اب جبکہ ہندوستان اور پاکستان اسقدر
ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں تو بہتر ہوگا کہ ایک انقلابی قدم بڑھائیں اور
کشمیر کو ۶۸؍ سالہ قید و بند سے آزاد کردیں اور دیرینہ دعووں سے دستبردار
ہوجائیں۔اگر اس موقع سے فائیدہ نہیں اٹھایا گیا تو وہ دن دور نہیں کہ وہ
بھی سب سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کرے۔سمجھدار قومیں تاریخ سے سبق حاصل
کرتی ہیں۔ موجودہ آزاد ماحول میں کسی کو کب تک زبردستی اپنانے کی کوشش کی
جاسکتی ہے۔ ذرا سوچئے تو ایسا کرنے سے دونوں ملکوں کے کس قدر وسائل کی بچت
ہوگی جو اس تنازع کی نظر ہورہے ہیں،وہ ملک و قوم کی بھلائی اور غربت کو دور
کرنے پر لگائے جاسکیں گے۔اس صورت میں نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات اور
تجارت میں اضافہ ہوگا بلکہ متذکرہ علاقہ سے بھی برابری کے تعلقات رکھ سکیں
گے، اور یہ خون آلود زمین پھر سے گل گلزارہو جائیگی اور خوشبووں سے مہک
اٹھے گی۔ دونوں سربراہان مملکت اس بدلی ہوئی فضا میں ذرا خلوص دل اور
انسانی جذبوں سے سرشار ہوکر پھر سے سوچیں ۔۔ اور اس متنازع سر زمین کو آشتی
اور امن و سکون کی سرزمین بنادیں۔ اﷲ بھی خوش اور بندہ بھی خوش۔ |