پنجاب بلک سروس کمیشن یا مذاق کمیشن۔ شھباز کی پرواز کہاں ہے
(Mian Muhammad Ashraf Asmi, Lahore)
صوبے کی اعلیٰ سروسز کے لیے پنجاب پبلک
کمیشن برسوں سے امتحان لے رہی ہے۔لیکن تاریخ نے عجب تماشہ دیکھا کہ معروضی
امتحان کا رزلٹ تئیس دن گزرنے کے بعد تبدیل کردیا گیا۔اِس سطح پر ہونے والے
امتحان میں جو کہ انتہائی تجربہ کار اور سنئیر ترین افراد کی ٹیم کی زیر
نگرانی ہوتا ہے میں اِس طرح کی عجیب و غریب روش سے اِس ادارئے کی
کریڈیبیلٹی پر بہت سے سوالات اُتھ رہے ہیں۔جنابِ وزیر اعلیٰ جو کہ کافی
بھاگ دوڑ کرتے رہتے ہیں اور اُن کی آنیاں جانیاں واقعی قابل ستائش ہیں۔ اُن
کے صوبے میں اِس طرح کا واقعہ بہت سے سوالات کو جنم دئے رہا ہے۔پہلی بار
پنجاب پبلک سروس کمیشن نے مقابلے کے امتحان کا23 روز بعد معروضی امتحان کا
نتیچہ تبدیل کرکے مزید 11 امیدواروں کو پاس کر دیا۔ پروونشیل مینجمنٹ سروس
کے گریڈ 17 کے افسران کی بھرتی کے لیے ہونے والے امتحانات کا نتیجہ 23 روز
کے بعد تبدیل کر دیا۔ پنجاب پبلک سروس کمیشن نے دسمبر میں پیپر لیے اور 9
مارچ کو نتائج کا اعلان کرتے ہوئے 229 طلبہ کو کامیاب قرار دیا۔ جن کے
سائکلوجیکل ٹیسٹس کے بعد 21 مارچ سے انٹرویو کا آغاز کیا۔لیکن اب 23 روز
گزرنے کے بعد مزید 11 افراد کو پاس کر دیا گیا۔ پنجاب پبلک سروس کمیشن کی
ویب سائٹ کے مطابق ان 11 امیدواروں نے ری چیکنگ کی درخواست کی تھی۔ پہلے
پاس ہونے والے طلبہ نے کہا کہ معروضی پیپر میں کس طرح ر ی چیکنگ نگ کے
ذریعے سے کسی کو پاس کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی
ہے کہ فوری طور پر اس کا ایکشن لیتے ہوئے اصل حقائق منظرعام پر آ سکیں۔
جناب وزیر اعلیٰ اگر پنجاب بلک سروس کمیشن جیسے ادارئے کے حوالے سے لوگوں
کے اندر شکوک و شہبات جنم لینا شروع ہوجائیں تو پھر سب کچھ برباد ہی تو ہو
گیا۔ اِس لیے اِس طرح کے اقدامات اُٹھائے جانے ضروری ہیں کہ عوام یہ بات
مان سکے کہ پنجاب بلک سروس کمیشن میں کوئی مذاق نہیں ہورہا ۔اﷲ پاک ہم سب
کا حامی و ناصر ہو۔ |
|