میاں صاحب صالح ظفر کی نظر میں.

ایک خوبصورت نوجوان قد 6 فوٹ موٹی موٹی 2 آنکھیں گھنے کالے بال کندھوں کو چھوتے ہوۓ چہرے پے ایسی مسکراہٹ کے دیکھنے والا دیکھتا رہ جاۓ گلابی گلابی گال جیسی انار کلی کی جلیبی ہو جی ہاں میں کسی اور کی نہیں اپنے موحسن قائد اے ثانی اور دنیا کے عظیم لیڈروں میں سے ایک لیڈر جناب میاں محمّد نواز شریف کی بات کر رہا ہوں جو ایک سیلف میڈ آدمی جس نے پڑھاۓ اور اس کے بعد کھیل کے میدان میں اپنے جوہر ایسے دکھاۓ کے وہ پاکستان کی اسٹبلشمنٹ کی نظروں میں آ گے پھر کیا ہونا ضیاء الحق کے دور میں فوج میاں صاحب کو سیاست میں لے کر آنے کے لئے بیتاب لیکن میاں صاحب اپنی پی ایچ ڈی کرنے کے لئے پریشان لیکن پھر کیا فوج کے آگے میاں صاحب کی ایک بی نہ چلی اور وہ اپنی پڑھائی اور سب کچھ چھوڑ کر آ گے سیاست میں ملک کی خدمت کرنےاور اس کے بعد نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ نہ دن دیکھا اور نہ رات اور ملک کی ایسی خدمت کی کے دنیا گواہ ہے ہم لوگ تو آج تک یہ سنتے آئیں ہیں نا کے طالبان لوگوں سے پیسا لیتے ہیں لیکن میاں صاب کی چالاکی اور مہارت دیکھیں انہوں نے طالبان کو چونا لگا دیا اور اسامہ بن لادن سے اچھی خاصی رقم بٹور لی کیا پاکستان میں کیا پوری دنیا میں ایسا کوے لیڈر کر سکتا ہے.

اب 1999 کے ایٹمی دھماکے ہی کی کہانی سن لیں جب ہماری فوج ,ڈاکٹر عبدل قدیر خان اور سارے منسٹر اس بات پے مصر تھے کے ہم نے دھماکے نہیں کرنے تو اس وقت ایک ہی شخص اور مرد اے مومن ایسا تھا جس نے ارادہ کر لیا کے وہ خود دھماکہ کرے گا اور آج ہی کرے گا پھر کیا ہوا میں صاب نے ایٹم اپنی گاڑی میں رکھا اور چاغی میں دے مار ساڈے چار کر دیا پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کے بعد اس مردے مومن نے یہ ارادہ کر لیا کے یہ پاکستان کو اب سپر پاور بنا کر ہی دم لے گا تو پھر کیا اس نے قرض اتارو ملک سنوارو کا ایسا پروگرام شروع کیا کے پاکستان اس پروگرام کے ذریے 5 سال میں سپر پاور بن جاتا لیکن جنرل صاب کو ان کی یہ بات پسند نہ ائی تو انہوں نے نواز شریف کو اتارو ملک سنوارو پروگرام شرو کر دیا پھر کیا میں سب نے نے نہ آؤ دیکھا نہ تاؤ اور بہاگ دیئے سعودیہ اور پھر الله کا کرنا ایسا ہوا کے اس عظیم لیڈر کو 2013 میں اقتدار مل گیا بس پھر کیا تگا میاں صاب کے ارادے پختہ تھے انہوں نے اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا تھا اس مرتبہ وہ پہلے سے زیادہ پختہ ارادے میں تھے 5 سال میں انہوں نے پاکستان کو چین اور امریکا کے ساتھ کھڑا کرنا تھا حکومت میں آتے ہی وہ اس چیز میں جھٹ گے انے واہ میٹرو ,اورینج ٹرین ,پل اور پاور پلانٹ بنانا شروع کر دیے ان کی سپیڈ سے لگتا تھا کے پاکستان 3 سال میں ہی امریکا کے مقابلے میں کھڑا ہو جاۓ گا بس یہ ہی وہ چیز تھی جو دشمن کو پسند نہ آئی اور اس نے رات کے اندھیرے میں میاں صاحب اور ان کی فیملی پر پانامہ لیکس کی صورت میں حملہ کر دیا میاں صاحب جنہے شاہد کرپشن اور منی لانڈرنگ کے سپیلنگ بی نہ آتے ہوں اس لیکس نے ان پر ایسے ایسے الزام لگا دیے کے بندا الله کی پناہ مانگے ایک شخص جو 5 وقت کا نمازی اور تہجد گزار ہو سوچیں کیا وہ اپنا کالا یا پیلا دہن چھپانے کے لئے اوف شور کمپنیز بناۓ گے الله کی پناہ شاہد دشمن کو میاں صاحب کے ارادوں کو پتا لگ گیا تھا تو اس اغیار نے یہ شازش کھیلی دنیا کے عظیم لیڈر کے ساتھ میں اس تحریر کے ساتھ میاں صاب کو پیغام دینا چاہتا ہوں کے میاں صاب قدم بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں بس ہمارا بی تھوڑا خیال رکھنا بیوی بچوں کی روٹی بی تو پوری کرنی ہے.
آپ کا خادم صالح ظفر

AHMED ALI THAKUR
About the Author: AHMED ALI THAKUR Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.