دنیا کے امیر ترین ممالک اور باشندوں کی آمدنی

ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کسی ایسے ملک میں رہائش اختیار کرے جو کہ انتہائی پرامن اور پرسکون ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں حاصل ہونے والی آمدنی کی سطح بھی بلند ہو- اور اسی فی کس آمدنی کی مدد سے ہی دنیا کے امیر ترین ممالک کی درجہ بندی کی جاتی ہے-حال ہی میں گلوبل فنانس میگزین نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر ممالک کے جی ڈی پی کو معیار بنا کر دنیا کے امیر ترین ممالک کی درجہ بندی پر مبنی ایک فہرست جاری کی ہے۔ آئیے دنیا کے دس سرفہرست امیر ترین ممالک کونسے ہیں؟
 

SWITZERLAND
دنیا کے امیر ترین ممالک کی اس فہرست میں 10 ویں نمبر پر سوئٹزر لینڈ ہے- یہ ملک یورپی یونین کے مرکز میں واقع ہے- آزاد معیشت اور مانیٹری امور اس ملک کے اعلیٰ معیار کے حامل طرزِ زندگی کو یقینی بناتے ہیں- سال 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق سوئٹزر لینڈ کی فی کس آمدنی تقریباً 57 ہزار ڈالر بنتی ہے-

image


UNITED STATES
دنیا کا نواں امیر ترین ملک امریکہ ہے-سال 2008 میں یہ ملک کساد بازاری کا شکار ہوگیا تھا لیکن ایک مرتبہ پھر اس کی زبردست واپسی ہوئی- اور آج اس کا شمار دنیا کے فی کس سب سے زیادہ آمدنی والے ممالک میں ہوتا ہے- اس ملک کی فی کس آمدنی 57 ہزار ڈالر سے زائد ہے-

image


HONG KONG
دنیا کے امیر ترین ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر موجود ہانگ کانگ ایک مضبوط معیشت رکھتا ہے اور مالیاتی خدمات کے علاوہ قواعد و ضوابط کے حوالے سے بھی ایک مضبوط فریم ورک کا مالک ہے- سال 2015 کے اندازوں کے مطابق اس ملک کی فی کس آمدنی تقریباً 58 ہزار ڈالر ہے-

image


UNITED ARAB EMIRATES
متحدہ عرب امارات کی معیشت کی مضبوطی کا انحصار بھی دیگر ممالک کی مانند ہائیڈرو کاربن کی برآمدات پر ہے- متحدہ عرب امارات دنیا کا ساتواں امیر ترین ملک ہے- یہاں کی حکومت براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے- سال 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق اس ملک کی فی کس آمدنی 67 ہزار ڈالر ہے-

image


NORWAY
آئل سیکٹر کی بدولت گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ناروے کے طرزِ زندگی کے معیار میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے- ناروے دنیا کا چھٹا امیر ترین ملک ہے جہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی تقریباً 68 ہزار ڈالر ہے- تیل کی قیمتی میں ہونے والی حالیہ کمی کے باعث ناروے کی معیشت کو کسی حد تک ایک چیلنج درپیش ہے لیکن حکومت نے پھر بھی دیگر مالی ذرائع سے معیشت کو مستحکم کر رکھا ہے-

image


KUWAIT
تیل کی گرتی ہوئی قیمتیں کویت کی معیشت کے لیے بھی بڑا خطرہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ ملک اب ہائیڈو کاربن کی برآمدات پر انحصار کر رہا ہے- بہرحال حکومت دیگر سیکٹروں میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی جس سے معیشت ترقی کر رہی ہے- اس وقت بھی کویت دنیا کا پانچواں امیر ترین ملک ہے- سال 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق کویت کی فی کس آمدنی تقریباً 72 ہزار 6 سو ڈالر ہے-

image


BRUNEI
دنیا کا چوتھا امیر ترین ملک برونائی ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس ملک کے تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں- تاہم تیل کی قیمتوں میں واقع ہونے والی کمی نے اس ملک کی معیشت کو بھی جھٹکا دیا ہے- لیکن برونائی سال 2017 ایک نئی اسٹاک ایکسچینج متعارف کروانے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ ملکی معیشت کو مضبوط بنا سکے- اس وقت برونائی کے باشندوں کی فی کس آمدنی 80 ہزار ڈالر بنتی ہے-

image

SINGAPORE
دنیا کا تیسرا امیر ترین ملک ہونے کا اعزاز سنگاپور کو حاصل ہے- سال 2015 کے اعداد وشمار اور اندازوں کے مطابق سںگاپور کے باشندوں کی فی کس آمدنی تقریباً 85 ہزار ڈالر ہے- اس ملک کی معیشت کو ریاستوں میں قائم ٹھوس بنیادی اصولوں نے مضبوط بنا رکھا ہے- اس وقت جب دنیا بھر کی معیشت کساد بازاری کا شکار تھی تب بھی سنگاپور کی معیشت ترقی کر رہی تھی-

image

LUXEMBOURG
مضبوط اور فعال مالیاتی شعبوں کی بدولت لکسمبرگ ایک امیر اور مستحکم معیشت کا حامل ملک ہے- اس ملک میں عوامی قرضے انتہائی کم ہے جبکہ یہ دنیا کا دوسرا امیر ترین ملک ہونے کا اعزاز رکھتا ہے- سال 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق اس ملک کے باشندوں کی فی کس آمدنی 94 ہزار ڈالر سے بھی زائد ہے-

image

QATAR
دنیا کا سب سے امیر ترین ملک ہونے کا قابلِ فخر اعزاز قطر کو حاصل ہے- اور 2022 میں اس ملک فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد کی وجہ سے بھی ملکی معیشت ترقی کر رہی ہے- تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود گیس کی برآمدات اس ملک کی معیشت کو تحفظ فراہم کرتی ہے- یہی وجہ ہے کہ قطر اس فہرست میں موجود دیگر ممالک پر غلبہ حاصل کیے ہوئے ہے- سال 2015 کے اعداد و شمار کے مطابق قطر کے باشندوں کی فی کس آمدنی 1 لاکھ 46 ہزار ڈالر سے بھی زائد ہے-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

A small size, a large endowment of natural resources and/or a highly developed banking system appear to be key ingredients for countries that hope to achieve high standards of living, not necessarily an easy model to replicate. In fact, according to the International Monetary Fund, the ranking of nations by per-capita income is dominated by those that possess such characteristics, starting with Qatar,