بھیڑیا ایک ایسا جانور ہے جو
انسانوں کا خاص کر رات کے اندھیرے میں شکار کرکے کھاجاتا ہے اور نہتے انسان
اس کے شکار سے بچ نہیں پاتے، اگر بھیڑیوں کا گھچا کمزور نہتے انسانوں پر
حملہ کردے تو ہزاروں انسان کو لقمہ اجل بنادیتے ہیں ، بھیڑیوں سے محفوظ
رہنے کیلئے سمجھدار انسان عقل و شعور اور ہمت سےکام لیتے ہیں ،ایسے انسان
جو اپنی صفوں میں اتحادقائم رکھتے ہیں اُن سے خود بھیڑیوں کے جھنڈ گھبرا کر
بھاگ جاتےہیں۔۔اللہ نے انسان کو دنیا کے تمام قدآوراور پستہ خونخوار
جانوروں کے مقابلے میں بہت ہی زیادہ مضبوط بنایا ہے لیکن ظاہر ہے اس کیلئے
اللہ کی عطا کردہ عقل و شعور کا صحیح اور بہتر وقت پر استعمال کیا جائے تو
کامیابی یقینی ہوجاتی ہے۔۔۔آج میںنے اپنے قائرین کیلئے بھی ایسا ہی عنوان
منتخب کیا ہے جو بھیڑیئے پر ہے لیکن یہاں بھیڑیئے جانور نہیں بلکہ انسان وہ
بھی سیاستدان۔۔۔!! جس طرح بھیڑیئے انسانی جانوں کا خون پیتے ہیں اور انہیں
اپنا شکار بنائے رکھتے ہیں اسی طرح پاکستان میں انسان نما بھڑیئے یعنی
سیاستدان اور سیاسی عہدیداران اپنے جائز و ناجائز خواہشات کی تکمیل کیلئے
اپنے ہی عوام کا خون چوستے تھکتے نہیں یعنی وہ پاکستان میں مصنوعی مہنگائی
کرکے عوام سے اضافی رقم لوٹ کر اپنے عیش و تعائش پر صرف کرتے ہیں ، عوامی
دولت کو غیر قانونی طریقہ کار سے ملک سے باہر بینک میں اپنے اکاؤنٹ اور
اپنے اعتماد کے لوگوں کے اکاؤنٹ میں جمع کراکر چوری کردہ دولت کو محفوظ
سمجھتے ہیں لیکن یہ ان کی خام خیالی ہوتی ہے کیونکہ بیرونی ممالک کے قوانین
میں رد و بدل کی وجہ سے ان کی پاکستانی قومی خذانے سے چورائی گئی دولت بھی
ان کے ہاتھ نہیں لگتی گو کہ یہ اس عمل سے دوہرے مجرم ثابت ہوجاتے ہیں اس کے
علاوہ قومی خذانے کو خالی ظاہر کرکے ورلڈ بینک سے بے پناہ قرض پے قرض لیکر
عوام کومزید تر قرض کے چنگل میں پھنسادیتے رہے ہیں حیرت و تعجب کی بات تو
یہ ہے کہ حکمران جماعت کے ساتھ اپوزیشن بھی پس پشت شامل رہتی ہے اسی بابت
حکمراں جماعت اس گھناؤننے عمل میں قطعی خوف محسوس نہیں کرتے۔۔!! میں نے
آج سے پانچ سال قبل برطانیہ کے نجی سٹلائیٹ چینل وینس میں مارننگ شو
پروگرام میں بحیثیت سیاسی تجزیہ کار اپنے تجربات کی روشنی میں کئی اہم
باتیں اور اشوزواضع کیئے تھےجو آج میں دیکھ رہا ہوں۔۔!! یہ سیاسی بھیڑیئے
بولنا جانتے ہیں اسی بابت وہ اپنی خوبصورت چلاکیوں، مکاریوں اور دھوکہ دہی
سے سیدھے سادھے پاکستانیوں کو ہر بار بلکہ بار بار بیوقوف بنانے میں کامیاب
ہوجاتے ہیں اور پھر حسب روایت عوام کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھادیتے ہیں!!
پاکستانی میڈیا میں ایسے مخلص اور سچے صحافی و اینکرز بھی ہیں جو پاکستان
اور پاکستانی عوام کے حقیقی مخلص اور پیار کرنے والے ہیں اسی لیئے وہ بھی
حکمرانوں کے اطوار کی کھوج لگاکر عوام کو جگائے رکھتے ہیں مگر دولت و جبر
سے سیاسی لیڈران سچے صحافیوںاورایماندار نوکر شاہی افسروں کو خوفزدہ کرکے
اپنے اوپر آنے والے ہر الزام کو ختم کردیتے ہیں اس لیئے یہ لیڈران کسی کی
جان کی بھی پرواہ نہیں کرتے!! پاکستان گزشتہ بیس سالوں سے جس ماحول سے
گزرتا رہا ہے اس کی اصل ذمہ دار بھی یہی سیاسی رہنما رہے ہیں، انھوں نے
پاکستان کی داخلی و خارجی معاملات کو اس قدر کمزور ککرکے رکھ دیا کہ
پاکستان میں پاکستان مخالف قوتوں نے اپنے پنجے گھاڑ دیئے، وقت انتہائی
تکلیف دہ رہا لیکن جب ان مخالف قوتوں نے ہماری افواج پاکستان کے مراکز پر
حملے شروع کیئے تو صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور مسلسل سیاسی لیڈران کی
غفلت، خاموشی نے افواج پاکستان کے جنرلوں کو مجبورکردیا کہ وہ دشمنان
پاکستان کو منہ توڑ جواب دیں، ریٹائرڈجنرل پرویز مشرف نے پاکستان مخالف
دشمنوں کے خلاف آپریشن کیئے لیکن ریٹائرڈ جنرل پرویزمشرف کے بعد ایک بار
پھر سیاسی لیڈران نے اپنی مکاریاں دکھانا شروع کردیں اور دشمن کے خلاف کمر
بستہ ہونے کے بجائے کبھی ملاقات، کبھی مذاکرات، کبھی تحفے تحائف گو کہ ہر
وہ راستہ اپنایا جس سے پاکستان کی سلامتی کو مسلسل نا تلافی نقصان سے دوچار
ہونا پڑا ، سیاسی لیڈران کے ان عوامل کے بعد ایک بار پھر پاکستانی جنرلوں
نے از خود ان کے خلاف آپریشن شروع کیا، الحمد للہ آپریشن کے بعد دشمن
کےکچھ آلہ کار بھاگ نکلے اور بےشمار جہنم رسید ہوئے!! ان سیاسی بھیڑیوں کا
حال تو یہ ہے کہ ان کے بس میں نہیں کہ یہ عوام کے پیٹ میں جانے والا لقمہ
روک لیں رزق کا وعدہ اللہ نے کیا ہے اللہ ہی پورا کررہا ہے لیکن مشکلات میں
اضافہ گو ان سیاسی لیڈران کا عزم ہے، بد کردار سیاسی لیڈران کا خاتمہ جب تک
ممکن نہ بنایا جائیگا اُس وقت تک پاکستان ترقی کی جانب گامزن نہیں ہوسکے گا۔
صرف اور صرف پاکستان!! پاکستان کی بقا کیلئے سیاسی بھیڑیوں کے پنجے کاٹنے
پڑیں گے، سیاسی بھیڑیوں کے خاتمے کیلئے ایوان میں سچے، ایماندار، مخلص
شہریوں کا لانا پڑیگا، سیاسی بھیڑیوں کے خاتمے کیلئے عوام، عدالتیں اور
افواج پاکستان کو اپنا موثر کردار ادا کرنا پڑیگا۔ مورثی سیاسی کیساتھ
عسکری ونگ رکھنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو کلعدم قرار دینا پڑیگا، عام
شہری کی طرح حکومت کے اعلیٰ ترین منصب کو بھی اسی دھارے میں داخل کیا جائے
جہاں جرم ثابت ہونے پر عام شہری کو سزا دی جاتی ہے وہیں وزارت عظمیٰ پر
فائز کو بھی ملنی چاہیئے کیونکہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے یاد رکھنے کی
بات ہے کہ ہمارے خلفائے راشدین سے بھی عوام پوچھ گچھ کرتی تھی اور خلفا
اپنی صفائی پیش کیا کرتے تھے۔۔۔!! سیاسی بھیڑیوں کے اتحاد کا خاتمہ ناگزیر
ہوگیا ہے، کبھی سیاسی بھیڑیئے لندن مین بیٹھک سجائے رکھتے ہیں تو کبھی
امریکہ کے پاؤں کے تلوؤں میں !! انہی سیاسی بھیڑیوں نے پاکستان اور
پاکستانی عوام کی وقعت کم کی ہے اگر اداروں کو سیاسی بھیڑیوں کے حکم سے دور
نہ کیا گیا تو جو کچھ بچے کچے ادارے رہ گئے ہیں وہ بھی وجود کھو بیٹھیں گے۔
سندھ، پنجاب، بلوچستان میں جس قدر کرپشن عروج پر آج بھی قائم ہے اس کی وجہ
یہاں کے وزیر اعلیٰ اور ان کے رفقائے کار وزرا ہیں۔ اگر دسیاسی بھیڑیوں کے
خاتمے پر ریفرنڈم کرایا جائے تو تقینا عوام ان سے جان چھوڑانے کیلئے کہیں
گے۔ پاکستان کا روشن مستقبل قابلیت اور انصاف پر ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ان
سیاسی بھیڑیوں کی لوٹی ہوئی دولت کس طرح واپس آئے گی آیا اس معاملہ میں
فوج، عدالتیں، ادارے اور عوام خاموشی اختیار کریں گی یا ان کے خلاف سخت سے
سخت در عمل سامنے آئے گا بظاہر ان کے خلاف کچھ ہوتا ہوا نظر نہیں آتا
لیکن اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے اور اس کی پکڑ بہت سخت ہے ،اللہ پاکستان کی
سلامتی اور امن کیلئے اپنی برکتیں عطا فرمائے آمین ثما آمین۔۔ اللہ
پاکستان کا حامی و ناظر رہے آمین۔ پاکستان زندہ باد ،پاکستان پائندہ باد |