تھینک یو یا شکریہ دوسرو ں کا ادا کرنے کی بے شمار وجوہات
ہیں۔ ان میں سے چند تو صرف یہ ہی ہیں۔
پہلی وجہ
ہمیں اکثر ہی زندگی میں ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جزباتی ہمت کی۔ جب آپ شکریہ
کہنے کا سوچتے ہی ہیں تو آپکے اندر کچھ کچھ ہمت کے جراثیم جنم لینے پر
مجبور ہو جاتے ہیں۔
دوسری وجہ
انسان کے اندر جب ہمت کا اضافہ ہوتا ہے تو انسان کا دل بھی بڑا ہونے لگتا
ہے۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ ہم اکثر پیسے یا کوئی چیز دینے کے معاملے میں تو بڑا ہو
ہی جاتا ہے مگر اچھے الفاظ دینے کے لئےتو کبھی بڑا نہیں ہوتا سو اگر آپ ہمت
کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ شکریہ کہنے کی تو آپکا دل بھی بڑا ہو گا۔
تیسری وجہ
جب تک ہم اللہ کے بندوں کا احسان ماننا نہیں سیکھتے اس وقت تک ہم اللہ کا
احسان بھی نہیں مانتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ حقیقت ہے شکریہ کہنے سے آپ جب دوسرے
کا احسان مانتے ہیں تو انسانیت کے درجے پر ہی فائز رہتے ہیں۔
چوتھی وجہ
شکریہ کہنا آپکو دوسروں کے جزبات اور کام کی قدر کرنے پر بھی مجبور کرتا
ہے۔ دور کیوں جائے گھر گھر کا مسئلہ ہے کہ خاوند و بیوی کو ایک دوسرے سے
یہی گلہ رہتا ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ مجال ہے جو کبھی کہا ہو بس شکوے
ہی کرنے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سو دن میں صبح دوپہر شام رات ایک ایک بھی شکریے
کی خوراک دیں گی تو کم سے کم سامنے والے کو قدر کا احساسس تو ہوگا نا
پانچویں وجہ
جب آپ کسی کا شکریہ ادا کریں گے تو سامنے والا بھی آپکا شکریہ ادا کرے
گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو اس طرح اچھے الفاظ اور انرجی دوسروں تک پہنچانے سے آپ
تک بھی اچھی انرجی پہنچ جائے گی
چھٹی وجہ
ویسے ہم عزت اور مقام پانے کے لئے کتنے پیسے برانڈز پر اور دیگر چیزوں پر
خرچ نہیں کر ڈالتے جبکہ حقیقت ہے کہ شکریہ کہنا آپکو دوسروں کی نظر میں جو
عزت دلائے گا اسکا کوئی ثانی نہیں۔ آپکو خود کو پتہ لگے گا کہ یہ دو الفاظ
کتنے جادوؤئی اثر کے حامل ہیں
ساتویں وجہ
چاہتے نہ چاہتے ہم اکثر ہی غرور میں مبتلا ضرور ہوتے ہیں۔ اسکا سب سے
بہترین علاج یہی ہے کہ انسان دوسروں کا شکریہ ادا کرنا سیکھ لے۔ شکریہ ادا
کرنا آپکو غرور جسی مہلک بیماری سے دور رکھتا ہے۔
آٹھویں وجہ
شکریہ کا لفظ تو وہ جادو ہے آپ کسی بھی خدمت گار کی بہترین خدمت کسی ٹپ سسے
اتنی بہتر نہیں جیت سکتے جتنی اس سے جیت سکتے ہیں۔ ہم اکثر ہی کام کرنے
والے طبقے کی شکایت کرتے ہیں تو کیوں نہ انکو عزت اتنی دے دیں کہ وہ خود ہی
کام اچھا کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
نویں وجہ
جب آپ شکریہ کہنا عادت ڈال لیں گے تو یہ مزید اچھی عادتیں بھی اپنے ساتھ
لائے گا۔۔۔ ایک عادت بری ہو یا اچھی ہو وہ اکیلی نہیں آتی جب بھی آتی ہے وہ
اپنے ساتھ مزید ویسی عادتیں لے کر ہی آتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شکریہ کہنا چوں کہ
اچھی عادت ہے سو جب یہ آپکی ذات کا حصہ ہو گی تو مزید اچھی عادتیں انکساری،
دوسروں کا خیال و ہمدردی، درد دل جیسی عادات بھی آپکے اندر پروان چڑھائے
گی۔
دسویں وجہ
جب آپ شکر گزار ہونا سیکھیں گے کائنات آپکے اوپر مزید نعمتیں نچھاور کرنے
لگے گی۔ |