھا پھر کون سا ہے ؟
فرمایا تم کھانے کے خوف سے اپنی اولاد کو قتل کردو، اس نے پوچھا پھر کون سا
ہے ؟ آپ نے فرمایا تم اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرو، پھر اللہ نے اس کی
تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی :
آیت……(الفرقان : ٦٨)
اور جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کی عبادت نہیں کرتے اور نہ کسی ایسے
شخص کو قتل کرتے ہیں جس کے قتل کو اللہ نے حرام کردیا ہو اور نہ وہ زنا
کرتے ہیں اور جو شخص یہ کام کرے گا اس کو عذاب کا سامنا ہوگا۔
(صحیح البخاری رقم (رح) الحدیث : ٦٨٦١، صحیح مسلم رقم الحدیث : ٨٦، سنن
الترمذی رقم (رح) الحدیث : ٣١٨٢، سنن ابو دائود رقم الحدیث : ٢٣١٠، سنن
النسائی رقم الحدیث : ١٣٤٠، السنن الکبری للنسائی رقم الحدیث : ١٠٩٨٧)
(13)
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
نے فرمایا تم زنا سے بچتے رہو، کیونکہ اس میں چار خصلتیں ہیں :
(١) اس سے چہرے کی رونق چلی جاتی ہے۔
(٢) رزق منقطع ہوجاتا ہے۔
(٣) رحمان نارازض ہوتا ہے۔
(٤) اور دوزخ میں خلود ہوتا ہے۔ (یعنی بہت دیر تک رہنا)
(المعجم الاوسط رقم الحدیث : ٧٠٩٢، مجمع الزوائد ج ٦ ص ٢٥٤، اس کی سند میں
عمرو بن جمیع متروک ہے)
(١٤)
حضرت عبد اللہ بن یزید (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عرب کی ہلاک ہونے والی عورتو ! مجھے سب سے زیادہ
تم پر زنا کا اور شہوت خفیہ (ریاکاری) کا خوف ہے۔ (حلیتہ الاولیاء ج ٧ ص
١٢٢ )
(١٥)
حضرت سلمان (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہوں گے،
بوڑھا، زانی، امام کذاب اور متکبر فقیر۔ (مسند البزاررقم الحدیث : ١٣٠٨،
الترغیب والترہیب رقم الحدیث : ٣٥٣٤، مجمع الزوائد ج ٦ ص ٢٥٥ )
(١٦)
حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے
فرمایا : جب اہل ذمہ پر ظلم کیا جائے تو دشمنوں کی حکومت ہوجائے گی اور جب
کثرت کے ساتھ زنا کیا جائے گا تو لوگ بہ کثرت قید ہوں گے اور جب قولم لوط
کا عمل بہ کثرت کیا جائے گا تو اللہ مخلوق کے اوپر سے اپنا ہاتھ اٹھائے گا،
پھر یہ پرواہ نہیں کرے گا کہ وہ کس وادی میں ہلاک ہوتے ہیں۔ (المعجم الکبیر
رقم الحدیث : ١٧٥٢، حافظ الہیثمی نے کہا اس کی سند میں عبد الخالق بن زید
بن واقد ضعیب ہے، مجمع الزوائد ج ٦ ص ٢٥٥ )
(١٧)
حضرت ابو ہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بوڑھے زانی اور بوڑھی زانیہ کی طرف نہیں
دیکھے گا۔
(العجم الاوسط رقم الحدیث : ٨٣٩٦، الترغیب والترہیب رقم الحدیث : ٣٥٣، حافط
الہیثمی نے کہا اس کی سند میں ایک رواوی ہے موسیٰ بن سہل اس کو میں نہیں
جانتا اور اس کے باقی راوی ثقافت ہیں)
(١٨)
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
نے فرمایا اللہ تعالیٰ معمر زانی اور متکبر فقیر کی طرف نہیں دیکھے گا۔
(المعجم الکبیر رقم الحدیث : ١٣١٩٥، حافظ الہیثمی نے کہا اس کا ایک روای
ابن لہیعہ ہے اس کی حدیث حسن بھی ہوتی ہے اور ضعیف بھی مجمع الزوائد ج ٦ ص
٢٥٥ )۔
(١٩)
حضرت نافع (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے
فرمایا متکبر مسکین، بوڑھا زانی اور اپنے عمل سے اللہ پر احسان جتانے والا
جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ (الترغیب والترہیب رقم الحدیث : ٣٥٣٦، حافظ
الہیثمی نے کہا اس کے ایک راوی الصباح بن خالد کو میں نہیں جانتا اور اس کے
باقی راوی ثقہ ہیں مجمع الزوائد ج ٦ ص ٢٥٥ )
(٢٠)
حضرت بریدہ (رض) نے کہا سات آسمان اور سات زمینیں بوڑھے زانی پر لعنت کرتی
ہیں اور زانیوں کی فروج کی بدبو سے اہل دوزخ کو بھی ایذا ہوگی۔ (مسند
البزار رقم الحدیث : ١٥٤٨، الترغیب والترہیب رقم الحدیث : ٣٥٣٧، مجمع
الزوائد ج ٦ ص ٢٥٥ )۔
(٢١)
حضرت عثمان بن ابی العاص (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم) نے فرمایا آدھی رات کو آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں پھر ایک
منادی نداء کرتا ہے کہ کوئی دعا کرنے والا ہو تو اس کی دعا قبول کی جائے،
کوئی سائل ہو تو اس کو عطا کیا جائے، کوئی مصیبت زدہ ہو تو اس کی مصیبت دور
کردی جائے پس ہر دعا کرنے والے مسلمان کی دعا قبول کرلی جائے گی سوا اس
عورت کے جو پیسے لے کر زنا کراتی ہے اور سوا اس شخص کے جو ظالمانہ ٹیکس
لیتا ہے۔ (مسند احمد ج ٤ ص ٢٢، المعجم الاوسط رقم الحدیث : ٢٧٩٠، حافظ
منذری نے کہا اس حدیث کی سند صحیح ہے الترغیب والترہیب ج ارقم الحدیث :
١١٦٣، مجمع الزوائد ج ٣ ص ٨٨)
(٢٢)
حضرت عبد اللہ بن بسر (رض) بیان کرتے ہیں کہ نبی و نے فرمایا زانیوں کے
چہروں میں آگ بھڑک رہی ہوگی۔ (الترغیب والترہیب ج ٣ رقم الحدیث : ٣٥٢٤،
مجمع الزوائد ج ٦ ص ٢٥٥، اس کی سند پر اعتراض ہے)
(٢٣)
حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
نے فرمایا زنا فقر پیدا کرتا ہے۔ (شعب الایمان رقم الحدیث : ٥٤١٨، الترغیب
والترہیب رقم الحدیث : ٣٥٢٥ )
(٢٤)
حضرت ابو امامہ باھلی (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں سویا ہوا تھا میرے پاس دو
شخص آئے ان دونوں نے مجھے میری بغلوں سے پکڑ کر اٹھایا اور مجھے ایک سخت
چڑھائی والے پہاڑ پر لے گئے، اور مجھ سے کہا اس پر چڑھیے میں نے کہا اس میں
کی طاقت نہیں رکھتا، انہوں نے کہا ہم آپ کے لئے چڑھنا آسان کردیں گے، پھر
میں چرھا حتیٰ کہ میں اس پہاڑ کے وسط میں پہنچ گیا، ناگاہ میں نے بہت زور
کی آوازیں سنیں۔ میں نے پوچھا یہ کیسی آوازیں ہیں ؟ انہوں نے کہا یہ دوزخ
کے کتوں کے بھونکنے کی آوازیں ہیں، (الی قولہ) ہم چلتے رہے حتیٰ کہ میں نے
کچھ لوگوں کو دیکھا جن کے بدن بہت پھولے ہوئے تھے اور ان سے سخت بدبو آرہی
تھی، میں نے پوچھا یہ کون ہیں ؟ انہوں نے کہا یہ مقتولین کفار ہیں، وہ پھر
مجھے آگے لئے گئے وہاں ایسے لوگ تھے جن کے بدن بہت پھولے ہوئے تھے اور ان
سے سخت بدبو آرہی تھی گویا کہ وہ پاخانے کی بدبو تھی میں نے پوچھا یہ کون
لوگ ہیں ؟ فرمایا یہ زنا کرنے والے مرد اور زنا کرنے والی عورتیں ہیں :
الحدیث (صحیح ابن خزیمہ رقم الحدیث : ١٩٨٦، صحیح ابن حبان رقم الحدیث :
١٤٨٥) |
|